cookie

We use cookies to improve your browsing experience. By clicking «Accept all», you agree to the use of cookies.

avatar

روشن ستارے *رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا.*

قرآن وسنت کے حوالے سے بچوں کی بہترین تربیت کا چینل۔بڑھتے بچوں کی دینی اور دنیاوی تربیت کے لیے ضرورت کی ہر چیز اس چینل پر ہے ان شاء اللّٰــــــہ https://t.me/Roshansitarey

Show more
The country is not specifiedThe language is not specifiedReligion & Spirituality82 338
Advertising posts
346Subscribers
No data24 hours
+17 days
+530 days

Data loading in progress...

Subscriber growth rate

Data loading in progress...

خصوصی سلسلہ دس جنتی دس کہانیاں حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ #عشرہ_ذوالحجہ #story
Show all...
🔺 *اہم ٹپس* 🔺 *بات بچوں کی تربیت کی ہو تو اس میں یقینا* *communication کا بہت بڑا کردار ہے ، انفرادی بھی اور اجتماعی بھی* بچوں سے رابطہ ، بات چیت ، وقت دینا بہت اہم ہے اچھا کھلانا پلانا ، قیمتی کپڑے اور چیزیں مہیا کرنا اور ویک اینڈز پر انھیں آوٹنگ پر لے جانا مختلف چیز ہے اور ان سے چھوٹے چھوٹے معاملات پر بات چیت کرنا اور انھیں اپنا وقت دینا بالکل مختلف ہے اور بہت ضروری بھی اجتماعی طور پر مختلف طریقے ہوتے ہیں جیسے گھر میں ہر روز ، بغیر کسی ناغے کے ایک سٹنگ ایسی ضرور رکھی جائے جس میں ہلکے پھلکے انداز میں انکی دینی تربیت اور اخلاقی تربیت ، اللہ پر ایمان مضبوط کرنے کی محنت ، *سنت سے محبت ، سرت النبی صلی اللہ وسلم اور صحابہ کرام کے واقعات سنائے جائیں* سارا دن دنیا کے تذکروں کے بیچ آخرت کے تذکرے بہت ضروری ہیں انفرادی طور پر رابطہ بھی ضروری ہے کہ ہر individual مختلف عادات اور سوچ کا حامل ہوتا ہے تو الگ الگ انکو وقت دیا جائے ، کسی وقت بیٹھے ہوئے ، واک کرتے ہوئے انکو سننا ، انکے مسائل سمجھنا، انکی عمر اور ذہنی صلاحیت کے لحاظ سے ان کو اپنے تجربات بتانا ، اور ان کو اتنا اعتماد دینا کہ وہ ہر طرح کی بات ، الجھن کسی بھی hesitation کے بغیر شئیر کر سکیں، ان کی باتوں سے چہرے پر حیرانی کے تاثرات ظاہر کئے بغیر انکو سننا تا کہ وہ فلٹر کئے بغیر ہر بات اپنے والدین کو بتا سکیں کچھ بچوں کے بارے میں وقتی طور پر بھلے یہ محسوس ہو کہ ان پر بات اچھی طرح اثر نہیں دکھا رہی لیکن یہ اچھی باتیں ان کے لا شعور میں بیٹھ رہی ہوتی ہیں اور جب وہ اپنی عملی زندگی شروع کرتے ہیں تو یہ سب کچھ خود بخود انکے عمل میں آ جاتا ہے اسکے علاوہ بچے بہت سی چیزہں سن کر نہیں بلکہ دیکھ کر سیکھتے ہیں *انکے والدین جھوٹ بولتے ہیں یا سچ ؟