cookie

Мы используем файлы cookie для улучшения сервиса. Нажав кнопку «Принять все», вы соглашаетесь с использованием cookies.

avatar

اولیاء اللہ کی باتیں📔

اس چینل میں اولیاء عظام، بزرگان دین اور اکابرین کے اقوال و ارشادات و ملفوظات ارسال کئے جاتے ہیں ـ

Больше
Страна не указанаЯзык не указанКатегория не указана
Рекламные посты
784
Подписчики
Нет данных24 часа
Нет данных7 дней
Нет данных30 дней

Загрузка данных...

Прирост подписчиков

Загрузка данных...

وٹس ایپ گروپ  : قارئین گرامی! کتب خانہ (Library) اسلامی خصوصا اردو کتب کا ایک نہایت کارآمد گروپ ہے۔ جس میں تفسیر،حدیث، فقہ،فتاوی، درس نظامی،سفر نامے، سوانح حیات،شاعری،سائنس،اردو ادب،تاریخ اسلامی ودیگر علوم فنون کی کتب حاصل کئے جاسکتے ہیں۔یہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے Pdf کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ لنک ⬇️ https://chat.whatsapp.com/Ig7TjXve5bEDTckLjak1Bb
Показать все...
 کتب خانہ 📚 (Library) ❶

WhatsApp Group Invite

وٹس ایپ گروپ : اس گروپ میں حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب کی آپ بیتی؛ یادیں کے علاوہ حضرت والا دمت برکاتہم کے زیر ادارت شائع ہونے والا ماہنامہ البلاغ، حضرت والا کے تازہ بیانات، مختلف مواقع کی مناسبت سے سابقہ بیانات و خطبات، حضرت کی کتب و مضامین ، اور حضرت والا دامت برکاتہم کی تحریروں اور مواعظ سے متفرق اقتباسات پیش کئے جاتے رہیں گے ان شا ءالله ـ⬇️ https://chat.whatsapp.com/JBXDxEoUNqXJGo9EsTOFhN
Показать все...
مفتی محمد تقی عثمانی ❶

WhatsApp Group Invite

05:20
Видео недоступноПоказать в Telegram
کیا ہمیں ہر ایک کتاب پڑھنی چاہیے؟ 📚 ============ شیخ محمد عزیر شمس رحمہ اللہ کی طرف سے ایک اہم نکتہ کی وضاحت۔ مولانا مودودی رحمہ اللہ اور دیگر علماء کی کتب کو پڑھنے پر آپ رحمہ اللہ کی رائے ،، شيخ نے بہت ہی عمدہ باتیں کی ہیں اس موضوع سے متعلق ضرور سُنّی چاہئیں ـ بسلسلہ: کتب سے اقتباسات ٹیلی گرام چینل ⬇️ https://t.me/Eqtebaskb
Показать все...
15.40 MB
السلام علیکم!  وٹس ایپ پر مستند علماء کرام کے جدید (خطباتِ جمعہ، تفسیر قرآن، درسِ حدیث، مسائل کے حل، درسِ نظامی، و دیگر) مکمل بیانات کیلئے گروپ (اصلاحی بیانات و کتب) سے منسلک ہوں ـ جزاکم اللہ خیرا https://chat.whatsapp.com/IA4VMaZ3hPP731czA8xzqS
Показать все...
اصلاحی بیانات و کتب 1️⃣

