cookie

We use cookies to improve your browsing experience. By clicking «Accept all», you agree to the use of cookies.

avatar

Kashmir hind

اسلام غالب آۓ گا

Show more
The country is not specifiedThe language is not specifiedThe category is not specified
Advertising posts
255
Subscribers
No data24 hours
No data7 days
No data30 days

Data loading in progress...

Subscriber growth rate

Data loading in progress...

2.43 MB
2.38 MB
طالبان اور ایرانی فوج کے درمیان بارڈر پر شدید فائرنگ ، ایرانی اخبار یہ لکھتے ہے کہ شروعات بارڈر لائن کو لے کر ایک غلط فہمی کی وجہ سے ہوئی اور فائرنگ بند ہوئی ہے۔ اور طالبانی ذرائع کے حوالے سے طالبان نے ایران کی تین چیک پوسٹ قبضے میں لی جب کہ دونوں طرف کے نقصان کے حوالے سے کوئی خبر ابھی معلوم نہیں ہوئی۔
Show all...
بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی 😭💔 Ameer e mohatram اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا 😭😭
Show all...
2.68 MB
ہم اللّہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکتے۔ قسط [دوم] اسی طرح ہیمبرگ میں ان کی سفاکانہ بمباری نے ایک ہی رات میں ساٹھ ہزار لوگوں کا قتل کیا۔ اسی طرح جرمنی کے شہیر ڈریسڈن میں ایک ہی شب میں امریکی جہازوں نے ایک لاکھ پینتیس ہزار لوگوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ اور پھر جب امریکہ کی سیکرٹری آف سٹیٹ میڈلین البرائٹ کی طرف سے عراق پر لگائ گئ معاشی اور اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے پانچ لاکھ بچوں کی ہلاکت کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے جواب دیا کہ "یہ سودا مہنگا نہیں، ایسا تو ہونا ہی تھا" ۔ پھر خلیج کی پہلی جنگ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عراق پر320 ٹن یورینیم بموں کا بے دریغ استعمال کیا۔ جہاں تک خلیج کی دوسری جنگ اور افغانستان کی بات ہے تو کسی کو نہیں معلوم کہ کتنے بم انہون نے استعمال کیۓ۔ یہ سب امریکہ کی جانب سے بدھ ویت نامیوں،کمیونسٹ، عیسائ جرمنوں اور صدام کی کمیونسٹ فوج کے خلاف استعمال کیا گیا۔ ان سب کا القاعدہ کے ساتھ کوئ تعلق نہ تھا اور جب کوئ بھی امریکہ کے استعماری عزائم کے خلاف کھڑا ہو گا۔ امریکہ ان کے درمیان کوئ فرق نہیں کرے گا۔ پس بمباریوں کا تعلق القاعدہ سے نہیں ہے۔ لیکن ہر اس گروہ کے خلاف بمباریاں ہوں گی جو امریکی عزائم کی راہ میں حائل ہو گا۔ محمد مرسی کی جانب سے ہر چیز پر رضامندی کے باوجود اگر امریکہ اس سے راضی نہ ہوا تو اس مجاہد سے کیسے راضی ہو گا جو شریعت کے نفاذ کا نعرہ بلند کرے،القدس کی بازیابی اور اسلامی سرزمینوں کی آزادی کی بات کرے۔ چاہے اس مجاہد کا القاعدہ سے تعلق ہو یا نہ ہو۔ پس معاملہ شفاف آئینے کی طرح بلکل صاف اور واضح ہے۔ ہمیں دیشت گردی کے مغربی پروپیگنڈے، ان کی سیاست اور ان کے خائن ایجنٹوں کا اسیر بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کذابوں کے اپنے خفیہ اور ناپاک مقاصد ہیں جو القاعدہ کو تمام قسم کی برائیوں کی جڑ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم امریکہ کے وہ ایجنٹ ہیں جنہیں امریکہ نے افغانستان پر روسی حملے کے دوران تخلیق کیا تھا یا پھر یہ کہ ہم آل سعود کے ایجنٹ ہیں جنہیں انہوں نے اپنے پیسے سے تیار کیا ہے۔ دوسری طرف دورِ حاضر کے صفوی یعنی کہ روافض نے ہمیں امریکہ اور اسرائیل کا ایجنٹ قرار دیا ہے۔ ان کے پروپیگنڈا ذرائع یہ زہر اگلتے ہیں کہ نائن الیون ایک یہودی سازش تھی جس کا مقصد ایران پر حملہ کرنے واسطے راہ ہمورا کرنا ہے، جی ہاں! ایران پر حملہ! جو نائن الیون حملوں کے سالوں گزرنے کے باوجود اب تک عمل میں نہ آیا۔ مشرقِ وسطی میں موجود امریکی حواریوں کے پروپیگنڈے کے مطابق ہم امریکی ایجنٹ ہیں۔ جنہیں ایران نے ان کے خلاف اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیۓ تیار کیا ہے۔ پھر آخر میں وہ ہمیں دھمکی بھی دیتے ہیں کیونکہ ہم امریکہ کے خلاف ہیں اور جو کوئ بھی ہمارے ساتھ چلے گا وہ ہمارے " جرائم" میں بھی ہمارے ساتھ ہو گا۔ جب شیخ اسامہ بن لادن ؒ نےمجاہدین کو متحد کرنے کی کوششیں تیز کردیں تو طواغیت نے شیخ ؒ کو ایک شدت پسند قرار دیا جو اپنی حکومتوں اور ان کی افواج کی تکفیر کرنے والوں کے زیراثر آ گیا ہے جبکہ موجودہ خوارج کے مطابق ہم مرتد ہو چکے ہیں جو شیخ اسامہ ؒ کے منہج سے دور جا چکے ہیں کیونکہ ان کے الزامات کے مطابق ہم نے مرتد حکمرانوں کے متعلق اپنے بیانات میں نرمی پیدا کر لی ہے اور ہم شیعوں کی تکفیر نہیں کرتے اور محمد مرسی کی حمایت کرتے ہیں اور یہ کہ ہم انقلاب سے پہلے کے اور بعد کی طاغوتی افواج میں فرق کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ اس طرح تواتر سے جھوٹ بول کر موجودہ (داعش) خوارج نے اپنے اباؤاجداد خوارج کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جو اس حرکت (جھوٹ بولنے) کو بھی کفر سمجھتے تھے۔ پس ہمیں جھوٹ اور دروغ گوئ کے ایسے طوفان سے واسطہ پڑا ہے جس کے بولنے والے خود بدترین تضاد بیانی کا شکار ہیں۔ اگر افضل البشر سیدنا محمد رسولُ اللّٰهﷺ پر ساحر اور شاعر ہونے کا الزام لگ سکتا ہے (نعوذباللہ)، اگر منافقین اور روافض ان کے بعد ان کی پاک دامن ازواج رضی اللہ عنھن پر زبان درازی کر سکتے ہیں۔ اگر روافض، صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کی اکثریت کی تکفیر کر سکتے ہیں، اگر حجاج بن یوسف، صدام حسین کے ریٹائرڈ یا حاضر سروس سپاہیوں اور خفیہ ادارے کے افسروں ( جنہوں نے بعد میں ابراہیم البدری کو داعش کا خلیفہ منتخب کیا) کا رول ماڈل بن سکتا ہے تو ہم کیونکر ان الزامات سے بچ سکتے ہیں جن سے انبیاء کرام علیہ السلام اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین تک محفوظ نہ رہ سکے! اگر میرے متعلق خیانت اور فریب سے بھری کوئ بہتان تم تک پہنچے تو بہتان لگانے والےاس بہتان سے کہیں زیادہ خائن اور فریبی ہیں" #الشـ.ـيخ_أيـ.ـمن_الظـ.ـواهري_حفظه_الله ━════◎🔻◎════━ https://t.me/unbeaten313
Show all...
Kashmir hind

