cookie

Ми використовуємо файли cookie для покращення вашого досвіду перегляду. Натиснувши «Прийняти все», ви погоджуєтеся на використання файлів cookie.

avatar

️کہانیاں اور معلومات

عمدہ کہانیاں اور معلومات ہیلتھ ٹپس بیوٹی ٹپس عمدہ ویڈیوز

Більше
Рекламні дописи
4 531
Підписники
-224 години
-27 днів
-1130 днів

Триває завантаження даних...

Приріст підписників

Триває завантаження даних...

*💕جگر معدے مثانہ کی گرمی کا علاج* *پیشاب کا رنگ پیلا، جسم میں سوئیاں چبھنے دل کی گھبراہٹ کا دیسی علاج* یہ مسئلہ صرف مردوں کو ہی نہیں عورتوں کو بھی عموماً یہ مسئلہ رہتا ہے۔۔ معدے مثانے اور جگر کی گرمی جس سے ہاتھ اور پاؤں کی تلیاں جلتی ہیں دل گھبراتا ہے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ کسی نے سر پر وزن رکھ دیا ہو مزاج چڑچڑا ہو جاتاہے یہ سب اس وقت ہوتا ہے جب خون میں ایک چیز کی تھوڑی سی زیادتی ہو جاتی ہے جسے طبی زبان میں صفرا کہتے ہیں۔ جب جگر کی کسی نالی میں رکاوٹ آ جائے صفرا سہی طریقے سے ہمارے جسم میں ضرورت سے زیادہ شامل ہو جائے اور صفرا کی وجہ سے ہمارے جگر معدے میں اور مثانے میں پورے دوران خون میں ایک رطوبت صفرا کے شامل ہونے کی وجہ سے حدت بڑھ جاتی ہے اسی کی وجہ سے تھوڑی تھوڑی علامات شروع ہو جاتی ہیں۔ جسم میں سے یہ صفراوی مادہ خارج کرنے کے لیے قدرت نے آپ کو ایک ایسا تحفہ دیا جو لاکھوں نہیں چند روپوں میں مل جاتا ہے۔ ان سب علامات کو ختم کرنے کے لیے آلوبخارا کا پوری دنیا میں کوئی جوڑ پیدا نہیں کیا آج ہم آپ کو جو نسخہ بتا رہے ہیں وہ انتہائی سادہ اور صدیوں سے آزمودہ ہےآپ نے آلوبخارا اور املی پنسار سے لینا ہے اور اس کو استعمال کیسے کرنا ہے وہ نوٹ کر لیں۔ ھوالشافی۔ آپ نے آلوبخارا کے 7 دانے اور املی کے 5 دانے لینے ہیں پھر اگر ہو سکے تو مٹی کے برتن میں یا پھر شیشے کے گلاس میں ڈال کر پانی ملا کر رات کو بھگو دیں کچی مٹی کے برتن کا اثر 10 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ مٹی کا برتن ملے اس کو کسی دھات کے برتن میں نہیں بھگونا کیونکہ بجائے فائدے کے نقصان ہو گا صبح ہاتھ سے اچھی طرح مل کر ان کی گھٹلیاں نکال دیں اس میں حسب ذائقہ میٹھا ملا کر نہار پیٹ پی لیں اگر آپ میٹھا نہیں ملانا تو اس میں سیاہ نمک یا سفید نمک بھی ملا سکتے ہیں-- سات دن تک مسلسل استعمال کریں ان شاءاللہ جسم ایسے ہو گا کہ جسم میں ٹھنڈک پڑ جائے گی اس نسخے کو کم پیسوں کا سمجھ کر نظر انداز نہیں کریں اس کو آپ نے استعمال کرنا ہے ان شاءاللہ آپ کو بیماری میں افاقہ ہو گا یہ صفرا کو نارمل کرتا ہے جگر معدے اور مثانے کی گرمی کا توڑ ہے آلوبخارا خون کی کمی کو دور کرتا ہے ہائی بلڈ پریشر کے لیے مفید ہے بینائی تیز کرتا ہے گردہ مثانہ کی پتھری کا توڑ ہے نیند کی کمی چڑچڑاپن سر درد دماغی کمزوری معدے کی جلن بخار میں مفید ہے💕💕💕💕
