cookie

We use cookies to improve your browsing experience. By clicking «Accept all», you agree to the use of cookies.

avatar

📑المسائل الاسلامیة📒

زیر نگرانی ۔مفتی محمدثاقب القاسمی السیدھولوی تحقیقی مسائل اور فقہ حنفی کا مدلل مجموعہ جس میں آپ حضرات کو الحمدللہ فقہاء کی عبارت سے مزین مسائل روزانہ بطور استفادہ حاصل ہونگے۔۔ لنک شیئر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں۔

Show more
Advertising posts
599
Subscribers
No data24 hours
No data7 days
-130 days

Data loading in progress...

Subscriber growth rate

Data loading in progress...

فوتگی کے وقت کھانا کھلانے کےلیے بنائی جانے والی کمیٹی کی رقم کا حکم سوال کا متن: کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اِس مسئلے کے بارے میں کہ اہلِ محلہ نے مِل کر ایک کمیٹی بنائی ہے جو فوتگی کے وقت دور دراز سے آئے ہوئے مہمانوں کو دو دِن تک کھانا کھلائےگی،تاکہ اہلِ میت پر بوجھ نہ پڑے۔اِس کے لیے کمیٹی والوں نے ہر شادی شدہ شخص(چاہے غریب ہو یا امیر)پر مقرر شدہ رقم کی ادائیگی لازم قرار دی ہے،حالانکہ رقم جمع کرنے والوں کی وقف کی نیت بھی نہیں ہوتی۔اِس صورت میں اگر ان شرکاء میں سے کسی کا انتقال ہوجائے تو اس کی جمع کردہ رقم کا کیا حکم ہوگا؟آیا کمیٹی کے پاس ہی رہےگی یا اس کے ورثہ کو واپس کرنا ضروری ہے؟ جواب کا متن: پہلے یہ بات یاد رکھیں کہ اگر منکرات و بدعات سے بچتے ہوئے،دعوتِ عام کے بغیر صرف اہلِ میت اور دور سے آئے ہوئے مہمانوں کےلیےایک دن یا بقدرِضرورت تین دن تک کھانے کا انتظام کیا جائے تو اِس کی گنجائش ہے اور جب گنجائش ہے تو اس کےلیے کمیٹی بنا کر رقم جمع کی جائے تو یہ بھی درست ہے ۔ جمع شدہ رقم کا حکم یہ ہے کہ یہ امورِ خیر میں خرچ کرنے کےلیے صدقہ نافلہ کے طور پر کمیٹی کو دی گئی ہے اور کمیٹی اس کو خرچ کرنے کی وکیل ہے،لہذا جب کوئی شریک فوت ہوجائے تو اس کی دی ہوئی رقم ورثہ کو واپس کرنے کے بجائے امرِ خیر میں خرچ کی جائےگی اور اِس کا انتظام منتظمہ کے ذمے ہے۔ حوالہ جات قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ:”ولا بأس بنقله قبل دفنه “إلی قولہ:” وباتخاذ طعام لهم“. قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ:قوله:( وباتخاذ طعام لهم) ،قال في الفتح: ويستحب لجيران أهل الميت والأقرباء الأباعد تهيئة طعام لهم يشبعهم يومهم وليلتهم؛ لقوله صلى الله عليه وسلم :«اصنعوا لآل جعفر طعاما ،فقد جاءهم ما يشغلهم.» حسنه الترمذي وصححه الحاكم،ولأنه بر ومعروف، ويلح عليهم في الأكل ؛لأن الحزن يمنعهم من ذلك، فيضعفون. اهـ. (الدر المختار مع رد المحتار:2/239، 240) قال العلامۃ ملا علی قاری رحمہ اللہ: قال الطيبي رحمہ اللہ: دل على أنه يستحب للأقارب والجيران تهيئة طعام لأهل الميت اهـ. والمراد طعام يشبعهم يومهم وليلتهم، فإن الغالب أن الحزن الشاغل عن تناول الطعام لا يستمر أكثر من يوم، وقيل: يحمل لهم طعام إلى ثلاثة أيام مدة التعزية. ثم إذا صنع لهم ما ذكر من أن يلح عليهم في الأكل؛لئلا يضعفوا بتركه استحياء، أو لفرط جزع. واصطناعه من بعيد أو قريب للنائحات شديد التحريم ؛لأنه إعانة على المعصية، واصطناع أهل البيت له لأجل اجتماع الناس عليه بدعة مكروهة. (مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح :3/ 1241) کفایت المفتی میں ہے:”میت کے قریبی رشتہ دار گھر والوں کے لائق کھانا بھیج دیں تو یہ جائز اور مستحب ہے اور یہ صرف تین دن تک“۔(4/123) وفی الفتاوى الهندية :الصدقة بمنزلة الهبة في المشاع وغير المشاع وحاجتها إلى القبض، إلا أنه لا رجوع في الصدقة إذا تمت، ويستوي إن تصدق على غني أو فقير في أنه لا رجوع فيها .