📚کشکول علوم📚
مختلف فنون میں معتبر علماء کرام کی علمی تحقیقات نیز خصوصا حالات حاضرہ کے متعلق مُصَدَّقَہ خبریں،مضامین اور مختلف پوسٹ حاصل کرنے کے لئے "کشکول علوم" جوائن کیجئے.
نمایش بیشتر1 593
مشترکین
اطلاعاتی وجود ندارد24 ساعت
+67 روز
+1430 روز
- مشترکین
- پوشش پست
- ER - نسبت تعامل
در حال بارگیری داده...
معدل نمو المشتركين
در حال بارگیری داده...
गुजरात पुलीस की हैवानियत और गुंडा गर्दी का ये खुला सुबूत है, आरोपी अगर मुसल्मान हो तो गुजरात और मध्य प्रदेश की पुलीस फोर्स की मर्दानगी जोश मारने लगती है, हालांकि ये हिजड़ा पन और अपराध है,!
आज मुसलमानों पर दरिंदगी करने वाले पुलिस अफसर ये मत सोचें के न्याय नही होगा! एक दिन आएगा जब हर बुल्डोजर और हर पुलिसिया दमन का हिसाब लिया जायेगा,! तब उनको बचाने के लिए भाजपा की सत्ता नही होगी,
भाजपाई राज्यों की पुलीस फोर्स जो क्रूरता मुस्लिम समाज पर कर रही हैं उसका अंजाम अच्छा नही होगा, !
ये हैवानियत देखने के बाद आज के वक्त के गुजराती पुलीस अफसरों के लिए मुस्लिम समाज के दिल मे ज़रा भी सम्मन नही है!
https://x.com/_SamiullahKhan/status/1833191695451656275?t=GxEjPt4Y8MtYk-u561ypDQ&s=19
*سورت میں مسلمانوں کے ساتھ گجرات پولیس کی حیوانیت !*
✍️: سمیع اللہ خان
یہ ویڈیوز گجرات کے سورت کی ہے جہاں پولیس مسلمانوں کے گھروں میں دروازے توڑ کر گھس رہی ہے اور اس کے بعد انہیں ایسی درندگی کے ساتھ مارا گیا ہے کہ اکثر لوگ لنگڑا رہے ہیں،
معاملہ یہ ہے کہ گنیش پنڈال پر کل پتھر پھینکنے کا الزام لگایا گیا اور اس کے بعد گجرات کے ہندوؤں نے مسلمانوں کے خلاف جم کر ہنگامہ کیا ۔
پھر گجرات کے ہوم منسٹر کی قیادت میں مسلمانوں پر حیوانیت اور درندگی کی انتہا کی گئی۔
جبکہ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق صرف تین لڑکے پتھر والے معاملے میں ملوث ملے تھے، لیکن گجرات پولیس نے تقریباً 30 مسلمانوں کو اس سلسلے میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور ایک بڑی مسلم آبادی کو دروازے توڑ کر ہراساں کیا ۔
حالانکہ اب تک پتھر والے جس الزام کی بنیاد پر ظلم کا یہ ننگا ناچ ہوا ہے اس کی تصدیق بھی نہیں ہوئی ہے، اور اگر تصدیق ہو بھی جاتی ہے تو جس معاملے میں صرف تین لڑکے شامل ہوں اس کو بنیاد بنا کر اتنے سارے مسلمانوں پر ایسی حیوانیت کی اجازت کونسا قانون دیتا ہے ؟ یہ غنڈہ گردی اور کمینہ پن ہے جسے برداشت نہیں کرنا چاہیے ۔ اگر پولیس والوں کو مسلمانوں پر حیوانیت کی چھوٹ ملتی رہے تو اس ملک میں کوئی بھی مسلمان محفوظ نہیں رہےگا۔ اور دوسری طرف سے مسلمانوں میں بدترین احساسِ کمتری پھیل جائے گی جس کی ابتدا بھی ہوچکی ہے ۔