Показати все...
مردوں کیلئے سر خ پیاز کس قدر فا ئدہ مند ہیں۔۔؟ مرد اپنی قوت باہ بڑھانے کے لیے طرح طرح کے طریقے آزماتے ہیں اور کچھ مرد تو انگلش ادویات کا استعمال کرتے بھی ہیں جن کا وقتی طور پر تو فائدہ ہوتاہے لیکن اصل میں ایسی ادویات انسانی جسم کے لیے کئی بیماریوں کا باعث بھی بنتی ہیں ۔ ایسی ادویات سے جتناپرہیز کیا جائے اتناہی بہتر ہے اور قوت باہ بڑھانے لیے قدرتی طریقوں اور خوارک کا استعمال کیا جائےتو اس کے دیرینہ نتائج حاصل ہوتے ہیں ۔ قوت باہ کو بڑھانے کے لئے پیازانتہائی فائدہ مند ہے پیاز ایسی چیز ہے جس کے کوئی نقصانات نہیں ہیں بلکہ یہ قوت باہ بڑھانے میں انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔ لیکن اسے دن میں کس وقت کھانا چاہیے کہ یہ فائدہ دے کیونکہ اگر یہ دن میں کسی غلط وقت کھالیا جائے تو یہ نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔ قوت باہ کو بڑھانے کے لیے پیاز کا استعمال دوپہر کے کھانے کے ساتھ کرنا چاہئے اوراگر اس کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تومرد وں کو کسی قسم کی بھی ادویات کا سہارا نہیں لینا پڑے گا اور ازدواجی زندگی میں کسی قسم کی شرمندگی بھی نہیں اٹھانی پڑے گی۔ کچھ ایسے اوقات بھی ہیں جن میں پیاز کا استعمال صحت کے لیے انتہائی مضر ہے ۔ پیازکو صبح یا شام کے وقت بالکل استعمال نہیں کرناچاہیے کیونکہ ان اوقات میں ا س کا استعمال قوت باہ کومزید کم کر دے گا۔شام کے وقت پیاز کھانا مردوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے لہذا رات کے کھانے میں اسے ہاتھ بھی مت لگائیں۔💕
Показати все...
💕۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پتھری گردہ اور بواسیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے اجزا کو عام سمجھ کہ نظر انداز نہ کر دینا آزمائش شرط ھے کئی بار کا آزمودہ ھے ۔۔ 💕ھوالشافی۔ جوکار سجی کار ترکیب تیاری۔۔۔دونوں اجزہ ھم وزن لیکر باریک سفوف بنا لیں۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ برائے پتھری ۔۔۔۔ استعمال ۔۔چمچ کا چھوتھا حصا نھار پیٹ صبح شام دودھ کی کچی لسی کے ساتھ انشاءاللہ پتھری پیشاب کے راستے خارج ھو جائیگی۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ برائے بواسیر۔۔۔۔۔۔۔ استعمال ۔چمچ کا چھوتھا حصہ پانی کے ساتھ دوپھر اور رات کہ کھانے کے بعد ۔انشاءاللہ چند دن میں آرام آجائیگا۔۔۔ ان شاءاللہ💕
Показати все...