ومن أصحابنا رحمهم الله تعالى من يقول: الصدقة على الغني والهبة سواء، كذا في المحيط. (الفتاوى الهندية :4/ 406) وفیہ أیضا:الوکالۃ… أما معناها شرعا: فهو إقامة الإنسان غيره مقام نفسه في تصرف معلوم حتى إن لم يكن معلوما يثبت به أدنى تصرفات الوكيل،وهوالحفظ…ويجوز التوكيل بالبياعات…والهبة والصدقة والإيداع …كذا في الذخيرة. (الفتاوى الهندية :3/ 560 ،564) مجيب متخصص مفتیان مفتی ابولبابہ شاہ منصور صاحب مفتی شہبازعلی صاحب ماخذ :دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی فتوی نمبر :62736/57 تاریخ اجراء :2018-03-12 محمدمرغوب الرحمٰن القاسمی غفرلہ
Show all...
سوال نمبر: 158793 عنوان:مسجد کی زمین پر آمدنی کے لیے مستقل شادی ہال بنانا سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں اب تک ایسا کوئی جماعت خانہ نہیں تھا جہاں لوگ اپنی شادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات کے لیے لوگوں کو کھانا کھلا سکیں، لیکن اب تک ہم مسجد کی ہی زمین پر یہ کام کرتے تھے اور اس کا کرایہ وصول کرتے تھے ،لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اب اسی خالی زمین پر کچھ لوگ باقاعدہ جماعت خانہ تعمیر کر رہے ہیں کیا یہ درست ہے ؟ جبکہ یہ زمین تو مسجد کی ہے ۔ اگر ایک عرصہ کے بعد مسجد کو وسیع کرنے کی ضرورت پیش آئی تو پھر کیا ہوگا ؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔ جواب نمبر: 158793 بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa:535-653/sd=7/1439 آج کل شادی بیاہ میں جس طرح کی خلافِ شرع چیزیں ، مثلا: فوٹو گرافی ، ویڈیو وغیرہ کا جو شیوع ہو چکا ہے ، اس کے پیش نظر مسجد کی زمین پر آمدنی کے لیے مستقل شادی ہال بنانا جائز نہیں ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند محمدمرغوب الرحمٰن القاسمی غفرلہ
Show all...
شادی ہال کی آمدنی مسجد میں خرچ کرنا سوال خارج مسجد شادی ہال  بناناکیساہے اور اس کی رقم کومسجد میں لگاسکتےہیں ؟ جواب خارجِ مسجد  سے مراد اگر مسجد کی وقف زمین سے باہر شادی ہال بنانا ہے، تو اس کا حکم یہ ہے کہ شادی ہال بنانا اور اس کا کرایہ وصول کرنا بذاتِ خود جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں، اور اس کرایہ کا مسجد میں استعمال کرنا بھی جائز ہے۔ البتہ مسجد کے  قریب  شادی ہال بنانے سے اگر مسجد کے تقدس کی پامالی کا اندیشہ ہو،  توپھر ایسی جگہ شادی ہال کے قیام سے احتراز کرنا لازم ہے۔ نیز شادی ہال کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ شادی ہال میں ایسے انتظامات نہ رکھے  جو شرعًا ممنوع ہیں، مثلًا موسیقی و تصویر سازی وغیرہ کی سہولت، نیز شادی، ولیمے، ختمِ قرآن وغیرہ کے علاوہ ایسی تقریبات رکھنے سے بھی اجتناب کرے جو بذاتِ خود ناجائز ہوں، مثلًا میوزیکل کنسرٹ وغیرہ۔ بالفرض ناجائز تقریب رکھی گئی یا ناجائز اشیاء کے انتظامات  مہیا کیے گئے تو اس سے حاصل شدہ آمدن جائز نہیں ہوگی، اور اسے مسجد میں لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اور اگر خارجِ مسجد سے مراد شرعی مسجد سے خارج، لیکن وقف زمین کی حدود میں شادی ہال بنانا ہو، تو اس بارے میں مکمل وضاحت کرکے سوال دوبارہ ارسال کیجیے۔  فقط واللہ اعلم فتوی نمبر : 144212200297 دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن محمدمرغوب الرحمٰن القاسمی غفرلہ
Show all...
