cookie

We use cookies to improve your browsing experience. By clicking «Accept all», you agree to the use of cookies.

avatar

RAHI HIJAZI راہی حجازی

ہماری اردو موبائل ایپ ⬇ https://play.google.com/store/apps/details?id=com.arshad.rahihijaziurducalender ٹیلی گرام رابطہ آئی ڈی ⬇ @RAHIHIJAZI

Show more
Advertising posts
8 432
Subscribers
+624 hours
+527 days
+14330 days

Data loading in progress...

Subscriber growth rate

Data loading in progress...

٭ جنگ کا موقف اختیار کرنے کا ایک بڑا نقصان اور بھی ہے۔ جنگ ہمیشہ دو فریقوں کے بیچ ہوتی ہے۔ اور اگر مصالحت کی کوئی سبیل نہ نکل سکے تو جنگ کا خاتمہ پھر کسی ایک فریق کی "شکست" پر نکلتا ہے۔ اور جب اس کا تجزیہ کیا جاتا ہے تو قصوروار اور بے قصور کا فیصلہ اس بنیاد پر ہوتا ہے کہ پہلی کس نے کی ؟ وہ کون تھا جس نے للکارا ؟ چنانچہ کربلا کے واقعے کے لئے جنگ کا زیدی موقف یہ مہلک نتیجہ رکھتا ہے کہ پہل کرتا یزید نظر نہیں آتا۔ بلکہ گویا یہ ماننا پڑے گا کہ سیدنا حسین مسلح جھتا لے کر یزید کے کے ساتھ جنگ کو نکلے۔ اس موقف کی ہلاکت خیزی یہیں نہیں رکتی۔ بلکہ اس موقف کے نتیجے میں یہ بھی ماننا پڑے گا کہ "اور پھر اس جنگ میں سیدنا حسین کے لشکر کو شکست ہوگئی" سیدنا حسین کے لئے یہ شکست کا لفظ ہم تو ہضم نہیں کرسکتے۔ وہ چورن زیدی صاحب کے پاس ہی ہوگا جو اسے ہضم بھی کروا دیتا ہوگا اور ڈکار کی سہولت بھی عطاء کر دیتا ہوگا۔ اس زیدی موقف کے برخلاف ہمارا موقف یہ ہے کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کوئی لشکر لے کر نہیں نکلے تھے۔ فیملی کوفہ کے سفر پر تھی اور نہتی تھی۔ لھذا کربلا میں جنگ نہیں "ظلم عظیم" ہوا۔ جنگ کا موقف اختیار ہوتے ہی یزید سے "ظالم" کا ٹیگ ہٹ جاتا ہے۔ پتہ نہیں زیدی صاحب یہ ٹیگ ہٹوانے کے چکر میں کیوں ہیں ؟ کہیں اس لئے تو نہیں کہ زیدی کی "ی" اگر آخر سے شروع میں منتقل کردی جائے تو اچھا بھلا زیدی پلک جھپکتے "یزید" بن جاتا ہے ؟یہ زیدی لفظ قرون اولی کے کوفہ کا کوئی کوڈورڈ تو نہیں ؟ 🤔 نوٹ: ہماری ان سطور کا مخاطب شیعہ مکتب فکر قطعا نہیں ہے۔ یہ شوق ہم بالکل نہیں رکھتے۔ ہمارے مخاطب صرف وہ زیدی صاحب ہیں جو سال کے 355 دن لبرل اور دس دن شیعہ ہوتے ہیں۔ تحریر: رعایت اللہ فاروقی
Show all...
👍 13 2🔥 1
ہمارے جلیل القدر استاد مولانا محمد یوسف لدھیانوی نوراللہ مرقدہ فرمایا کرتے تھے کہ جب کسی سے قلمی مکالمہ ہو تو سب سے پہلے اس کا متن بغور پڑھئے اور بار بار پڑھئے۔اگر وہ غیر تجربہ کار ہوا تو لفظوں کو لاپروائی سے برت کر اپنے ہی پھنسنے کے لئے دام تیار کرچکا ہوگا۔ اور اگر وہ بیوقوف بھی ہوا تو اس نے بعض ضمنی موقف بھی ایسے اختیار کر رکھے ہوں گے جو اس کے اصل مقدمے کا جنازہ اٹھا دیں گے۔ چنانچہ عین ممکن ہے کہ مکالمے میں آپ کو اپنا موقف باہر سے لانا ہی نہ پڑے بلکہ یہ سارا مقصد مقابل کی اپنی تحریر اسی پر الٹنے سے حاصل ہوجائے۔ آیئے اسی ہدایت کی روشنی میں جناب مبشر زیدی کے درجہ ذیل سکرین شاٹ کا جائزہ لیں۔ زیدی صاحب فرماتے ہیں، واقعہ کربلا کی تفصیل لکھنے والا شخص لوط بن یحی ہے اور وہ واقعہ کربلا کے 9 سال بعد پیدا ہوا۔ زیدی صاحب یہ بھی فرماتے ہیں کہ لوط بن یحی نے اس واقعے کی تمام تفصیل یزید کی فوج کے ان سپاہیوں سے حاصل کی جو واقعہ کربلا میں ملوث تھے۔ اب اس ضمن میں ہمارے کچھ سوالات ہیں۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ لوط بن یحی کی تاریخ پیدائش معلوم نہیں۔ سو ہمارا پہلا سوال یہ ہے کہ جو لوط بن یحی اپنی تاریخ پیدائش ہی دریافت نہ کرپایا اس کی "انویسٹی گیٹو رپورٹنگ" زیدی صاحب کے نزدیک کتنی معتبر ہے ؟ ہمارا دوسرا سوال اس پہلو سے ہے کہ لوط بن یحی تو بقول زیدی صاحب کے واقعہ کربلا کے 9 سال بعد پیدا ہوا۔ اور ظاہر ہے جب جوان ہو گیا تو کیمرہ لے کر یزید کی کنٹونمنٹ میں پہنچ گیا اور اس کے سپاہیوں کے انٹرویو کرکے ایک امیریکن سٹائل کی ڈاکومنٹری تیار کرلی۔ مگر سوال یہ ہے کہ وہ کوفی کہاں مر گئے تھے جنہوں نے بوریاں بھر کر "لبیک یا حسین" کے سرناموں والے خطوط لکھے تھے ؟ جو 16 ہزار خطوط لکھ سکتے تھے، انہوں نے کوئی سولہ صفحات واقعہ کربلا لکھنے پر کیوں خرچ نہ کئے ؟ اور کیوں کسی لوط بن یحی کی پیدائش کا انتظار کرتے رہے کہ وہی آکر ڈاکومنٹری بنائے ؟ لوط بن یحی والے دعوی کے ضمن میں ہمارا اگلا سوال یہ ہے کہ لوط بن یحی نے جن یزیدی سپاہیوں کے انٹریو کرکے اس سے حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں واقعہ کربلا لکھا وہ تو سب کے سب بنو امیہ کے فدا کار تھے۔ اور ہم سب جانتے ہیں زیدی صاحب سال میں دس دن کے لئے جس مکتب فکر سے وابستگی اختیار فرماتے ہیں ان کے نزدیک بنو امیہ سے بڑا کوئی جھوٹا نہیں، وہ تو انہیں پکا کافر اور پتہ نہیں کیا کیا مانتے ہیں۔ تو جب آپ کا پورا واقعہ کربلا ہی لوط ب یحی نے بنو امیہ سے "کاپی پیسٹ" کر رکھا ہے، تویہ والے بنو امیہ یکایک آپ کے لئے اتنے معتبر کیسے ہوگئے کہ آپ نے ان کے کہے پر خدا کے انکار کے باوجود "آمنا و صدقنا "کہہ دیا ؟آپ پہلے طے کیجئے کہ بنو امیہ معتبر ہیں یا نہیں ؟ اگر بنو امیہ معتبر بھی نہیں، اور لائق سب و شتم بھی ہیں تو وہ ضمیر آپ نے کس خمیر سے بنوایا ہے جو اسی بنو امیہ کے سپاہیوں کا روایت کردہ واقعہ بصد شوق قبول کر لیتا ہے ؟ اگر آپ کے پاس بیان کرنے کے لئے بنو عباس کا نقل کردہ واقعہ کربلا ہی نہیں ہے تو اس تنگ دامنی پر صرف ترس کھایا جا سکتا ہے۔ اب آجایئے اسی سکرین شاٹ کے ایک اور جملے کی جانب "کربلا کی جنگ میں" کیا ؟ کربلا میں جنگ ہوئی تھی ؟ آپ کا تو ہر ذاکر یہ دعوی رکھتا ہے کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا قافلہ بالکل نہتا تھا اور ان کا جنگ کا کوئی ارادہ نہ تھا۔ خود ہمارا بھی یہی موقف ہے کہ حضرت حسین جنگ لڑنے نہیں جا رہے تھے، یہ ایک پرامن قافلہ تھا۔ اور اس کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ قافلے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ بھلا جنگ کے میدانوں میں کوئی شیرخوار بچے بھی لے کر جاتا ہے ؟ ان بچوں کی موجودگی ہی اس بات کی دلیل ہے کہ یہ قافلہ تھا "لشکر" نہیں۔ چنانچہ زیدی صاحب نے "جنگ" کا دعوی کرکے اپنے پیروں پر کلہاڑا نہیں بلکہ پورا بلڈوزر چلا دیا ہے۔ اور وہ یوں ٭ اگر سیدنا حسین رض اللہ عنہ نے کربلا میں جنگ لڑی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ زیدی صاحب اس قافلے کو نہتا نہیں بلکہ مسلح مان رہے ہیں۔ اور یوں زیدی صاحب کے نزدیک یہ قافلہ نہیں بلکہ لشکر ہی ہوا۔ اور اس موقف کے نتیجے میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ "باغی" بھی ہوگئے۔ کیونکہ ریاست سے مسلح نظریاتی تصادم اختیار کرنے والے کو دنیا کے تمام مذہب ہی نہیں بلکہ الحاد سمیت تمام نظریات بھی باغی ہی مانتے ہیں۔ ہم تو سیدنا حسین کی طرف بغاوت کی نسبت پر بھی لعنت بھیجتے ہیں۔ لیکن زیدی صاحب کے موقف کا منطقی نتیجہ یہی نکلتا ہے۔ اور باغیوں کے معاملے میں ایران سمیت پوری دنیا کا موقف ایک ہی ہے۔ مکرر عرض کر رہے ہیں کہ ہم سیدنا حسین کو باغی سمجھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ یہ زیدی صاحب کے موقف کا منطقی نتیجہ ہے۔ سو انہی کو مبارک ہو۔
Show all...
👍 14 4🔥 1
Photo unavailableShow in Telegram
Photo unavailableShow in Telegram
تصویر میں 3 ممالک کے انجینئرز ہیں ایک ہندوستان سے ایک امریکہ سے اور ایک پاکستان سے (ہندوستانی انجینٸر گوگل کے CEO ہیں) (امریکی انجینئر ٹیسلا کے CEO ہیں) جبکہ پاکستانی انجینئر مسلم تاریخ کے ،، مکینک ،، بنے ہوٸے ہیں😊 (،ترجیحات کا اندازہ خود لگا لیں)
Show all...
😁 33🤩 10👍 6
Photo unavailableShow in Telegram
حج کے دوران انتقال کر جانے والے حاجیوں کی ملک کے حساب سے فہرست
Show all...
😢 22👍 2 1
Photo unavailableShow in Telegram
😢 16 1
Photo unavailableShow in Telegram
#تین_ہزار_روپے_تک_جیتنے_کا_سنہرا_موقع کشکول اردو ایپ میں انعامی سوالات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، کشکول اردو ایپ کو جیسے ہی کھولیں گے تو سب سے اوپر یہ تصویر نظر ⬇ آئے گی، اس تصویر کو ٹچ کریں گے تو آپ کو آج کا سوال نظر آئے گا۔۔۔۔۔۔ کشکول ایپ کو اپ ڈیٹ کر لیجیے گا تاکہ تازہ ترین ورژن ہونے کے باعث ڈیجیٹل قرعہ اندازی میں ترجیح مل سکے۔۔۔۔۔۔ ہر دن ایک سوال ہوگا ۔۔۔۔ اتوار کو انعام جیتنے والوں کا ان شاء اللہ اعلان کیا جائے گا۔۔۔۔ انعامی سلسلہ میں حصہ کس طور سے لیا جائے گا وہ آسان ہے، پھر اگر ضرورت محسوس کریں تو اس تعلق سے ویڈیو کشکول اردو کے واٹس ایپ چینل میں ارسال کردی گئی ہے کشکول اردو ایپ کے واٹس ایپ چینل کا لنک https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18
Show all...
8👍 6
Photo unavailableShow in Telegram
تین ہزار روپے تک کے انعام انعامی مقابلہ کشکول اردو ایپ چینل کا لنک ⬇ https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18
Show all...
11👍 4
05:38
Video unavailableShow in Telegram
سعودی عرب کی ابلیسیت پر علماء کی افسوس ناک خاموشی
Show all...
13.67 MB
😢 1
03:51
Video unavailableShow in Telegram
مسلمانوں کی سیاسی بصیرت اور ملک سے محبت نے اس شیطان اور شیطانی ذہن کو بھی تعریف کرنے پر مجبور کردیا اور ماحول کس طرح بدل گیا۔
Show all...
8.20 MB
👍 20😁 8🤩 3
Choose a Different Plan

Your current plan allows analytics for only 5 channels. To get more, please choose a different plan.