cookie

We use cookies to improve your browsing experience. By clicking «Accept all», you agree to the use of cookies.

avatar

الغ؎رباء~ اجنب؎ی

رسول اللہﷺ نے فرمایا: "اسلام اجنبی حالت میں شروع ہوا، عنقریب پھر اجنبی بن جائے گا، لہذا ایسے وقت میں اس پر قائم رہنے والے اجنبیوں کے لیے خوش خبری ہے" [جامع ترمذی] ♥️~(فطوبي لِلغُرباء) Admin Contact: @GhurabaFb_bot ~Dr KA

Show more
The country is not specifiedThe language is not specifiedThe category is not specified
Advertising posts
451
Subscribers
No data24 hours
No data7 days
No data30 days

Data loading in progress...

Subscriber growth rate

Data loading in progress...

*صوت الشیطان*🎙🔥 Episode no. 5 (Part 2) *وَاسۡتَفۡزِزۡ مَنِ اسۡتَطَعۡتَ مِنۡهُمۡ بِصَوۡتِكَ* اور (اے شیطان !) تو بہکا لے ان میں سے جس پر تیرا زور چلے' اپنی آواز کے ذریعے... -------------------- "چلو آؤ آرمون....آج میں تمہیں دکھاتا ہوں کہ بارات کیسے لے کر جایا جاتا ہے" "سردار...میں نے نبی خدا کی شادیاں بھی دیکھی ہیں. وہاں تو شیطان کے نام کا شائبہ تک نہ تھا...." آرمون نے منہ بنایا. "ارے وہ تھیں نبی خدا کی شادیاں...پر یہ امت مسلمہ کی شادیاں....سات سے آٹھ سو لوگ جاتے ہیں دلہن لینے...ہالز میں گانے نہ ہوں تو مزہ ہی نہیں آتا انہیں...اور جان بوجھ کر لمبے رستوں سے بارات لے کر جاتے ہیں. اور جتنا زیادہ شور ہو...جتنے زیادہ ڈھول باجے ہوں...اتنی واہ واہ ہوتی ہے. پھر دلہا اور دلہن سٹیج پہ ڈانس کریں تو یہ تو بہت ہی کول کانسیپٹ ہے یہاں...اس چیز کو " برکت" کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے کہ دیکھو کتنا اتفاق ہے دونوں میں...یہی اتفاق آگے جا کر گھر کو لائن آف کنٹرول بنا دیتا ہے..." جارجیس ہنس کر کہہ رہا تھا "ارے سردار...یہ تو بہت خوش آئند بات ہے....کیا یہ ہر شادی میں ہوتا ہے ؟" "آرمون یہ سب جس شادی میں نہ ہو اسے جنازے سے تشبیہہ دی جاتی ہے..." "سردار بے شک خدائے بلند و برتر سب سے بڑا ہے. مگر مجھے یہاں لگ رہا ہے کہ اگر ہم اس کی پسندیدہ مخلوق ہوتے تو ان انسانوں سے زیادہ اس کی اطاعت کرتے...." "ہاں...لیکن سردار کے سامنے یہ بات مت دہرانا. وہ اس بات پہ غضبناک ہو جاتا ہے اور کہتا ہے میں وہ بات دیکھ چکا ہوں جو تم نے نہیں دیکھی..." "چلو سردار...یہ تو ٹھیک ہے...لیکن کیا ہم اس شادی ہال کے اندر جائیں گے ؟" "ہاں ہاں آرمون ! یہاں تمہیں بہت سے ابلیس کے فرزندوں سے ملاقات کا موقع ملے گا. آؤ آؤ !!" وہ دونوں کھلکھلاتے ہوئے اندر داخل ہوئے. ------------------- Wait for next ✨ @Ghu_rbah
Show all...
sticker.webp0.03 KB
sticker.webp0.03 KB