سوال نمبر: 27226 عنوان:(۱) میرے پاس کچھ روپئے ہیں، کن چیزوں پر لگانا بہتر ہے؟شادی کا محل(کافر کی شادی میں استعمال ہونے والی چیزوں کے ساتھ )  (۲) فیکٹری کی شیڈ بکری کے لیے آئی ہے، کیا مرد اور عورت ایک ساتھ کام کرنے والے جوتے کی فیکٹری کو کرایہ پر دے سکتے ہیں؟(کیا عورت کوبھی پردہ کرانے کا ذمہ دار میں ہی ہوں گا؟) کیوں کہ میں شیڈ کرایہ پہ دینے کے لیے کسی جوتے کی فیکٹری کے مالک سے شیڈ کے خالی ہونے کے بارے میں بتانا ہے۔ یا کیا کافر کو شادی محل کرایہ پر دے سکتے ہیں ؟ کافر کی شادی میں استعمال ہونے والی چیز ۔ (۳) شادی محل میں کوئی شراب کے (مہمان یا باروچی ) استعمال کرنے سے گناہ ہوگا؟(۴) کافر اپنی بھانجی کی لڑکی سے شادی کرتے ہیں، کیا اس پر ہم سے سوال ہوگا؟ (۵) میرے دل میں یہ سوال آتاہے کہ ہم نے کافر کو کرایہ پر جو دکادی ہے اور اس میں وہ پوجا بھی کرتے ہیں، ہوسکتاہے کہ شراب پیتے ہیں، میرے دل میں اس طرح کی باتیں آتی ہیں۔ اللہ مجھے معاف کرے ۔ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ سوال:(۱) میرے پاس کچھ روپئے ہیں، کن چیزوں پر لگانا بہتر ہے؟شادی کا محل(کافر کی شادی میں استعمال ہونے والی چیزوں کے ساتھ )  (۲) فیکٹری کی شیڈ بکری کے لیے آئی ہے، کیا مرد اور عورت ایک ساتھ کام کرنے والے جوتے کی فیکٹری کو کرایہ پر دے سکتے ہیں؟(کیا عورت کوبھی پردہ کرانے کا ذمہ دار میں ہی ہوں گا؟) کیوں کہ میں شیڈ کرایہ پہ دینے کے لیے کسی جوتے کی فیکٹری کے مالک سے شیڈ کے خالی ہونے کے بارے میں بتانا ہے۔ یا کیا کافر کو شادی محل کرایہ پر دے سکتے ہیں ؟ کافر کی شادی میں استعمال ہونے والی چیز ۔ (۳) شادی محل میں کوئی شراب کے (مہمان یا باروچی ) استعمال کرنے سے گناہ ہوگا؟(۴) کافر اپنی بھانجی کی لڑکی سے شادی کرتے ہیں، کیا اس پر ہم سے سوال ہوگا؟ (۵) میرے دل میں یہ سوال آتاہے کہ ہم نے کافر کو کرایہ پر جو دکادی ہے اور اس میں وہ پوجا بھی کرتے ہیں، ہوسکتاہے کہ شراب پیتے ہیں، میرے دل میں اس طرح کی باتیں آتی ہیں۔ اللہ مجھے معاف کرے ۔ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ جواب نمبر: 27226 بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(ل): 1689=1699-12/1431 روپیہ خیر کے کاموں میں لگانا بہتر ہے، مثلاً مسجد، مدرسہ وغیرہ بنوادیں، شادی محل یا دوکان وغیرہ غیرمسلم کو کرایہ پر دے سکتے ہیں، لیکن اگر پہلے سے معلوم ہو کہ شادی محل وغیرہ میں شراب نوشی اور پوجاپاٹ بھی ہوں گے تو کرایہ پر دینے سے احتراز کریں، اور مناسب تو یہ ہے کہ شادی محل بنوانے ہی سے احتراز کریں، فیکٹری کی شیڈ کیا چیز ہے؟ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند محمدمرغوب الرحمٰن القاسمی غفرلہ
Show all...
♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :23: ذی الحجہ ●1445●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :30: جون۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز   اتوار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمول باتیں🎋 🖌۔خالق ارض و سما، اے  مالک و پروردگار. ذرے  ذرے  سے  ہے  تیری شان و عظمت آشکار. مہرو مہ میں  ہیں  ترے  ہی نور کی تابانیاں تیری ہی قدرت میں  ہیں  آبادیاں  ویرانیاں کیا چمن کیا کوہ و صحرا کیا ندی کیا آبشار قادر مطلق ہے  تو سب پر ہے  تجھ کو اختیار ہیں  تیرے  محتاج سب یہ آب و گل ریگ و حجر تو ہی دیتا ہے  درختوں  کو گل و برگ و ثمر بحر کو سرشار کر دینا ترا ہی کام ہے آگ کو گلزار کر دینا ترا ہی کام ہے آسماں  سے  کھیتوں  پر مینہ برساتا ہے  تو ہر کس و ناکس کو اس کا رزق پہنچاتا ہے تو ہی دریاؤں  کو دیتا ہے  روانی کا مزاج بطن گیتی سے  اگاتا ہے  جواہر اور اناج تو نے  ہی بخشا ہے  خضر راہ کو جام حیات نوح کو طوفان محشر خیز سے  دی ہے  نجات تو نے  ہی یوسف کو بخشی چاہ ظلمت سے  اماں پائے  اسماعیل سے  تو نے  کیا زم زم رواں تو نے  ہی کی ہے  عطا یہ عقل و بینائی مجھے تو نے  ہی بخشی ہے  یا رب تاب گویائی مجھے تیرے  ذکر و ورد کے  لائق کہاں  میری زباں رہبرؔ عاصی کہاں  حمد و ثنا تیری کہاں.. ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
Show all...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

