cookie

ما از کوکی‌ها برای بهبود تجربه مرور شما استفاده می‌کنیم. با کلیک کردن بر روی «پذیرش همه»، شما با استفاده از کوکی‌ها موافقت می‌کنید.

avatar

گوشہ نایاب کتب مع تعارف

گوشہ نایات کتب مع مختصر تعارف اسلامی خصوصا اردو کتب کا ایک نہایت کارآمد چینل ہے۔ یہاں اُن لوگوں کو پڑھنے کے لیے مستند Pdf کتابیں مہیّا کی جاتی ہیں جو لوگ (مالی یا دوسری وجوہات کی بنا پر) کتابیں خریدنے سے قاصر ہوتے ہیں۔

نمایش بیشتر
کشور مشخص نشده استزبان مشخص نشده استدسته بندی مشخص نشده است
پست‌های تبلیغاتی
344
مشترکین
اطلاعاتی وجود ندارد24 ساعت
اطلاعاتی وجود ندارد7 روز
اطلاعاتی وجود ندارد30 روز

در حال بارگیری داده...

معدل نمو المشتركين

در حال بارگیری داده...

14:40
Video unavailableShow in Telegram
عظیم سانحہ اور جانگداز صدمہ حضرت مفتی محمد رفیع عثمانی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی وفات کے بعد حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کا طلبا سے خطاب اور تاثرات کا اظہار
نمایش همه...
24.40 MB
05:55
Video unavailableShow in Telegram
واہ۔۔۔۔ ہم تو اقبال کو 'آج' کا شاعر مان گئے! چینل کے تمام احباب یہ کلپ ضرور سنیں ـ #IqbalDay #Iqbal #9thNovIqbalDay
نمایش همه...
11.17 MB
​​محمد بشارت نواز معاون مدیر ماہنامہ النخیل کتاب ایک بے زبان استاد ہے، ایسا استاد جس سے اخذِ فیض میں کوئی حباب اور رکاوٹ نہیں ہوتی ، جو تھوڑی سی توجہ پر اپنا سب کچھ طالب کے لیے پیش کر دے ۔ ایسا استاد جو اپنے طالب کی انگلی پکڑ کرعلم و دانش کی راہ پر چلانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی صحبت،شوق علمی و ذوقِ ادبی کی نموکا سبب ہے۔ فرد کی شخصیت سازی،قوموں کی ذہن سازی اور ان کی صلاحیتوں کی تشکیل میں جس کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ اقوامِ عالم میں جہاں بھی اس کو گلے سے لگایا گیا،اِس نے انھیں شعور کی بلندیوں اور تہذیب وتمدن کے اعلی مقام پر پہنچادیا۔ جن لوگوں کی زندگیاں کتابوں کے سنگ گزریں،اِس نے ان کو ایسا سنوارا اور نکھارا کہ انھیں معاشرے کا ممتاز فرد بنادیا۔ "مشاہیر اہل علم کی محسن کتابیں“ کی ترتیب جدید کے مقدمہ میں مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتم لکھتے ہیں: " اگر غور کیا جائے تو ظاہر ہوگا کہ باصلاحیت شخصیتوں کی تشکیل میں تین اہم عوامل کام کرتے ہیں: ایک ان کے مربیوں کا، جن میں اولین مقام ماں باپ کا ، پھر خاندان کے بزرگوں اور پھر گھر اور باہر کے ماحول کا ہوتا ہے ۔ دوسرا عامل معلّمین اور اساتذہ کا ہوتا ہے، جن کے زیر اثر وہ شخصیت اپنی طالب علمی کا دور گزارتی ہے ۔ تیسرا عامل ان کتابوں کا ہوتا ہے، جن کا مطالعہ وہ شخصیت اپنے نشوونما کے زمانے میں کرتی ہے، یہ عوامل مختلف لوگوں کو مختلف نوعیتوں اور مختلف اثرات کے لحاظ سے ملتے ہیں اور انہی نوعیتوں اور اثرات کے لحاظ سے اثر ڈالتے ہیں اور شخصیت سازی میں ان کا حصہ ہوتا ہے ۔ ایسی شخصیات جن کی زندگی کا ایک بڑا حصہ کتابوں کی صحبت میں رہنے،کتابوں کے ساتھ اٹھنے،بیٹھنے،انھیں پرکھنے اور برتنے، انھیں چکھنے اور گھونٹ گھونٹ پینے میں گزرا ہو،وہ ان کی مٹھاس اور ان کی تلخی و ترشی سے واقف ہوں تو علم و تحقیق کے میدان کے نو وارد، انھیں اپنی علمی اور اخلاقی شخصیت کی تعمیر میں اپنے لیے نمونہ اور معیار بنا سکتے ہیں ـ کتابوں کی اثر انگیزی اور شر انگیزی کے سلسلے میں اہلِ علم کی زندگی کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ فیصلہ کرنا آسان ہوجاتا ہے کہ کون سی کتابیں قابلِ مطالعہ اور کون سی وقت کا ضیاع ہیں، کون سی کتابیں ایک بار اور کون سی بار بار پڑھنے کے قابل ہیں ـ مجھے کن کتابوں کو، کیسے پڑھنا ہے ـ اہلِ علم کے مطالعہ کے کیا انداز اور ان کے نظامِ مطالعہ کیا ہیں ـ مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم، ان نو واردوں کے بارے میں اسی مقدمے میں رقم طراز ہیں: " اس صورت میں ان کو یہ بڑی فکر ہوگی کہ ان شخصیتوں کو دیکھیں کہ وہ اپنے نشوونما کے زمانے میں کس راہ پر گامزن ہوئے اور کن بے زبان استادوں یعنی کتابوں سے اخذ فیض کیا تا کہ وہ بھی اسی راہ کے مسافر بن کر،اس منزل تک پہنچ سکیں،جن تک ان کے پیش رو پہنچے، وہ ان کتابوں کو جاننا چاہیں گے، جن کو ان کے ان پیش رؤوں نے شوق اور استفادے کے جذبے سے پڑھا اور ان پر اپنی ذہنی توجہ اور ذوقی میلان کو مرکوز کیا اور اس طرح اپنے کو انہی کے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کریں گے ۔ اسی وجہ سے مشہور اہلِ علم و ممتاز شخصیات سے ان کی پسندیدہ اور محسن کتابوں کی معلومات حاصل کرنا، ایک محبوب مشغلہ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا ـ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : یادگارِ زمانہ شخصِیَّات کا احوالِ مُطالعہ (صفحہ ۱۸،۱۹) مصنف : ابن الحسن عباسی ؒ ناقل : عبدالرحمن بسلسلہ: کتب سے اقتباسات ٹیلی گرام چینل https://t.me/Eqtebaskb
نمایش همه...