* *کیا وہ کئی بار موقع دیکھ کر غلط بیانی کر تے ہیں؟* *کیا وہ امانت کی حفاظت کرنے والے ہیں ؟* *کیا وہ اپنے والدین کے فرمانبرداد ہیں ، انکی خدمت کرتے ہیں ؟* *کیا وہ غریبوں سے ضرورت مندوں سے محبت کرتے ہیں ؟ اور انکے لئے effort* کرتے ہیں ؟ *کیا والدین نماز کے پابند ہیں؟* *کیا والد نماز مسجد میں پڑھتے ہیں؟* *والدین سکون تلاوت میں ڈھونڈتے ہیں یا موسیقی* میں ؟ *سنت ہر چلتے ہیں یا رواجوں پر ؟* *کیا وہ ہر روز قرآن کی تلاوت اور ذکر کرتے ہیں ؟* *کیا وہ زکوہ کے بارے میں کانشئیس ہیں اور وقت پر ادا کرتے ہیں؟* *کیا وہ غیبت کرتے ہیں* ، *لوگوں کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں، کینہ پرور* ہیں؟ *کیا وہ اس چیز کی فکر کرتےہیں کہ انکے ذمے کسی کا حق تو نہیں؟* *کیا وہ انصاف پسند ہیں؟* *کیا وہ خود غرض ہیں یا پھر دوسروں کے لئے ایثار کا* *جذبہ رکھتے ہیں؟* *کیا وہ رشتہ داری نبھاتے ہیں یا پھر توڑتے ہیں ؟* *دوسروں کو دھوکہ تو نہیں دیتے ؟* *سود اور دوسرے حرام ذرائع* *سے بچنے کے لئےکتنی کوشش کرتے ہیں؟* *اللہ کی محبت اور ایمان انکے اندر کتنا مضبوط ہے ؟* اگر والدین میں اچھے اوصاف ہوں گے تو انکو بچوں کیلئے بہت زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی بلکہ اچھے اوصاف خود بخود بچوں میں منتقل ہوں گے وہ جو دیکھیں گے ، وہ سیکھیں گے *تو محنت دراصل خود پر کرنی ہوتی ہے ، خود پر محنت کرنے سے نتیجہ بچوں میں نظر آتا ہے* 🌸 *بچے بہت سمارٹ ہوتے ہیں وہ والدین کی ترجیحات انکی priorities کو judge کرتے ہیں،* جس چیز کو والدین اہمیت دیں گے ، بچے بھی اسی چیز کو اہمیت دیں گے وہ دیکھتے ہیں کہ ہمیں سکول کے لئے ہر روز جگایا جاتا ہے تو کیا چھٹی کے دن فجر کی نماز کے لئے بھی اٹھایا جاتا ہے یا نہیں ؟ 💠 *ہمیں سکول کی پڑھائی ہر روز کروائی جاتی ہے تو کیا قرآن کی تلاوت بھی ہر روز کروائی جاتی ہے* ؟ بچوں کو کہہ کر نہیں بلکہ کر کے دکھایا جاتا ہے جس کام کو والدین اہمیت دیں گے ، بچے بھیک اسے اہم سمجھیں گے اللہ ہم سب کے مددگار ہو جائیں ، والدین صرف کوشش کر سکتےہیں ، *اللہ ہماری اولاد کو ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنا دیں ،* آمین تحریر،، سونیا بلال #تربیت
Show all...