بال گرنا بھی آج کل بہت تیزی سے مثئلا بڑھ رہا ہے ۔۔ ھوالشافی 1 روغن بادام 2 روغن کاھو 3 روغن زیتون 4 روغن دھنیا 5 روغن کدو 6 روغن کھوپرا 7 روغن تل 8 روغن خشخاش ۔۔۔ سب 50 گرام لیکر مکس کریں روزانہ رات کو مالش کریں صبح سر دھو لیں انشاء اللہ کچھ ہی دنوں میں مثئلا حل ہوجائیگا۔۔ نوٹ کوشش کریں روغن خود نکلوائیں
Показати все...
*☀️ 40 سے 50 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان اگلی گرمی کی لہر کے لیے تیار رہیں۔* *◕* کمرے کے درجہ حرارت کا پانی ہمیشہ آہستہ آہستہ پیئے۔ *◕* ٹھنڈا یا برف کا پانی پینے سے پرہیز کریں! *◕* اس وقت ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک "گرمی کی لہر" کا سامنا کر رہے ہیں۔ 📌 *یہ ہیں کرنا اور نہ کرنا* : *✦1:* ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ جب درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے تو بہت ٹھنڈا پانی نہ پئیں، کیونکہ ہماری چھوٹی خون کی شریانیں پھٹ سکتی ہیں۔ بتایا گیا کہ ایک ڈاکٹر کا دوست بہت گرم دن سے گھر آیا تھا - اسے بہت پسینہ آ رہا تھا اور وہ خود کو جلدی سے ٹھنڈا کرنا چاہتا تھا - اس نے فوراً ٹھنڈے پانی سے اپنے پاؤں دھوئے... اچانک وہ گر گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ *✦2:* جب باہر کی گرمی 38 ° C تک پہنچ جائے اور جب آپ گھر آئیں تو ٹھنڈا پانی نہ پئیں - صرف گرم پانی ہی آہستہ سے پیئے۔ اپنے ہاتھ یا پیروں کو فوری طور پر نہ دھوئیں، اگر وہ تیز دھوپ کے سامنے آئیں۔ نہانے یا نہانے سے پہلے کم از کم آدھا گھنٹہ انتظار کریں۔ *✦3:* کسی نے گرمی سے ٹھنڈا ہونا چاہا اور فوراً نہا لیا۔ شاور کے بعد، اس شخص کو سخت جبڑے کے ساتھ ہسپتال لے جایا گیا اور اسے فالج کا دورہ پڑا۔ 📌 *براہ مہربانی نوٹ کریں* : *◇* گرمی کے مہینوں میں یا اگر آپ بہت تھکے ہوئے ہیں تو فوری طور پر بہت ٹھنڈا پانی پینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے رگیں یا خون کی نالیاں تنگ ہو سکتی ہیں جو کہ فالج کا باعث بن سکتی ہیں۔ شیخ زید ہسپتال کے ڈاکٹر عباس حسین کاظمی نے زور دے کر کہا کہ اگر یہ میسج حاصل کرنے والا ہر شخص دوسروں کو بھیج دے تو یقیناً کم از کم ایک جان تو بچائی جاسکتی ھے ... ہم نے اپنے حصّے کا کام کر دیا ہے، امید ہے آپ بھی اپنے حصّے کا کام کریں گے۔ شکریہ! *⬤* گرم ناریل کا پانی آپ کی زندگی بچا سکتا ہے۔ ناریل کا گرم پانی دوسروں کو، خاندان والوں کو، دوستوں کو ضرور بتائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی صحت کا خود خیال رکھیں۔ جس کنویں سے لوگ پانی پیتے ہیں وہ کبھی نہیں سوکھتا، جس سے پانی لینا چھوڑ دیا جائے وہ سوکھ جاتا ہے، یہ الله کا قانون ہے سوکھنے سے بچنا ہے، تو لوگوں کے لیے فائدہ مند بنیے، جہاں جتنا ممکن ہو لوگوں کا بھلا کیجیے💕💕💕💕💕💕
Показати все...
Показати все...
💞سنہرے حروف 💞