پسند آنے کی صورت میں یہ پیج لائک اور فالو ضرور کیجیے ـ جزاکم اللہ خیرا ======= یہاں ٹچ کیجیے ⬇️======= https://www.facebook.com/profile.php?id=100083064352568
نمایش همه...
Log in or sign up to view

See posts, photos and more on Facebook.

​​اپنی اصلاح کی فکر کرو : ایک حدیث حضرت عمرو بن العاص سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : "اے عمرو اگر تم ایسے ادنی درجہ کے لوگوں میں رہ جاؤ جیسے کھجور یا جوکا چھلکا ، اور لوگ معاہدوں اور امانتوں کی حق تلفی کریں اور لوگوں میں اس طرح باہمی رنجشیں اور اختلافات پیدا ہوجائیں ، اس موقعہ پر آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کرکے اشارہ کرکے بتایا کہ وہ لوگ اسکی مانند ہو جائیں گے تو اس وقت کیا ہوگا؟ حضرت عمرو نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ آپ ہی بتا دیجئے کہ ہمیں اس زمانہ میں کیا کرنا مناسب ہوگا؟ نبی کریم ﷺ نے جواب دیا :تم ( اس زمانہ میں ) اپنے گھر میں ٹھرے رہو (اور بلا ضرورت گھر سے قدم باہر مت نکالو ) اپنی زبان پر قابو رکھو جو بات اچھی ہو اسے اپنالو اور جو بری ہو اس سے بچو اور (اس زمانہ میں ) اپنے نفس کی فکر کرو اور عوام کی فکر چھوڑ دو۔ اور ایک روایت میں یہ اضافہ بھی مذکور ہے کہ تم اپنے گھر کی ٹاٹ بن جاؤ (یعنی گھر میں ٹکے رہو بلا وجہ باہر مت نکلو ) مذکورہ بالا روایت کے اندر جو ہدایات مذکور ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ”تم اپنے نفس کی فکر کرو اور عوام کی فکر چھوڑ دو" یعنی تم اس کھود کرید میں مت لگو کہ کوئی آدمی کیا کر رہا ہے ؟ اس کا عمل نیک ہے یا بد ؟ عوام کس رخ پر جارہے ہیں؟ معاشرے میں اور لوگوں میں کتنی اور کونسی کونسی برائیاں پھیلتی جارہی ہیں؟ ان سوالات پر غور مت کرو بلکہ تم اپنے نفس کی اصلاح کی فکر کرو۔ عصر حاضر کے بارے میں اگر غور کیا جاۓ تو یہ بات نظر آتی ہے کہ اس دور میں جتنی تیزی سے برائیاں جنم لے رہی ہیں اور گناہوں کا رواج بڑھتا جارہا ہے ، ان کی اصلاح اور خاتمہ کے لئے ایک سے ایک نئی تنظیم اور انجمنیں وجود میں آرہی ہیں اور مختلف جہتوں اور گوشوں سے لوگ اصلاح کا مقصد لیکر کھڑے ہوۓ ہیں، اس کے بر عکس معاشرے میں برائیاں کم ہونے کے بجائے مسلسل بڑھتی چلی جارہی ہیں ، آخر اسکی کیا وجہ ہے ؟ جبکہ قرآن کریم نے فرمایا تھا :والذين جاهد و افينا لنهدينهم سبلنا ” یعنی جو لوگ ہماری راہ میں کوشش کریں گے، ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کریں گے “ اسکی وجہ جو قرآن کریم کی آیات اور حضور ﷺ کی احادیث میں بیان کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ آغاز اپنے آپ سے کرنے کے بجائے دوسروں سے ہوتا ہے کہ دوسرے لوگ صحیح ہو جائیں ۔ اصلاح احوال کے لئے ہماری وعظ و نصیحت اور ہرا پیل دو سروں کے لئے ہوتی ہے ۔۔۔ خیال شاذ و نادر ہی آتا ہے کہ زندگی میں تبدیلی لانے کا فریضہ کچھ ہم پر بھی عائد ہوتا ہے ہم اپنے خاندان اہل و عیال اور کم از کم اپنے آپ کو ٹھیک کرنے کی سکت اور طاقت تو رکھتے ہیں۔ اللہ تعالٰی نے قرآن کریم میں اسی بات کی طرف ہمیں توجہ دلائی اور فرمایا : " يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا عَلَيۡكُمۡ اَنۡفُسَكُمۡ‌ۚ لَا يَضُرُّكُمۡ مَّنۡ ضَلَّ اِذَا اهۡتَدَيۡتُمۡ‌ ؕ اِلَى اللّٰهِ مَرۡجِعُكُمۡ جَمِيۡعًا فَيُـنَـبِّـئُكُمۡ بِمَا كُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ " "اے ایمان والو! تم اپنے آپ کی خبر لو' اگر تم سیدھے راستے پر آگئے( تم نے ہدایت حاصل کرلی اور صحیح راستہ اختیار کرلیا) تو جو لوگ گمراہ ہیں' انکی گمراہی تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائے گی' تم سب کو اللہ کی طرف لوٹنا ہے' وہاں پر اللہ تعالٰی تمہیں بتائیں گے تم دنیا کے اندر کیا کرتے رہے ہو ـ"( سورۃ المائدة 105) خلاصہ یہ کہ اس آیت میں یہ درس دیا گیا ہے کہ تم اپنے آپ کی فکر کرو، اور دوسرے لوگوں کی فکر مت کرو کہ فلاں شخص گمراہ ہو گیا ، فلاں شخص تباہ و برباد ہو گیا، کیونکہ اگر تم سیدھے راستے پر آگئے، تو اسکی گمراہی تم کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتی ، ہرانسان کے ساتھ اس کا عمل جائے گا، لہذا تم اپنی فکر کرو، تم سب اللہ تعالٰی کے پاس لوٹ کر جاؤ گے وہاں وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا عمل کرتے رہے تھے، تمہارا عمل زیادہ بہتر تھا یا اسکا جسکی برائی تم بیان کرتے تھے کیا معلوم کہ اللہ تعالٰی کو اس شخص کا عمل جسکی تم برائی بیان کرتے تھے زیادہ پسند آجاۓ اور وہ اس کے یہاں مقبول بن جاۓ ، اور تم سے آگے نکل جاۓ، لہذا یہ باتیں جو تم مجلس آرائی اور لطف سخن کے لئے کرتے ہو یہ چھوڑ کر اپنی اصلاح کی طرف توجہ دو۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ کتاب : فتنوں کا عروج اور قیامت کے آثار (صفحہ ۱۲۱،۱۲۲) مؤلف: محمد عمران اشرف عثمانی ناقل : عبدالرحمن بسلسلہ: کتب سے اقتباسات ٹیلی گرام چینل https://t.me/Eqtebaskb
نمایش همه...

