cookie

Sizning foydalanuvchi tajribangizni yaxshilash uchun cookie-lardan foydalanamiz. Barchasini qabul qiling», bosing, cookie-lardan foydalanilishiga rozilik bildirishingiz talab qilinadi.

avatar

تخریج الأحادیث

~ احادیث کے نام سے سوشل میڈیا پر وائرل روایات کی تحقیق و تخریج ۔ #سلسلة_آثار_الصحابة_ #صحح_نسختك #کتابیات_کتب_حدیثیہ_ #اسماء_الرجال_و_تراجم_الرواۃ_ #اردو_میں_مختصر_احادیث #متفق_عليه #حضرت_حکیم_الامت_کا_من_گھڑت_روایات_پر_تعاقب

Ko'proq ko'rsatish
Reklama postlari
1 196
Obunachilar
Ma'lumot yo'q24 soatlar
+47 kunlar
+2330 kunlar

Ma'lumot yuklanmoqda...

Obunachilar o'sish tezligi

Ma'lumot yuklanmoqda...

Photo unavailableShow in Telegram
⬇️ *غیر ثابت روایت* ⬇️ عاشورا کے دن غسل کرنے سے متعلق یہ روایت منگھڑت ہے۔ دیکھیے امام سیوطی رحمہ اللّٰہ تعالٰی کی کتاب (اللآلئ المصنوعة فی الاحادیث الموضوعة، 2/110، دار المعرفہ بیروت) ✍️۔۔۔ بندہ مبین الرحمٰن محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی 9 محرم الحرام 1442ھ https://t.me/takhrijulahadis
Hammasini ko'rsatish...
👍 1
قال ابن عباس : ما رأيت النبي صلى الله عليه وسلم يتحرى صيامًا فضله على غيره إلا هذا اليوم يوم عاشوراء . ( البخاري ومسلم ) #عبدالله_بن_عباس https://t.me/takhrijulahadis
Hammasini ko'rsatish...
2
شاہ عبدالحق صاحب مُحدِّث دہلویؒ کے رسالے کا نام ٭ما ثبت من السُّنَّہ فی ایام السَّنَہ٭ ہے فضائلِ اعمال میں دو جگہ اس رسالے کا نام (ما ثبت بالسنہ) وارد ہوا ہے: حضرت مولانا الشاہ عبدالحق صاحب مُحدِّث دہلویؒ نے ’’مَاثَبَتَ بِالسُّنَّۃ‘‘ میں بعض کُتُبِ فِقہ سے نقل کیا ہے کہ: کسی شہر کے لوگ اگر تراویح چھوڑدیں تو اِس کے چھوڑنے پر اِمام اُن سے مُقاتَلہ کرے۔ (فضائل رمضان) فُقَہا نے بھی عیدین کی رات میں جاگنا مُستَحب لکھا ہے:’’مَاثَبَتَ بِالسُّنَّۃ‘‘ میں امام شافعی صاحبؒ سے نقل کیا ہے کہ: پانچ راتیں دعا کی قَبولِیت کی ہیں: جمعہ کی رات، عیدین کی راتیں، غُرَّۂ رجب کی رات اور نصف شعبان کی رات۔ (فضائل رمضان) اس کی وجہ یہ ہوئی کہ مطبع مجتبائی دہلی کے ایک ایڈیشن میں یہ نام لکھا ہوا ہے (ما ثبت بالسنہ فی الایام والسنہ) حالانکہ مطبع مجتبائی سے 1908 میں جو ایڈیشن شائع ہوا اس میں نام درست لکھا ہوا ہے۔ یہ بھی تعجب کی بات ہے کہ مصنف نے خود اپنے مقدمے میں اس کا جو نام لکھا ہے وہ ہے (ما ثبت من السنہ فی ایام السنہ) تو ناشر کو بدلنے کا کیا حق ہے؟! نیز اس رسالے کے قلمی نسخوں میں بھی مقدمے کے مطابق نام لکھا ہوا ہے۔ اس رسالے کا ایک جدید ایڈیشن دیکھا جس پر تحقیق وتعلیق کا کام (اسد اللہ بن شیرزمین) صاحب نے کیا ہے، مگر محقق موصوف نے قدیم مطبوعہ اور صرف ایک ہی قلمی نسخے کی مدد سے کام کیا ہے، اس لئے اس میں متعدد مواقع پر عبارت میں سقط وتحریف ہے، تو یہ رسالہ مزید تصحیح وتحقیق کا محتاج ہے۔ شیخ محمد طلحہ بلال احمد منیار حفظہ اللہ https://t.me/takhrijulahadis
Hammasini ko'rsatish...
تخریج الأحادیث

~ احادیث کے نام سے سوشل میڈیا پر وائرل روایات کی تحقیق و تخریج ۔ #سلسلة_آثار_الصحابة_ #صحح_نسختك #کتابیات_کتب_حدیثیہ_ #اسماء_الرجال_و_تراجم_الرواۃ_ #اردو_میں_مختصر_احادیث #متفق_عليه #حضرت_حکیم_الامت_کا_من_گھڑت_روایات_پر_تعاقب