گجرات پولیس پہلے بھی مسلمانوں کے خلاف حراستی تشدد میں ماخوذ ہے ابھی کچھ مہینوں پہلے گجرات پولیس نے ایک جگہ مسلمانوں کو عوامی سطح پر باندھ کر پیٹا تھا جس پر گجرات ہائیکورٹ کو ازخود نوٹس لےکر گجرات پولیس کو لتاڑنا پڑا تھا۔
گجرات کی پولیس کا یہ مسلسل مسلم مخالف رویہ تشویشناک اور شرمناک ہے، پولیس ڈیپارٹمنٹ اگر مسلمانوں کے خلاف ایسے اقدامات کرےگا تو پھر مسلم سماج ایسی پولیس کے ساتھ تعاون اور اعتماد کا معاملہ کیوں کرےگا ؟
گجرات ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کو گجرات پولیس کے ایسے شرمناک مسلم دشمن رویے کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے ، پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کسی سماج کو ایسے نشانہ بنایا جانا سماج میں انارکی اور انتشار کا سبب بنے گا ۔
گجرات پولیس کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ غنڈوں اور گلی کے بدمعاشوں جیسا ہے اس پر روک لگنی چاہیے اور گجرات پولیس کا سخت مواخذہ ہونا چاہیے ۔
گجرات ، مدھیہ پردیش ، اترپردیش اور اتراکھنڈ کے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مجموعی طور پر جس مسلم دشمنی کا مظاہرہ ہورہا ہے وہ ناقابلِ برداشت ہے ان ریاستوں میں ایسا لگتا ہے کہ پولیس کو تعلیم دی گئی ہے کہ وہ مسلمانوں پر حیوانیت کے پہاڑ توڑیں ۔
پولیس کو مسلمانوں کے ساتھ غنڈہ گردی پر جوابدہی اور سزا ملنی چاہیے ورنہ ایک دن آئےگا جب مسلمانوں کا ملک میں لا اینڈ آرڈر کے تئیں اعتماد ختم ہو جائے گا ۔ یہ کسی کے بھی حق میں اچھا نہیں ہوگا، پولیس کو اس گھمنڈ سے باہر آنا ہوگا کہ وہ مسلمانوں کے ساتھ کچھ بھی کرسکتی ہے!
https://x.com/_SamiullahKhan/status/1833085263871868981?t=EkTz3bRoQX6HYpoA92I0lg&s=19
Photo unavailableShow in Telegram
लोग अल्लाह और उसके रसूल को दुख पहुँचाते हैं, अल्लाह ने उनपर दुनिया और आख़िरत में लानत की है और उनके लिए अपमानजनक यातना तैयार कर रखी है। [सुरह अहजाब 57]
*अब तक बहोत सारे गुस्ताखों को बुरी तरह हलाक होते हुए सुना हे देखा हे, ए गुस्ताख हमारा ईमान है तू भी अपने अंजाम को पहोंचेंगा.* इंशा अल्लाह
https://x.com/AbdulhaqMusa_/status/1832043617692864872?t=UGz40e1dRX8ZGmXuszcr0Q&s=19
Abdulhaq musa (@AbdulhaqMusa_) on X
जो लोग अल्लाह और उसके रसूल को दुख पहुँचाते हैं, अल्लाह ने उनपर दुनिया और आख़िरत में लानत की है और उनके लिए अपमानजनक यातना तैयार कर रखी है। [सुरह अहजाब 57] अब तक बहोत सारे गुस्ताखों को बुरी तरह हलाक होते हुए सुना हे देखा हे, ए गुस्ताख हमारा ईमान है तू भी अपने अंजाम को पहोंचेंगा.
✦──────────────
#جمعہ_خطبہ
عنوان: (أَوَائِلُ رَبِیْعِ الْأَوَّلِ) اَلْتَّذْكِیْرُ فِیْ سِیْرَةِ النَّبِیِّ الْمُصْطَفٰیﷺ.