WhatsApp Group Invite

14:40
Видео недоступноПоказать в Telegram
عظیم سانحہ اور جانگداز صدمہ حضرت مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی وفات کے بعد حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کا طلبا سے خطاب اور تاثرات کا اظہار
Показать все...
24.40 MB
05:55
Видео недоступноПоказать в Telegram
واہ۔۔۔۔ ہم تو اقبال کو 'آج' کا شاعر مان گئے! چینل کے تمام احباب یہ کلپ ضرور سنیں ـ #IqbalDay #Iqbal #9thNovIqbalDay
Показать все...
11.17 MB
​​محمد بشارت نواز معاون مدیر ماہنامہ النخیل کتاب ایک بے زبان استاد ہے، ایسا استاد جس سے اخذِ فیض میں کوئی حباب اور رکاوٹ نہیں ہوتی ، جو تھوڑی سی توجہ پر اپنا سب کچھ طالب کے لیے پیش کر دے ۔ ایسا استاد جو اپنے طالب کی انگلی پکڑ کرعلم و دانش کی راہ پر چلانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی صحبت،شوق علمی و ذوقِ ادبی کی نموکا سبب ہے۔ فرد کی شخصیت سازی،قوموں کی ذہن سازی اور ان کی صلاحیتوں کی تشکیل میں جس کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اقوامِ عالم میں جہاں بھی اس کو گلے سے لگایا گیا،اِس نے انھیں شعور کی بلندیوں اور تہذیب وتمدن کے اعلی مقام پر پہنچادیا۔ جن لوگوں کی زندگیاں کتابوں کے سنگ گزریں،اِس نے ان کو ایسا سنوارا اور نکھارا کہ انھیں معاشرے کا ممتاز فرد بنادیا۔ "مشاہیر اہل علم کی محسن کتابیں“ کی ترتیب جدید کے مقدمہ میں مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتم لکھتے ہیں: " اگر غور کیا جائے تو ظاہر ہوگا کہ باصلاحیت شخصیتوں کی تشکیل میں تین اہم عوامل کام کرتے ہیں: ایک ان کے مربیوں کا، جن میں اولین مقام ماں باپ کا ، پھر خاندان کے بزرگوں اور پھر گھر اور باہر کے ماحول کا ہوتا ہے ۔ دوسرا عامل معلّمین اور اساتذہ کا ہوتا ہے، جن کے زیر اثر وہ شخصیت اپنی طالب علمی کا دور گزارتی ہے ۔ تیسرا عامل ان کتابوں کا ہوتا ہے، جن کا مطالعہ وہ شخصیت اپنے نشوونما کے زمانے میں کرتی ہے، یہ عوامل مختلف لوگوں کو مختلف نوعیتوں اور مختلف اثرات کے لحاظ سے ملتے ہیں اور انہی نوعیتوں اور اثرات کے لحاظ سے اثر ڈالتے ہیں اور شخصیت سازی میں ان کا حصہ ہوتا ہے ۔ ایسی شخصیات جن کی زندگی کا ایک بڑا حصہ کتابوں کی صحبت میں رہنے،کتابوں کے ساتھ اٹھنے،بیٹھنے،انھیں پرکھنے اور برتنے، انھیں چکھنے اور گھونٹ گھونٹ پینے میں گزرا ہو،وہ ان کی مٹھاس اور ان کی تلخی و ترشی سے واقف ہوں تو علم و تحقیق کے میدان کے نو وارد، انھیں اپنی علمی اور اخلاقی شخصیت کی تعمیر میں اپنے لیے نمونہ اور معیار بنا سکتے ہیں ـ کتابوں کی اثر انگیزی اور شر انگیزی کے سلسلے میں اہلِ علم کی زندگی کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ فیصلہ کرنا آسان ہوجاتا ہے کہ کون سی کتابیں قابلِ مطالعہ اور کون سی وقت کا ضیاع ہیں، کون سی کتابیں ایک بار اور کون سی بار بار پڑھنے کے قابل ہیں ـ مجھے کن کتابوں کو، کیسے پڑھنا ہے ـ اہلِ علم کے مطالعہ کے کیا انداز اور ان کے نظامِ مطالعہ کیا ہیں ـ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم، ان نو واردوں کے بارے میں اسی مقدمے میں رقم طراز ہیں: " اس صورت میں ان کو یہ بڑی فکر ہوگی کہ ان شخصیتوں کو دیکھیں کہ وہ اپنے نشوونما کے زمانے میں کس راہ پر گامزن ہوئے اور کن بے زبان استادوں یعنی کتابوں سے اخذ فیض کیا تا کہ وہ بھی اسی راہ کے مسافر بن کر،اس منزل تک پہنچ سکیں،جن تک ان کے پیش رو پہنچے، وہ ان کتابوں کو جاننا چاہیں گے، جن کو ان کے ان پیش رؤوں نے شوق اور استفادے کے جذبے سے پڑھا اور ان پر اپنی ذہنی توجہ اور ذوقی میلان کو مرکوز کیا اور اس طرح اپنے کو انہی کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کریں گے ۔ اسی وجہ سے مشہور اہلِ علم و ممتاز شخصیات سے ان کی پسندیدہ اور محسن کتابوں کی معلومات حاصل کرنا، ایک محبوب مشغلہ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا ـ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : یادگارِ زمانہ شخصِیَّات کا احوالِ مُطالعہ (صفحہ ۱۸،۱۹) مصنف : ابن الحسن عباسی ؒ ناقل : عبدالرحمن بسلسلہ: کتب سے اقتباسات ٹیلی گرام چینل https://t.me/Eqtebaskb
Показать все...