*🍄بچوں کو کہنا ماننا سکھائیں👍* *💔(ضد کا حل)🌟 ------------------------------ *⬅️مسئلہ* *آپ اور آپ کا چار سالہ بچہ اپنی بات منوانے کے لیے ضد پر اَڑ جاتے ہیں۔‏ ایسا لگتا ہے کہ ہر بار آپ کا بچہ کسی نہ کسی طرح سے اپنی بات منوا ہی لیتا ہے۔‏* *⬅️آپ کا بچہ اُس وقت آپ کی بات کو نظرانداز کر دیتا ہے* *جب آپ اُسے کوئی ایسا کام کرنے کو کہتے ہیں جسے وہ کرنا نہیں چاہتا۔‏* *⬅️جب آپ بچے کو کسی کام سے منع کرتے ہیں.. تو وہ غصے میں رونا پیٹنا شروع کر دیتا ہے۔‏* *شاید آپ سوچیں کہ ”‏اِس عمر میں تو بچے ایسا کرتے ہیں۔‏ اُمید ہے کہ وہ بڑا ہو کر ایسا نہیں کرے گا۔‏“‏* *🌱مگر سچ تو یہ ہے کہ آپ چھوٹے بچوں کو کہنا ماننا سکھا سکتے ہیں۔‏ آپ ایسا کیسے کر سکتے ہیں؟‏ یہ جاننے سے پہلے آئیں،‏ دیکھیں کہ---------* *⬅️بچوں کے کہنا نہ ماننے کی ایک وجہ کیا ہے❓* *♦️جب آپ کا بچہ پیدا ہوا تھا تو اُس کی دیکھ ‌بھال کرنا گویا آپ کی زندگی کا مقصد بن گیا تھا۔‏* *آپ ہر وقت اُس کی خدمت کرنے کے لئیے حاضر رہتے تھے۔‏ جیسے ہی وہ روتا تھا،‏ آپ بھاگے بھاگے اُس کی ہر ضرورت کو پورا کرتے تھے۔‏ چونکہ ننھا بچہ اپنے لیے کوئی کام نہیں کر سکتا اِس لئیے یہ مناسب ہے کہ والدین اُس کے لاڈ اُٹھائیں۔‏ بِلاشُبہ ننھے بچے کو اپنے والدین کی توجہ کی مسلسل ضرورت ہوتی ہے۔‏* *♦️چونکہ والدین اپنے ننھے بچے کے ناز نخرے اُٹھاتے ہیں.. اِس لیے بچے کو لگتا ہے کہ وہ گھر کا مالک ہے اور اُس کے والدین کی زندگی کا مقصد بس اُس کی خدمت کرنا ہے۔‏* *♦️لیکن پھر دو سال کی عمر کو پہنچتے پہنچتے بچے کو لگتا ہے کہ اُس کا تختہ اُلٹ دیا گیا ہے۔‏* *اب والدین کو اُس کا نہیں بلکہ اُسے والدین کا کہنا ماننا چاہیئے ۔‏ یہ بات بچے کے لیے بہت بڑا دھچکا ثابت ہوتی ہے۔ کچھ بچے تو اِس وجہ سے بات بات پر غصہ کرنے لگتے ہیں اور کچھ تو اپنے ماں باپ کی بات سننے سے ہی اِنکار کر دیتے ہیں۔‏* *💫اِس صبر آزما گھڑی میں والدین کو ایک نیا کردار ادا کرنا چاہیئے ۔‏* *📌اُنہیں اپنے اِختیار کو عمل میں لاتے ہوئے بچے پر واضح کرنا چاہیے کہ وہ اُس سے کیا توقع کرتے ہیں۔*‏ *لیکن مضمون کے شروع میں درج مناظر کے مطابق اگر بچہ آپ کے اِختیار کو تسلیم نہیں کرتا تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏* *⬅️آپ کیا کر سکتے ہیں❓* *اِختیار کو عمل میں لائیں💫* *📌آپ کا بچہ اُسی صورت میں آپ کا کہنا مانے گا.. اگر آپ اُس پر واضح کریں گے کہ اِختیار آپ کے ہاتھ میں ہے۔‏ لہٰذا پیار سے اپنے اِختیار کو اِستعمال کریں۔‏* *ایسے لوگ جو خود کو ماہرین خیال کرتے ہیں،‏ اُن میں سے کچھ کا کہنا ہے کہ لفظ ”‏اِختیار“‏ میں سختی سے پیش آنے کے معنی پائے جاتے ہیں۔‏ ایک ماہر نے تو والدین کے اِختیار کو ”‏ناجائز“‏ کہا۔‏* *🛑لیکن اگر والدین اپنے اِختیار کو اِستعمال نہیں کرتے اور بچے کو ڈھیل دیتے ہیں تو بچہ اُلجھن میں پڑ سکتا ہے،‏ بگڑ سکتا ہے اور یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ ہر بات میں اپنی من‌مانی کر سکتا ہے۔