Show all...
اماں خدیجہ الکبری رضی الله عنہا کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دینا

♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :20: ذی الحجہ ●1445●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :27: جون۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز     .  جمعرات۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمول باتیں🎋 🖌۔ *🔹 ”#تکبیر_مسلسل“ 🔸* *🎯 خطرناک ذہنیت*       اگر اجتماعی ذہن نہ ہو تو کوئی کچھ نہیں کر سکتا، کسی کو کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے، سب اپنے اپنے پیچھے پڑے ہوئے ہیں کہ ہماری اولاد پڑھ جائے، اور جلدی سے کام سے لگ جائے، اور جلدی سے بڑی آسامی اس کو مل جائے، اس کے علاوہ کسی چیز سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے، یہ بہت خطرناک ذہنیت ہے، اس ذہنیت نے قوموں کے چراغ گل کر دیئے ہیں، جہاں یہ ذہنیت طاری ہوئی وہاں کوئی سر پٹک کر رہ جائے کوئی بڑے سے بڑا مصلح اپنی پوری زندگی صرف کر دے کوئی اثر نہیں ہوتا، یہ ذہنیت ہمارے ملک میں پیدا ہو رہی ہے اور موجود ہے کسی کو کسی سے کوئی مطلب نہیں رہا ، بس اپنا مفاد دیکھنا، اپنی خوشحالی کی، اپنے گھر کی، کاروبار کی، ترقی اور کامیابی کے سوا کسی چیز سے دلچسپی نہیں، ساری دقت اس وجہ سے پیش آرہی ہے کہ ذہن اجتماعی اور ملی نہیں ہے بلکہ ذہن انفرادی ہے، ذہن بالکل شخصی ہے، ایک تو اس کی اصلاح ہونی چاہئے کہ ملت کے مسائل اور دین کے تقاضوں کا درد آپ اپنے دل میں پیدا کریں۔ اگر یہ نہیں ہے تو پھر بہت بڑا خطرہ ہے، نہ کوئی انجمن کچھ کر سکتی ہے نہ کوئی ادارہ کچھ کر سکتا ہے اور نہ کوئی اعلیٰ سے اعلیٰ مصنف اور واعظ اور مقرر کچھ کر سکتا ہے۔ خدا کرے آپ اتنی بات سے آگے کی بات سمجھ گئے ہوں۔ *✍🏻 حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ* _(سابق صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )_ ‎ ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
Show all...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

Choose a Different Plan

Your current plan allows analytics for only 5 channels. To get more, please choose a different plan.