پسند آنے کی صورت میں یہ پیج لائک اور فالو ضرور کیجیے ـ جزاکم اللہ خیرا ======= یہاں ٹچ کیجیے ⬇️======= https://www.facebook.com/profile.php?id=100083064352568
Показать все...
Log in or sign up to view

See posts, photos and more on Facebook.

​​اپنی اصلاح کی فکر کرو : ایک حدیث حضرت عمرو بن العاص سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : "اے عمرو اگر تم ایسے ادنی درجہ کے لوگوں میں رہ جاؤ جیسے کھجور یا جوکا چھلکا ، اور لوگ معاہدوں اور امانتوں کی حق تلفی کریں اور لوگوں میں اس طرح باہمی رنجشیں اور اختلافات پیدا ہوجائیں ، اس موقعہ پر آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کرکے اشارہ کرکے بتایا کہ وہ لوگ اسکی مانند ہو جائیں گے تو اس وقت کیا ہوگا؟ حضرت عمرو نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ آپ ہی بتا دیجئے کہ ہمیں اس زمانہ میں کیا کرنا مناسب ہوگا؟ نبی کریم ﷺ نے جواب دیا :تم ( اس زمانہ میں ) اپنے گھر میں ٹھرے رہو (اور بلا ضرورت گھر سے قدم باہر مت نکالو ) اپنی زبان پر قابو رکھو جو بات اچھی ہو اسے اپنالو اور جو بری ہو اس سے بچو اور (اس زمانہ میں ) اپنے نفس کی فکر کرو اور عوام کی فکر چھوڑ دو۔ اور ایک روایت میں یہ اضافہ بھی مذکور ہے کہ تم اپنے گھر کی ٹاٹ بن جاؤ (یعنی گھر میں ٹکے رہو بلا وجہ باہر مت نکلو ) مذکورہ بالا روایت کے اندر جو ہدایات مذکور ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ”تم اپنے نفس کی فکر کرو اور عوام کی فکر چھوڑ دو" یعنی تم اس کھود کرید میں مت لگو کہ کوئی آدمی کیا کر رہا ہے ؟ اس کا عمل نیک ہے یا بد ؟ عوام کس رخ پر جارہے ہیں؟ معاشرے میں اور لوگوں میں کتنی اور کونسی کونسی برائیاں پھیلتی جارہی ہیں؟ ان سوالات پر غور مت کرو بلکہ تم اپنے نفس کی اصلاح کی فکر کرو۔ عصر حاضر کے بارے میں اگر غور کیا جاۓ تو یہ بات نظر آتی ہے کہ اس دور میں جتنی تیزی سے برائیاں جنم لے رہی ہیں اور گناہوں کا رواج بڑھتا جارہا ہے ، ان کی اصلاح اور خاتمہ کے لئے ایک سے ایک نئی تنظیم اور انجمنیں وجود میں آرہی ہیں اور مختلف جہتوں اور گوشوں سے لوگ اصلاح کا مقصد لیکر کھڑے ہوۓ ہیں، اس کے بر عکس معاشرے میں برائیاں کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھتی چلی جارہی ہیں ، آخر اسکی کیا وجہ ہے ؟ جبکہ قرآن کریم نے فرمایا تھا :والذين جاهد و افينا لنهدينهم سبلنا ” یعنی جو لوگ ہماری راہ میں کوشش کریں گے، ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کریں گے “ اسکی وجہ جو قرآن کریم کی آیات اور حضور ﷺ کی احادیث میں بیان کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ آغاز اپنے آپ سے کرنے کے بجائے دوسروں سے ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ صحیح ہو جائیں ۔ اصلاح احوال کے لئے ہماری وعظ و نصیحت اور ہرا پیل دو سروں کے لئے ہوتی ہے ۔۔۔ خیال شاذ و نادر ہی آتا ہے کہ زندگی میں تبدیلی لانے کا فریضہ کچھ ہم پر بھی عائد ہوتا ہے ہم اپنے خاندان اہل و عیال اور کم از کم اپنے آپ کو ٹھیک کرنے کی سکت اور طاقت تو رکھتے ہیں۔ اللہ تعالٰی نے قرآن کریم میں اسی بات کی طرف ہمیں توجہ دلائی اور فرمایا : " يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا عَلَيۡكُمۡ اَنۡفُسَكُمۡ‌ۚ لَا يَضُرُّكُمۡ مَّنۡ ضَلَّ اِذَا اهۡتَدَيۡتُمۡ‌ ؕ اِلَى اللّٰهِ مَرۡجِعُكُمۡ جَمِيۡعًا فَيُـنَـبِّـئُكُمۡ بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ " "اے ایمان والو! تم اپنے آپ کی خبر لو' اگر تم سیدھے راستے پر آگئے( تم نے ہدایت حاصل کرلی اور صحیح راستہ اختیار کرلیا) تو جو لوگ گمراہ ہیں' انکی گمراہی تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گی' تم سب کو اللہ کی طرف لوٹنا ہے' وہاں پر اللہ تعالٰی تمہیں بتائیں گے تم دنیا کے اندر کیا کرتے رہے ہو ـ"( سورۃ المائدة 105) خلاصہ یہ کہ اس آیت میں یہ درس دیا گیا ہے کہ تم اپنے آپ کی فکر کرو، اور دوسرے لوگوں کی فکر مت کرو کہ فلاں شخص گمراہ ہو گیا ، فلاں شخص تباہ و برباد ہو گیا، کیونکہ اگر تم سیدھے راستے پر آگئے، تو اسکی گمراہی تم کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتی ، ہرانسان کے ساتھ اس کا عمل جائے گا، لہذا تم اپنی فکر کرو، تم سب اللہ تعالٰی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے وہاں وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا عمل کرتے رہے تھے، تمہارا عمل زیادہ بہتر تھا یا اسکا جسکی برائی تم بیان کرتے تھے کیا معلوم کہ اللہ تعالٰی کو اس شخص کا عمل جسکی تم برائی بیان کرتے تھے زیادہ پسند آجاۓ اور وہ اس کے یہاں مقبول بن جاۓ ، اور تم سے آگے نکل جاۓ، لہذا یہ باتیں جو تم مجلس آرائی اور لطف سخن کے لئے کرتے ہو یہ چھوڑ کر اپنی اصلاح کی طرف توجہ دو۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : فتنوں کا عروج اور قیامت کے آثار (صفحہ ۱۲۱،۱۲۲) مؤلف: محمد عمران اشرف عثمانی ناقل : عبدالرحمن بسلسلہ: کتب سے اقتباسات ٹیلی گرام چینل https://t.me/Eqtebaskb
Показать все...