اسلام غالب آۓ گا

sticker.webp0.11 KB
ہم اللّٰہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکتے! دنیا بھر میں بسنے والے میرے مسلمان بھائیو آپ سب کو اللہ تعالی اپنی رحمت وعافیت سے نوازے۔ اما بعد! یہ القاعدہ سمیت تمام دیگر مجاہدین پر اللہ تعالی کا خصوصی کرم ہے کہ وہ اپنی قربانیوں کے ذریعے زمین پر موجود اکابر مجرمین کے لیے اصل خطرہ اور درد سر بنے ہوئے ہیں اللہ تعالی کے فضل کی بدولت یہ مجاہدین آج امت مسلمہ سمیت دیگر مظلوم اقوام کو بھی بیدار کرنے کا سبب بن گئے ہیں یہ مجاہدین ہی ہیں جو اپنے حقوق کے حصول کے لئے شرک،ظلم، ناانصافی، استحصال اور جارحیت کے خلاف برسر جنگ ہیں۔ اسی وجہ (کفر نے) القاعدہ اور دیگر مجاہدین کو خوفزدہ کرنے ، ان کے جہادی ثمرات کو ضائع کرنے اور تنہا کرنے کی مہم کا آغاز کردیا ہے۔ بدقسمتی سے اس مہم میں ایک بڑا حصہ ابراہیم البدری( ابوبکر البغدادی) کے کذب نے ڈالا۔ اس (داعش) نے سب سے پہلے ہم پر یہ الزام لگایا کہ ہم طاغوت سے برأت نہیں کرتے اور اکثریت کی رضامندی کے متمنی ہیں،مُرسی کی تعریف کرتے ہیں اور یہ کہ ہم اسے امت کے لیے امید کی کرن اور ایک ہیرو کی مانند گردانتے ہیں۔ اس سے آگے بڑھ کر انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے نصرانیوں کو حکومت میں شراکت دار قرار دیا۔ جب کہ میں نے صرف اتنا کہا تھا کہ علاقائی حثیت میں شراکت دار ہو سکتے ہیں جیسا کہ زراعت، تجارت اور پیسوں کے معاملے میں۔ اور ہم اسلامی قانون کے تحت ان کے جان و مال کا ایسا ہی تحفظ چاہتے ہیں جیسا کہ ہماری شریعت نے ان کے متعلق حکم بیان کیا ہے۔ لیکن داعش مستقلاً اپنے جھوٹ پر مصر رہی۔یہاں تک کہ انہوں نے یہ دعوی بھی کر دیا کہ ہم شیعوں کی تکفیر نہیں کرتے، ہم نے انہیں "جہادی عمل سے متعلق عمومی ہدایات" کا مسودہ اس کی اشاعت سے ایک سال قبل انہیں بھیجا تھا۔ جس کے جواب میں انہوں نے آج تک ایک لفظ بھی نہیں کہا! اس کے علاوہ بھی میں نے انہیں کئ پیغامات بھیجے اور انہیں شیعوں کو بازاروں، امام باڑوں اور دیگر عوامی مقامات پر نشانہ بنانے سے منع کیا۔ ان کے کرنے کا کام یہ تھا کہ وہ شیعوں کے عسکری اداروں، سیاسی قیادت اور ان کی ملیشیات کی جانب اپنی توجہ مبذول کرتے۔ میرے ان پیغامات کے جواب میں بھی انہوں نے ایک لفظ تک بولنا گوارا نہ کیا۔ لیکن جب ہم ان کے خونخوار کردار اور قتل و غارت گری میں غلوزدہ کردار کے سامنے استقامت کے ساتھ کھڑے ہوۓ تو انہوں نے الزام تراشی شروع کردی کہ ہم شیعوں کی تکفیر نہیں کرتے اور یہ کہ ہم نے انہیں شیعوں کے خلاف لڑنے سے منع کیا ہے۔ جبکہ میں نے شیعہ عوام کے بارے میں علماۓ اہلسنت کے اقوال ان کو نقل کر کے بھیجے اور صراحتاً کہا کہ عراقی فوج، پولیس اور دیگر عسکری اداروں کو نشانہ بنائیں جو کہ حقیقت میں شیعہ اکثریتی ادارے ہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شیعہ مسلح ملیشیات کو بھی نشانے پر رکھنے کا کہا۔ میں نے اس موضوع کو پوری صراحت کے ساتھ پیش کیا اور جلی حروف میں لکھا تاکہ کوئ نظر کی کمزوری کا بہانہ نہ کر سکے۔ لیکن اگر دل و دماغ کی نظر ہی کمزور پڑ جاۓ تو اس کا کیا علاج کیا جا سکتا ہے؟! اسی طرح ہمیں تنہا کرنے کے لیے ایک دوسری مہم بھی شروع کی گئ جس میں کہا گیا کہ تم القاعدہ سے دور رہو گے تو امریکہ تمہیں دہشت گرد تصور نہ کرے گا۔ تم پر فضائ حملے نہیں کرے گا۔ اور القاعدہ کے خلاف امریکی جنگ کے نتائج بھگتنے سے تم بچ جاؤ گے۔ گویا مقاصد کے حصول یا جہاد میں کامیابی کے لیۓ امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنا ضروری ہے۔ گویا القاعدہ کوئ مجرم گروہ ہے جو امریکہ اور اسلامی سرزمینوں میں انکے گماشتوں کے خلاف ہونے کے لیۓ خطرہ بنا ہوا ہے۔ تو کیا امریکہ نے القاعدہ کے بننے سے پہلے یا بعد میں مسلمانوں پر کوئ تباہی مسلط نہیں کی تھی۔ پھر کیا وجہ ہے کہ امریکہ نے ویت نام میں پچاس لاکھ سے زائد لوگوں کو قتل کیا۔ عراق میں اس کے کیمیائ حملوں اور پابندیوں کی وجہ سے پانچ لاکھ سے زائد بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ جبکہ اس سے پہلے جنگ عظیم دوم میں انہوں نے ایٹم بم کے بغیر ہی چار لاکھ کے قریب جاپانیوں کا قتل کیا تھا۔ اسی طرح ہیرو شیما اور ناگاساکی میں جنگ کو جلدی ختم کرنے کے لیۓ امریکہ کے ایٹم بموں نے مزید ڈیڑھ لاکھ کے قریب لوگوں کا قتلِ عام کیا جبکہ انہیں اچھی طرح معلوم بھی تھا کہ جاپان شکست کھا چکا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے #الشـ.ـيخ_أيـ.ـمن_الظـ.ـواهري_حفظه_الله ━════◎🔻◎════━ https://t.me/unbeaten313
Show all...
Kashmir hind