احباب اس چینل ⬆️ میں ضرور شامل ہوں ـ
نمایش همه...
نمایش همه...
شِفَـاء القُـلُوب (♥)

اے مردہ دل!جب بڑھاپے کی لغزش انسان کو خدا سے دور کردیتی ہے تو کہا جاتا ہے تونے شباب کو غفلت میں ضائع کیا اور بڑھاپے میں اعمال بد پر روتا ہے اگر تجھے خبر ہوتی جو تیرے لئے تیار ہوچکا ہے تو تُو طویل طویل راتوں میں رویا کرتاـ

Hazrat-Umre-Farooq-K-Sarkari-Khatoot.pdf11.84 MB
خطوط لکھنے اورانہیں محفوظ رکھنے کاسلسلہ بہت قدیم ہے قرآن مجید میں حضرت سلیمان ؑ کا ملکہ سبا کو لکھے گئے خط کا تذکرہ موجود ہے کہ خط ملنے پر ملکہ سبا حضرت سلیمان ؑ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔خطوط نگاری کا اصل سلسلہ اسلامی دور سے شروع ہوتا ہے خود نبیﷺ نے اس سلسلے کا آغاز فرمایا کہ جب آپ نے مختلف بادشاہوں اور قبائل کے سرداروں کو خطوط ارسال فرمائے پھر اس کے بعد خلفائے راشدین اور اموی و عباسی خلفاء نے بھی بہت سے لوگوں کے نام خطوط لکھے جو مختلف کتب سیر میں موجود ہیں ان میں سے کچھ مکاتیب تو کتابی صورت میں بھی شائع ہوچکے ہیں ۔اہل علم اپنی تحریروں او رتقریروں میں ان کے حوالے دیتے ہیں ۔برصغیرکے مشاہیر اصحاب علم میں سے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ، سید ندیر حسین محدث دہلوی، سیرسید ،مولانا ابو الکلام آزاد، علامہ اقبال ، مولانا غلام رسول مہر اور دیگر بے شمار حضرات کے خطوط کتابی صورت میں مطبوع ہیں اور نہایت دلچسپی سے پڑ ھےجاتے ہیں۔ابتدائے اسلام کے خطوط میں سے کسی ایک کے بارے میں یقین کے ساتھ یہ کنہا مشکل ہے کہ و ہ اپنی لفظی ومعنوی شکل میں ویسا ہی ہے کہ جیسا ان کو لکھا گیا تھا۔اس میں شک نہیں کہ یہ خطوط ہمارے پاس مکتوب ومدون شکل میں آئے ہیں لیکن قید تحریر میں آنے سے پہلے بہت عرصہ تک وہ سینہ بہ سینہ اور زبان بہ زبان نقل ہوتے رہے ۔سینہ بہ سینہ انتقال کے دوران بعض خطوط کے مضمون بڑھ گئے اور بعض کے گھٹ گے اور بعض کے بدل گئے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’حضرت عمرفاروق ﷜ کے سرکاری خطوط‘‘ ڈاکٹر خورشید احمد فاروق کی مرتب شدہ ہے اس میں خلیفہ ثانی امیر المومنین سیدنا عمر فاروق﷜کے 454 خطوط ہیں۔ فاضل مصنف نے ان خطوط کو مختلف کتب سیر وتاریخ سے تلاش کر کے اس میں بحوالہ جمع کیا ہے ۔ سیدنا عمر کے ان خطوط کی ثقاہت جاننے کے لیے فاضل مصنف کا تمہیدی مقدمہ پڑھنا ضروری ہے ۔ جو کتاب کے صفحہ نمبر 42 سے شروع ہوتا ہے ۔ ۔نیٹ پر ان کو محفوظ کرنے کی خاطر سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کا پہلا ایڈیشن 1959ء میں شائع ہوا تھا۔موجودہ ایڈیشن اس کتاب کا تیسرا ایڈیشن ہے۔اس ایڈیشن میں خطوط اور ان کے مقدموں پر نظر ثانی کی ہے اور ان کو ادبی وتحقیقی اور معنوی اعتبار سے پہلے سے زیادہ بہتر بنانے کی کوشش کی ہے اور کچھ مزید خطوط اورسیدنا عمر فاروق رض کے تعارف کا اضافہ کیا گیا ہے ۔(م۔ا)
نمایش همه...
یک طرح متفاوت انتخاب کنید

طرح فعلی شما تنها برای 5 کانال تجزیه و تحلیل را مجاز می کند. برای بیشتر، لطفا یک طرح دیگر انتخاب کنید.