خنزیر طبع لوگ ... قرآن مجید میں سورة الأنعام (آیت ٣٨) میں ہے : وَمَا مِن دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا طَائِرٍ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلَّا أُمَمٌ أَمْثَالُكُم - اور زمین میں نہ کوئی چلنے والا جانور ہے اور نہ کوئی اڑنے والا پرندہ جو اپنے دو پروں سے اڑتا ہو مگر یہ کہ تمہاری طرح کے گروہ ہیں۔ ابو عبدالرحمن العتبي کہتے ہیں، ہم سفيان بن عيينة رحمه الله کے پاس تھے، آپ نے یہ آیت تلاوت کی اور فرمایا : ”روئے زمین پر موجود ہر شخص میں جانوروں سے کوئی نہ کوئی مشابہت ہوتی ہے۔ کوئی شیر کی مانند دبوچتا ہے، کوئی بھیڑیے کی طرح حملہ کرتا ہے، کوئی کتے کی مانند بھونکتا ہے، کوئی مور کی طرح سجتا سنورتا ہے، اور کوئی خنزیر کی مانند ہوتا ہے کہ جسے عمدہ کھانا دیا جائے تو راس نہیں آتا، مگر کوئی قضاء حاجت کر کے اٹھے تو اسے منہ مارتا ہے؛ بعینہ کچھ لوگ بھی حکمت کی پچاس باتیں سن لیں گے مگر یاد ایک بھی نہیں رکھیں گے، اور اگر کوئی غلطی کر جائے یا کسی کی غلطی بیان کر دے تو اس پر خوب غور کریں گے اور اسے اچھے سے یاد رکھیں گے۔“ (العزلة للخطابي - ص : ٥٥) حافظ خطابی رحمه الله اسے روایت کرنے کے بعد اس پر تعلیق لگاتے ہوئے فرماتے ہیں : ”ابو محمد (سفیان بن عيينة) رحمه الله نے اس آیت کی کتنی عمدہ تفسیر بیان کی ہے، اور اس سے کتنی شاندار حکمت اخذ کی ہے ... پس میرے بھائی! جان لو کہ تم جانوروں اور درندوں کے درمیان گزر بسر کر رہے ہو، سو تمہارا ان سے متنبہ رہنا اور ان سے دوری اختیار کرنا بھی اسی قدر ہونا چاہیے۔“
Показать все...
Выберите другой тариф

Ваш текущий тарифный план позволяет посмотреть аналитику только 5 каналов. Чтобы получить больше, выберите другой план.