اقوال زریں اچھی باتیں چھوٹی مگر سبق آموز تحریر اور عمدہ تصاویر کے ساتھ بھی

سفوف ٹھنڈک ہوالشافی الائچی خورد 50گرام کوزہ مصری۔ 100گرام ترکیب تیاری الائچی خورد اور کوزہ مصری کو باریک پیس کر محفوظ کرلیں استعمال کا طریقہ آدھا 🥄 چمچ صبح وشام کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے یا بعد یا دن میں تین سے چار مرتبہ چوتھائی چمچ ہمراہ پانی استعمال کریں فوائد معدہ کی گرمی اور خشکی ۔معدہ کی جلن پیشاب کی جلن گیس قبض۔حاملہ کی متلی اور قے کیلئے مفید و مؤثر ہے 💕💕💕💕
Показати все...
💕1۔ روزانہ ایک دیسی لہسن ضرور کھائیں. 2۔ ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے کا استعمال لازمی کریں۔، 3۔ ناشتے کے وقت ایک سیب کا استعمال کریں۔ 4۔ گھی کی روٹی کی بجائے خشک روٹی استعمال کریں۔ 5۔ دن میں 12 گلاس پانی ہر صورت پیئں۔ 6۔ ایک دن چھوڑ کر تخم ملنگہ یا اسپغول چھلکا کا استعمال کریں۔ 7۔ادرک۔ سونف۔ دار چینی۔ پودینہ۔ چھوٹی الائچی، تمام چیزیں تھوڑی مقدار میں لیں۔زیادہ نہ لیں۔انکا قہوہ بنا کے ایک ایک کپ پیئں۔ آدھا لیموں ملا لیں۔ایک دن چھوڑ کر ایک دن پیئں۔ 8- روزانہ پانچ یا سات کجھوریں کھائیں، 9- صبح کے وقت بھگو کے رکھے ھوئے بادام چھیل کر کھائیں 12 عدد 10- بوتل اور ڈبے والے juices ترک کر دیں۔ بہت نقصان دہ ہیں۔ان کی جگہ گھر میں Fresh juice بنا کر پیئں۔ 11- روزانہ اپنے ہاتھ کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں پر تیل لگا کر سوئیں۔ ناف میں تین قطرے تیل ڈالیں۔ کافی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ 12- تلاوت قرآن پاک، پانچ وقت نماز پابندی سے پڑھیں اور جو تھوڑا سا وقت جب بھی ملے اللہ کا ذکر کریں۔
Показати все...
💕ہاتھ پاوں کی جلن اور معدہ مثانے کی گرمی ھوالشافی،تخم ریحان پانچ گرام , گوند کتیرا پانچ گرام چھلکا اسپغول بیس گرام تینوں اشیاء رات کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیں، صبح اٹھ کر مل چھان کر ایک گلاس دودھ میں ملا کر پی لیں اگر دل کریں تو چینی ملا لیں۔ ہاتھ پاوں کی جلن۔معدہ مثانہ کی گرمی اور ذکاوت حس کا بہترین علاج ہے...
Показати все...
💕گردے کی پتھری کیوں بنتی ہے؟ 💕نارمل گردوں کی کارکردگی کا پیمانہ ۱۲۵ ایم ایل ہوتا ہے۔ آدھا ایک کا اور آدھا دوسرے کا۔ ہمارے ہاں ایسے سیکڑوں کیس ہوتے ہیں جن میں مرض بگڑ جاتا ہے۔سب سے پہلے معلوم کرنا چاہیے کہ پتھری کہاں اور کیسے بنتی ہے۔ اس کی اقسام کتنی اور اس کے مروجہ علاج کیا ہیں اور کون سی احتیاطی تدابیر ہیں جنھیں اختیار کر کے اس سے بچا اور دوبارہ بننے سے کیسے ر وکا جاسکتا ہے؟ ایک قدیم مرض تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ سب سے پہلے پتھری ۴۸۰۰ قبل مسیح میں مصری ممیوں میں دیکھی گئی اور ہیپوکریٹ نے بھی پتھری کے آپریشن کا ذکر کیا ہے۔ عموماً ۲ سے ۳ فیصد لوگوں میں پتھریاں بنتی ہیں ۔ ۱۹۸۰ء کے بعد سے جدید علاج کے باعث گردے کی پتھریوں کی وجہ سے گردے کم خراب ہوتے ہیں۔ دنیا میں مختلف ممالک ایسے ہیں جن میں پتھری کی بیماری زیادہ ہے۔ پاکستان بھی دنیا کی اس سٹون بیلٹ میں شامل ہے جہاں یہ مرض زیادہ پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں خاص طور پر سرائیکی بیلٹ میں واقع علاقوں میں پتھریاں زیادہ بنتی ہیں۔ ان میں بہاولپور، بہاول نگر، ڈی جی خان، میانوالی، چکوال، ملتان کے علاقے شامل ہیں۔ پانی کی کمی اور گرمی کا زیادہ ہونا اس کا سبب ہوسکتا ہے ۔ گردوں کا کام اللہ تعالیٰ ہر انسان کو نے ۲ گردے عطا کیے ہیں۔ ایک نارمل انسانی گردے کا وزن تقریباً ۱۵۰ گرام ہوتا ہے اوراس کے کام کرنے کی اکائی (یونٹ) کو نیفران کہتے ہیں۔ایک گردے میں تقریباً ۵ئ۲ ملین نیفران ہوتے ہیں۔ پتھریاں گردے، گردے کی نالی اور مثانے میں ہو سکتی ہیں۔ گردوں کا کام جسم کی ویسٹ پراڈکٹس کو پیشاب کے راستے خارج کرناہے۔ پتھریوں کی اقسام اور ان کے بننے کی وجوہات پتھری مختلف اقسام کی ہوتی ہے۔ کیلشیم، ٹرپل فاسفیٹ، یورک ایسڈ، سسٹین اور ذینتھیسن سے جسم میں پتھری بنتی ہے ۔ اگر پیشاب میں کیلشیم زیادہ ہے تو پتھریاں بنیں گی اور اگر پیشاب میں کیلشیم زیادہ نکل رہا ہے تب بھی بنیں گی۔اگر یورک ایسڈ بڑھ رہا ہے تب بھی بنیں گی لیکن یورینری سٹرریٹ زیادہ ہوںتو پتھری نہیں بنے گی لیکن اگر کم ہوں تو تب پتھریاں بن سکتی ہیں ۔ ۳۰ فیصد لوگوں میں پتھریاں بننے کی وجہ معلوم نہیں کی جاسکتی۔گلے کے غدود کی کارکردگی زیادہ ہو جانے سے کیلشیم ہڈیوں سے موبالائز ہوتی ہے اس سے بھی پتھریاں بن سکتی ہیں۔ چھوٹی انتڑیوں سے کیلشیم کا اخراج، وٹامن ڈی کا زیادہ استعمال ، گردے کے اندر کوئی زخم یا نمک اور زیادہ مسالے دار چیزوں کا استعمال پتھری کا سبب بن سکتا ہے۔ ۲۰ سے ۴۰ سال کی عمر کے مردوں اور عورتوں میںپتھری بننے کی شرح تین اور ایک ہے۔ عورتوں میں زیادہ تر پیشاب کی نالی میں انفکشن اور ہائپر پیراتھرٹزم کی وجہ سے پتھری بنتی ہے ۔ صحرائوں، پہاڑوں اور گرم علاقوں کے رہنے والوںمیں پتھری زیادہ بنتی ہے۔ غریب ملکوں میں گردے کے بجائے مثانے کی نالی یعنی ٹوٹرٹریک میں پتھریاں زیادہ بنتی دیکھی گئی ہیں۔ آپ پانی کم پئیں تو بھی پتھریاں بننے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ روزوں میں ایک مہینے میں پانی کی کم مقدار سے فرق نہیں پڑتا، لیکن زیادہ عرصہ تک کم مقدار میں پانی پینے سے منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ بیٹھ کر زیادہ دیر کام کرنے سے مرض لاحق ہو سکتا ہے۔ زیادہ عمر کے لوگ جو گوشت زیادہ کھاتے ہیں ان میں زیادہ بنتی ہیں۔ ۵ سال سے کم عمر کے جو بچے گوشت کم اور صرف سبزیاں کھاتے ہیں ان میں مثانے کی پتھریاں زیادہ بنتی ہیں ۔ کچھ مختلف قسم کی ساسز(کیچ اپ وغیرہ ) بھی پتھریوں کا سبب بنتی ہیں۔ خوراک کا کردار آگزلیٹ زیادہ ہونے کی اور بھی کئی وجوہات ہیں۔ انتڑیوں میں کوئی مسئلہ ہو، لگاتار ، زیادہ چکنائی کا استعمال، فروٹ جس میں آگزلیسٹ زیادہ ہو پتھری بناتا ہے۔ فاسفیٹ بھی ایسے عام ذرات ہیں جو پتھریاں بننے کا موجب بنتے ہیں۔ فاسفیٹ بہت سی سبزیوں میں بھی پایا جاتا لیکن زیادہ تر گوشت اور دودھ کی مصنوعات میں پایا جاتا ہے۔ یہ کیلشیم کے ساتھ مل کر کیلشیم فاسفیٹ پتھریاں بناتا ہے۔ یورک ایسیڈ سٹون ہمارے خوراک کے میٹابولزم سے وجود میں آتے ہیں۔چھوٹا گوشت،بڑا گوشت(خاص طور پر کلیجی، مغز، پائے، ٹکاٹک)، ڈرائی فروٹ ، سرخ لوبیا اور زیادہ نمک کا استعمال اس کا باعث ہے۔ گنٹھیا اور جوڑوں کے درد کے مریضوں میںیورک ایسڈ زیادہ بنتا ہے اور پھر زیادہ بننے کی وجہ سے جب پیشاب میں خارج ہوتا ہے تو اس سے یورک ایسڈ پتھریاں بنتی ہیں۔ یہ پتھریاں اکثر ایکسرے میں نظر نہیں آتیں اور زیادہ تر ادویات سے خارج کی جاسکتی ہیں۔ سائٹریٹ فیملی کے فروٹس، مثلاً لیموں، سنگترہ، مالٹا وغیرہ کیلشیم آئی اور سلفیٹ آئی لینے سے یا کچھ امینوایسڈ لینے سے ، پتھریوں کے بننے کے عمل کو روکا جاسکتا ہے۔
Показати все...