اسلام غالب آۓ گا

☝️❤️
Show all...
14.82 MB
☝☝ 🏴 ☝☝ 🔰Ameer Zakir Musa 🔰 #Shariyat_ya_Shahadat #Ansar_Ghazwat_ul_Hind #Dawat_e_Aazaad_Jihad #Unbeatable_ideology #Kashmir #Hind
Show all...
3.42 MB
This day in 2018, top mujahideen Commander Naveed Jatt from Pakistan and his associate Mehraj Khan from Sopore were martyred in a gunbattle in Chattergam Budgam. "28/November/2018" May Allah accept them! #Our_Martyrs_Our_Pride
Show all...
بسم اللہ الرحمن الرحیم اس نازک صورتحال میں کشمیر کے مجاہدین اس وقت کیا کر سکتے ہیں؟ ہم جانتے ہیں کہ کشمیر کی صورتحال کیسی ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بند سرحدوں اور پاکستانی حکومت اور فوج کی طرف سے جہاد کشمیر کی پشت پر چھرا گھونپنے کی وجہ سے اسلحے اور گولہ بارود کی مشکلات اور کمی ہے، ہم جانتے ہیں کہ کشمیر کے لیے کوئی مناسب سپلائی لائن نہیں ہے سب کچھ پھیکا اور بے بس سا لگتا ہے، جبر عروج پر ہے، جب کہ ظالم دنیا ہماری فریادوں پر اپنی آنکھیں اور کان بند کیے ہوئے ہے، ہمیں یہاں ہر روز ایک شہید ہوتا ہے۔ کشمیر کے مجاہدین اس وقت جہادِ کشمیر میں آگ بھڑکانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں: ⚠ بھارت اور پاکستان کے طواغیت ریاست کے درمیان جنگ کو ہوا دینا۔ جب بہادر مجاہد عادل ڈار رحمہ اللہ کا ایک اشتشہادی آپریشن دو ایٹمی طاقتوں کو جنگ کے دہانے پر لا سکتا ہے تو دونوں ممالک کے درمیان 5-10 ایسے اشتشہادی آپریشن کیا کر سکتے ہیں۔ اور جب دونوں ممالک یعنی اللہ کے دشمن ہمارے محاذ پر جنگ لڑیں گے تو یہ یقینی طور پر کشمیر پر ہندو مشرکین کی گرفت کو کمزور کر دے گا، پھر یہ مجاہدین کا کام ہے کہ وہ اپنے قدم رکھیں اور ظالموں کو ذبح کریں اور قابض فوج کو کشمیر سے باہر پھینک دیں اپنے مہاجر مجاہدین کی مدد سے۔ اور بھارت کے اپنی سرحدوں پر اور بھی بہت سے دشمن ہیں جیسے کہ چین اور دوسرے ممالک جو بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کی صورتحال دیکھتے ہی اس میں قدم رکھیں گے اور ان کی یہ دشمنی ہمیں قابض قوت کے خلاف جنگ میں ضرور مدد دے گی اور بھارت کشمیر چھوڑنے پر مجبور ہو جائے گا۔ اپنی دوسری سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے۔ اور اب الحمدللہ، اللہ تعالیٰ نے ہمیں افغانستان میں امارت اسلامیہ سے نوازا ہے اور ہزاروں مہاجرین اور انصار ہیں جو کشمیر میں اپنے مظلوم بہن بھائیوں کی مدد کے لیے ہجرت کرنے کے لیے بس ایک اشارے کے منتظر ہیں، اور یہ تب ہی ہوگا جب سرحدیں توڑ دی جائینگی اور جنگ جیسی صورتحال بنے گی۔ اور ہمارے پاس سرکاری جہادی تنظیموں کی صفوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں مخلص جنگجو ہیں جو جن کا جہاد محدود کر دیا گیا ہیں، ہم انہیں اللہ تعالیٰ کی راہ میں
Show all...
Choose a Different Plan

Your current plan allows analytics for only 5 channels. To get more, please choose a different plan.