مرتب : قاری عبد العزیز صاحب دیولوی فلاحی
✦──────────────
أَوَائِلُ_رَبِیْعِ_الْأَوَّلِ_اَلْتَّذْكِیْرُ_فِیْ_سِیْرَةِ_النَّبِیِّ.pdf9.44 KB
قَدْ جَاءَكُم بُرْهَانٌ مِّن رَّبِّكُمْ
امریکہ میں اسلامی اسکول کا قیام
https://www.facebook.com/share/qrUj58txB8uWpTzx/?mibextid=xfxF2i
یاسر ندیم الواجدی
عمرِ عزیز کی جتنی بہاریں دیکھیں، ان میں کئی ایام میرے لیے تاریخی اہمیت کے حامل رہے ہیں۔ 30 اگست 2024 جمعہ کا دن بھی ایک ایسا ہی تاریخی دن تھا، جس کو دیکھنے کی تمنا ایک عرصے سے تھی، اس خواب کو شرمندہ تعبیر ہوتا دیکھنے کے لیے بڑوں کی دعاؤں کے سہارے ہم مسبب الاسباب کے در پر سوالی بن کر کھڑے رہے اور اس ذات نے یہ دن اس شان سے دکھایا کہ جس طرح مانگا تھا اس سے کہیں بہتر انداز سے دیا۔ فلہ الحمد والشکر۔
قصہ مختصر یہ ہے کہ رد الحاد اور جدیدیت کے میدان میں کچھ عرصے سے کام کر کے یہ اندازہ ہوا کہ الحاد اور ارتداد وغیرہ کی جڑ وہ نظام اور نصاب تعلیم ہے جو مغرب کی تعلیمی لیبارٹریوں میں تیار ہوا اور پوری دنیا میں نافذ کر دیا گیا۔ لہذا اگر الحاد اور ارتداد کی ان سرگرمیوں کو روکنا ہے تو حقیقی معنوں میں اسلامی اسکول کے قیام کی تحریک چلانی ہوگی۔ ("حقیقی معنوں" کی قید اس لیے لگائی کہ دنیا کے مختلف خطوں میں مسلم اسکول تو قائم ہیں، لیکن اسلامی اسکولوں کا فقدان ہے یا کم از کم ان کی قلت ہے۔ یہ ایک الگ بحث ہے جو کسی اور وقت کے لیے اٹھا رکھتا ہوں کہ اسلامی اسکول اور مسلم اسکول میں کیا فرق ہے)۔ کسی بھی فتنے کا مقابلہ کرنے کا مناسب طریقہ یہ ہے کہ وہ فتنہ جس راستے سے آئے، اسی راستے سے اس کو روکا جائے۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ دنیا بھر میں ایسے اسکولوں کا قیام عمل میں لایا جائے کہ جہاں حقیقی معنوں میں اسلامی بنیادوں پر جدید تعلیم دی جاتی ہو۔
اس سوچ میں کئی سال گزر گئے، یہ کوئی معمولی قدم نہیں تھا کہ انسان سوچے اور قدم اٹھا لے۔ پھر تین ماہ پہلے اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ امریکہ کے شہر شکاگو کے مضافات میں ایک تاریخی اسکول اپنے قیام کے 186 سال کے بعد سودی قرضوں میں دب کر بند ہو گیا۔ یہ وہ اسکول تھا جہاں سے امریکی سول وار اور جنگ عظیم میں شرکت کرنے والے فوجی جرنیلوں نے تعلیم حاصل کی تھی، اس اسکول کے فارغین امریکہ کے بڑے بڑے اداروں میں خدمات انجام دیتے آئے ہیں۔ ایلجن اکیڈمی نامی اسکول کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ اسکول کی جملہ عمارتوں کو فروخت کر دیا جائے اور یوں 18 ایکڑ زمین اور سوا لاکھ اسکوائر فٹ پر مشتمل یہ اسکول برائے فروخت آگیا۔