* *📍مگر ذرا سوچیں،‏ کیا اِس طرح بچہ بڑا ہو کر ایک ذمےدار شخص بنے گا⁉️* *📌بچے کی اِصلاح کریں۔‏* *ایک لغت کے مطابق اِصلاح ”‏ایسی تربیت ہے جس سے ایک شخص فرمانبرداری کرنا اور خود میں ضبط نفس پیدا کرنا سیکھتا ہے۔‏* *یہ تربیت اکثر قوانین کی صورت میں دی جاتی ہے جنہیں توڑنے پر سزا ملتی ہے۔‏“‏ بِلاشُبہ والدین کو بچوں کی مناسب حد تک اِصلاح کرنی چاہیے اور کبھی بھی اُن پر ظلم نہیں کرنا چاہیئے ۔*‏ *👈🏻👈🏻لیکن اِس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ والدین بچے کی اِصلاح اِس طرح کریں کہ اُسے اپنی غلطی کا احساس ہی نہ ہو۔‏* *📌بچے پر یہ واضح ہونا چاہیے کہ اگر وہ غلطی کرے گا تو اُسے اِس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‏ یوں اُسے خود میں تبدیلی لانے کی ترغیب ملے گی۔‏* *❇️واضح ہدایات دیں۔*‏ *بعض والدین اپنے بچوں سے صرف درخواست کرتے ہیں کہ وہ اُن کا کہنا مانیں،‏ مثلاً شاید وہ کہیں:‏ ”‏اگر آپ چاہیں تو مہربانی سے اپنے کمرے کو صاف کریں۔‏“‏* *شاید والدین سوچیں کہ اِس طرح سے بات کرنے سے وہ خوش‌اخلاقی ظاہر کر رہے ہیں۔‏ لیکن ایسا کرنے سے بچوں کی نظر میں والدین کے اِختیار کی اہمیت کم ہو سکتی ہے۔‏* *اِس کے علاوہ اُنہیں یہ فیصلہ کرنے کی کُھلی چھٹی بھی مل جاتی ہے کہ آیا وہ اپنے ماں باپ کی درخواست پر عمل کریں گے یا نہیں۔‏* *❇️لہٰذا اپنے اِختیار سے دست‌بردار ہونے کی بجائے بچوں کو صاف سیدھے لفظوں میں ہدایات دیں* *💢اپنی بات کے پکے رہیں۔‏* *اگر آپ کسی بات کے لیے نہ کہتے ہیں تو اپنی بات پر قائم رہیں۔‏* *❇️اپنے جیون ساتھی کے ساتھ پہلے سے بات کریں کہ آپ بچے سے کیا کہیں گے اور پھر ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔‏* *❇️اگر آپ بچے کو بتاتے ہیں کہ فلاں کام کرنے پر اُسے سزا ملے گی تو اپنی بات کو پورا کریں۔‏* *❇️بچے کو بحث نہ کرنے دیں اور نہ ہی لمبی چوڑی وضاحت کریں کہ آپ نے ایک فیصلہ کیوں کِیا ہے۔‏* #تربیت
Show all...
خصوصی سلسلہ دس جنتی دس کہانیاں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ #story #عشرہ_ذوالحجہ
Show all...
خصوصی سلسلہ دس جنتی دس کہانیاں حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ #عشرہ_ذوالحجہ
Show all...
*جو کوئی عیدالاضحی کے موقع پر اللّٰہ کی راہ میں قربانی 🐑کا ارادہ رکھتا ہو ان کےلئے ناخن تراشنے اور بال کاٹنے کا آخری دن ۔۔۔۔* *۔👈🏿KSA اور UAE میں 18جون 2023* *👈🏿پاکستان میں 19جون 2023 ہے* *ان شاءاللہ تعالیٰ* *اللّٰہ تعالیٰ ہماری عبادات اور قربانی کو قبولیت کا درجہ دے ۔* *آمین یارب العالمین 🤲💐* 🌱🌱🐑🦌🐑🌱🌱 ──────⊱◈◈◈⊰──────
Show all...