■طاغوت کیا ہے ؟ ■ پارٹ 2 ۔۔۔۔۔یہاں تاریکیوں سے مراد جہالت کی تاریکیاں ہیں،جن میں بھٹک کر انسان اپنی فلاح و سعادت کی راہ سے دور نکل جاتا ہے اور حقیقت کے خلاف چل کر اپنی تمام قوتوں اور کوششوں کو غلط راستوں میں صرف کرنے لگتا ہےـ اور نور سے مراد علمِ حق ہے جس کی روشنی میں انسان اپنی اور کائنات کی حقیقت اور اپنی زندگی کے مقصد کو صاف صاف دیکھ کر علٰی وجہ البصیرت ایک صحیح راہ عمل پر گامزن ہوتا ہے. "طاغوت" یہاں اس آیت میں طواغیت کے معنٰی میں استعمال کیا گیا ہے.یعنی خدا سے منہ موڑ کر انسان ایک ہی طاغوت کے چُنگل میں نہیں پھنستاـ بلکہ بہت سے طواغیت اس پر مسلّط ہو جاتے ہیں ـ ایک طاغوت شیطان ہےـ جو اس کے سامنے نت نئی جھوٹی ترغیبات کا سدا بہار سبز باغ پیش کرتا ہےـ دوسرا طاغوت آدمی کا اپنا نفس ہے، جو اسے جذبات و خواہشات کا غلام بنا کر زندگی کے ٹیڑھے سیدھے راستوں میں کھینچے کھینچے لئے پھرتا ہے. اور بےشمار طاغوت باہر کی دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں. بیوی اور بچّے، اَعِزّو اور اقربا، برادری اور خاندان، دوست اور آشنا، سوسائٹی اور قوم، پیشوا اور رہنما، حکومت اور حکّام، یہ سب اس کے لئے طاغوت ہی طاغوت ہوتے ہیں، جن میں سے ہر ایک اس سے اپنی اغراض کی بندگی کراتا ہے اور بےشمار آقاؤں کا یہ غلام ساری عمر اسی چکر میں پھنسا رہتا ہے کہ کس آقا کو خوش کرے اور کس کی ناراضی سے بچے. آیت میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مومن کا حامی و مددگار اللہ ہوتا ہے اور وہ اسے تاریکیوں سے روشنی میں نکال لاتا ہے، اور کافر کے مددگار طاغوت ہوتے ہیں جو اسے روشنی سے تاریکیوں کی طرف کھینچ لے جاتے ہیں. اب اسی کی _ کے لئے تین واقعات مثال کے طور پر پیش کئے جارہے ہیں، ان میں سے پہلی مثال اس شخص کی ہے، جس كے سامنے واضح دلائل كے ساتھ حقيقت پيش كى گئی اور وه اس كے سامنے لا جواب بھی ہو گيا. مگر چونکہ اس نے طاغوت کے ہاتھ میں اپنى نكيل دے ركهى تھی, اس ليے وضوحِ حق کے بعد بھی وه روشنى مين نہ آیا اور تاریكيوں میں ہی میں بهٹکتا ره گيا. بعد كى دو مثالين ايسے اشخاص كى ہیں ، جنہوں نے اللہ کا سہارا پکڑا تها، سو اللّه ان كو تاریكيوں سے اس طرح روشنى میں نكال لايا کہ پرده غيب میں چھپى ہوی حقیقتوں تک کا ان كو عينى مشاہده کرا ديا. "اے نبیؐ! تم نے دیکھا نہیں اُن لوگوں کو جو دعویٰ تو کرتے ہیں کہ ہم ایمان لائے ہیں اُس کتاب پر جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے اور ان کتابوں پر جو تم سے پہلے نازل کی گئی تھیں، مگر چاہتے یہ ہیں کہ اپنے معاملات کا فیصلہ کرانے کے لیے طاغوت کی طرف رجوع کریں، حالانکہ انہیں طاغوت سے کفر کرنے کا حکم دیا گیا تھا شیطان انہیں بھٹکا کر راہ راست سے بہت دور لے جانا چاہتا ہے" (سورة النساء, آیت 60) یہاں صریح طور پر "طاغوت" سے مراد وہ حاکم ھے جو قانونِ الہی کے سوا کسی دوسرے قانون کے مطابق فیصلہ کرتا ہو ، اور وہ نظامِ عدالت ہے جو نہ تو اللہ کے اقتدارِاعلی کا مطیع ہو اور نہ اللہ کی کتاب کو آخری سند مانتا ہو۔ لہذا یہ آیت اس معنی میں بالکل صاف ہے کہ جو عدالت "طاغوت" کی حیثیت رکھتی ہو، اس کے پاس اپنے معاملات فیصلے کے لیے لے جانا ایمان کے منافی ہے اور خدا اور اسکی کتاب پر ایمان لانے کا لازمی اقتضا یہ ہے کہ آدمی ایسی عدالت کو جائز عدالت تسلیم کرنے سے انکار کر دے۔ قران کی رو سے اللہ پر ایمان اور طاغوت سے کفر، دونوں لازم و ملزوم ہیں، اور خدا اور طاغوت دونوں کے آگے بیّک وقت جھکنا عین منافقت ہے. "جن لوگوں نے ایمان کا راستہ اختیار کیا ہے، وہ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں اور جنہوں نے کفر کا راستہ اختیار کیا ہے، و ہ طاغوت کی راہ میں لڑتے ہیں، پس شیطان کے ساتھیوں سے لڑو اور یقین جانو کہ شیطان کی چالیں حقیقت میں نہایت کمزور ہیں" (سورة النساء, آیت 76) یہ الله کا دو ٹوک فیصلہ ہے، الله کی راہ میں اس غرض کے لیے لڑنا کہ زمین پر الله کا دین قائم ہو ، یہ اہل ایماں کا کام ہے، اور جو واقعی مومن ہے ، وہ اس کام سے کبھی باز نہ رہے گا، اور طاغوت کی راہ میں اس غرض کے لیے لڑنا کہ خدا کی زمین پر خدا کے باغیوں کا راج ہو ،یہ کافروں کا کام ہے اور کوئی ایمان رکھنے والا یہ کام نہیں کر سکتا. بظاہر شیطان اور اسکے ساتھی بڑی تیاریوں سے اٹھتے ہیں اور بڑی زبردست چالیں چلتے ہیں، لیکن اہل ایمان کو نہ انکی تیاریوں سے خوفزدہ ہونا چاہیے اور نہ انکی چالوں سے. آخر کار انکا انجام ناکامی ہے. اب آپ دیکھیں کہ آپ پر کون کون سے طاغوت مسلط ہیں, یا یہ کہ آپ نے خود مسلط کر لیے ہیں. _____جاری ہے ان شاء اللہ Join us on Tg @Ghu_rbah
Show all...
sticker.webp0.03 KB
sticker.webp0.03 KB
■طاغوت کیا ہے؟■ اللہ کے مقابلے میں ایک بندے کی سرکشی کے تین مرتبے ہیں: پہلا مرتبہ یہ ہے کہ بندہ اصولاً اس کی فرمانبرداری ہی کو حق مانے، مگر عملاً اس کے احکام کی خلاف ورذی کرے۔ اس کا نام ▪︎فسق▪︎ہے۔ دوسرا مرتبہ یہ ہے کہ وہ اس کی فرمابرداری سے اصولاً منحرف ہو کر یا تو خودمختار بن جائے، یا اس کے سوا کسی اور کی بندگی کرنے لگے، یہ ▪︎کفر▪︎ہے۔ تیسرا مرتبہ یہ ہے کہ وہ مالک سے باغی ہو کراس کے ملک اور اس کی رعیت میں خود اپنا حکم چلانے لگے۔ اس آخری مرتبے پر جو بندہ پہنچ جائے اس کا نام ▪︎طاغوت▪︎ہے۔ اور کوئی شخص صحیح معنوں میں اللّه کا مومن نہیں ہو سکتا , جب تک کہ وه اس طاغوت کا منکر نہ ہو. "..اب جو کوئی طاغوت کا انکار کر کے اللہ پر ایمان لے آیا، اُس نے ایک ایسا مضبوط سہارا تھام لیا، جو کبھی ٹوٹے ٹنے والا نہیں، اور اللہ (جس کا سہارا اس نے لیا ہے) سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے. جو لوگ ایمان لاتے ہیں، اُن کا حامی و مددگار اللہ ہے اور وہ ان کو تاریکیوں سے روشنی میں نکال لاتا ہے اور جو لوگ کفر کی راہ اختیار کرتے ہیں، اُن کے حامی و مدد گار طاغوت ہیں اور وہ انہیں روشنی سے تاریکیوں کی طرف کھینچ لے جاتے ہیں یہ آگ میں جانے والے لوگ ہیں، جہاں یہ ہمیشہ رہیں گے" (سورة البقره, آیت: 256-257) _جاری ہے ____________________________ T.me/Ghu_rbah
Show all...
sticker.webp0.03 KB
ay aurto ki jumat sadakia karo .mp39.34 MB