میں اپنے چند احباب کے توسط سے جب اسکول کی عمارت دیکھنے کے لیے پہنچا، تو مجھے اس کیمپس کی قیمت معلوم کرتے ہوئے بھی تکلف محسوس ہوا کہ تیس پینتیس ملین ڈالر کی یہ عمارتیں میں کیسے خرید پاؤں گا۔ یہ اللہ تعالی کا ہمارے اوپر انعام تھا کہ بینکوں نے اسکول انتظامیہ کو مجبور کر دیا تھا کہ وہ موجودہ قیمت کے دسویں حصے سے بھی کم میں اس کیمپس کو فروخت کریں۔ ہم دربار خداوندی میں سربسجود ہو گئے کہ اس کے دین کے تحفظ، مسلم بچوں کے ایمان کو بچانے، نیز اسلامی پیراڈائم کے مطابق جدید علوم کو پڑھانے کی خاطر ایک ماڈل اسلامی اسکول کے قیام کے لیے وہ اسباب مہیا فرما دے۔
بظاہر تو یہ امریکہ کے ایک شہر کے مضافات میں واقع ایک اسلامی اسکول کا خاکہ ہے، لیکن درحقیقت اس خاکے کی ضرورت پوری ملت اسلامیہ کو ہے، ہم نے الحمدللہ یہ عزم کیا ہے کہ مغربی تہذیب کی آماجگاہ میں ایک ماڈل اسلامی اسکول قائم کرکے اس سے حاصل ہونے والے تجربے کو ان شاء اللہ دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی لے کر جائیں گے۔ ابھی تک کے سفر میں یوں تو بہت سے احباب نے خوب ساتھ نبھایا ہے، لیکن دو شخصیات ایسی ہیں جن کے بغیر ظاہری اسباب کی حد تک یہ پروجیکٹ یہاں تک کبھی نہ پہنچ پاتا۔ ان دونوں شخصیات نے تعلیمی اور رفاہی میدانوں میں عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں۔ چند ہفتوں پہلے میں نے برادر مکرم مفتی حذیفہ غلام محمد وستانوی صاحب کے ساتھ اس موضوع پر گفتگو کی، یہ ان کی آفاقی فکر کی دلیل ہے کہ اس پروجیکٹ کے بارے میں سنتے ہی وہ اس منصوبے کے دست و پا بن گئے۔ دوسری شخصیت مولانا قاسم رشید صاحب دامت برکاتہم کی ہے، ان کا خاندانی تعلق سرزمین دیوبند سے ہے اور ایک عرصے سے وہ برطانیہ میں مقیم ہیں اور وہاں کہ تیسری سب سے بڑی مسلم رفاہی تنظیم الخیر فاؤنڈیشن کے بانی اور چیئرمین ہیں۔ ان دونوں حضرات نے جس طریقے سے اس پورے پروجیکٹ کو اپنایا اور اس طویل سفر کی پہلی منزل کو حقیقت بنانے میں جو کردار ادا کیا، یہ ان حضرات کے خلوص اور ملت اسلامیہ کے لیے سب کچھ کر گزر جانے پر ہم وقت کمر بستہ رہنے کی دلیل ہے۔ اللہ تعالی ان حضرات کی خدمات کو قبول فرمائے۔
جمعہ کی مبارک ساعتوں میں اس تاریخی کیمپس کو خرید کر امت اسلامیہ کے لیے وقف کردیا گیا اور برہان اکیڈمی کے نام سے الحمد للہ ایک اسلامی اسکول کے قیام کی تیاری شروع کر دی گئی۔ ان شاءاللہ اس اسکول میں ایک ایسا نصاب تعلیم مرتب کر کے پڑھایا جائے گا، جس کے زیرِ سایہ پرورش پانے والی نسلیں جدیدیت، لبرل افکار، سائنس پرستی، انسان پرستی، فیمنزم اور
Log in or sign up to view
See posts, photos and more on Facebook.
دیگر فتنوں کے بارے میں نہ صرف یہ کہ باخبر ہوں گی، بلکہ ان فتنوں کے مقابلے کے لیے بھی ہمہ تیار ہوں گی۔
لکھنے کو یوں تو بہت کچھ تھا، لیکن یہ غیر مرتب سی سطور اس نیت سے زیر تحریر آگئیں کہ آپ حضرات ہمارے ان تعلیمی عزائم کے لیے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی ہمیں اپنے دین کی خدمت کے لیے قبول فرمائے۔
یک طرح متفاوت انتخاب کنید
طرح فعلی شما تنها برای 5 کانال تجزیه و تحلیل را مجاز می کند. برای بیشتر، لطفا یک طرح دیگر انتخاب کنید.