1
sticker.webp0.17 KB
sticker.webp0.15 KB
sticker.webp0.23 KB
محرم الحرام اور عاشوراء سے متعلق بہت سی تحقیقات ، مضامین اور کتب اس ہیش ٹیگ سے حاصل کئے جاسکتے ہیں: 👇 #محرم_الحرام https://t.me/takhrijulahadis
Hammasini ko'rsatish...
تخریج الأحادیث

~ احادیث کے نام سے سوشل میڈیا پر وائرل روایات کی تحقیق و تخریج ۔ #سلسلة_آثار_الصحابة_ #صحح_نسختك #کتابیات_کتب_حدیثیہ_ #اسماء_الرجال_و_تراجم_الرواۃ_ #اردو_میں_مختصر_احادیث #متفق_عليه #حضرت_حکیم_الامت_کا_من_گھڑت_روایات_پر_تعاقب

ماہ_محرم_اور_عاشورا_سے_متعلق_چند_روایات_کی_تحقیق_دوم_ایڈیشن.pdf2.24 KB
👍 3 1
اللهم ادخله بالأمن والإيمان والسلامة والإسلام وجوار من الشيطان ورضوان من الرحمن. ۲۔ قوام السنہ کی سند اور عنوان باب: فصل : في الدعاء إذا دخل الشهر والسنة : 1291- أخبرنا أحمد بن علي بن خلف ، أنبأ أبو يعلى المهلبي ، ثنا محمد بن (عبيد) الله بن إبراهيم السليطي ، ثنا إبراهيم بن علي الذهلي ، ثنا يحيى بن يحيى ، أنبأ عبد الله بن لهيعة ، عن زهرة بن معبد ، عن عبد الله بن السائب - رضي الله عنه - وكان قد أدرك النبي صلى الله عليه وسلم قال : ( كان أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم يتعلمون هذا الدعاء كما يتعلمون القرآن إذا دخل الشهر والسنة : اللهم أدخله بالأمن والإيمان والسلامة والإسلام وجِوارٍ من الشيطان ورضوان من الرحمن ) ۔ دونوں روایتوں کےمدار ابراھیم بن علی ذھلی ہیں ، اور اس میں ابن لہیعہ کی متابعت ہے زھرہ بن معبد سے روایت کرنے میں ، اور ابن لہیعہ کی روایات میں طویل کلام ہے ،یہاں پر ابن لہیعہ نے دونوں ( حيوه اور رشدین ) کی مخالفت کرتے ہوئے صحابی کانام عبد اللہ بن ہشام کے بجائے (عبداللہ بن السائب ) ذکر کیاہے ، اب پتہ نہیں کہ یہ حدیث زھرہ بن معبد نے دونوں صحابیوں سےنقل کی ہے ، یا ابن لہیعہ سے صحابی کے نام میں غلطی ہورہی ہے، اس کی تفتیش ضروری ہے۔ ان تمام طرق حدیث میں لفظ ( سنہ ) وارد ہے ۔اور سال کے داخل ہونے پر پڑھنا بھی معتبر ہے ۔ مزید برآں امام قوام السنہ کےعنوانِ باب سے اس دعا پر( نئے سال کی دعا ) کا عنوان لگانا بھی مناسب ہے ۔ *وکتبہ* : محمد طلحہ بلال احمد منیار https://t.me/takhrijulahadis
Hammasini ko'rsatish...
تخریج الأحادیث

~ احادیث کے نام سے سوشل میڈیا پر وائرل روایات کی تحقیق و تخریج ۔ #سلسلة_آثار_الصحابة_ #صحح_نسختك #کتابیات_کتب_حدیثیہ_ #اسماء_الرجال_و_تراجم_الرواۃ_ #اردو_میں_مختصر_احادیث #متفق_عليه #حضرت_حکیم_الامت_کا_من_گھڑت_روایات_پر_تعاقب

👍 1
سوال : کیا نئے سال کے داخل ہونے پر پڑھنے کی کوئی دعا احادیث میں وارد ہے ؟ الجواب : جی ہاں ، نئےسال کےداخل ہونے پر پڑھنےکی یہ دعاء ہے : «كَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَتَعَلَّمُونَ هَذَا الدُّعَاءَ إِذَا دَخَلَتِ السَّنَةُ أَوِ الشَّهْرُ : اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ » اس دعاکےبارےمیں روایات کی طرف رجوع کرنے سےمعلوم ھوا کہ : پورےذخیرہ احادیث میں صرف دو صحابہ کی روایت سے اس دعا میں یہ الفاظ ( اذا دخلت السنة ) یعنی جب سال داخل ہو،اور دعا میں اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَاکے الفاظ منقول ہیں ، وہ دو صحابی یہ ہیں : ۱۔ حضرت عبد اللہ بن ھشام رضی اللہ عنہ سے ۔ ۲۔ حضرت عبد اللہ بن السائب رضی اللہ عنہ سے ۔ ان کےعلاوہ دیگرصحابہ کرام رضی اللہ عنہم جیسے : حضرت طلحہ بن عبيد الله ، ابن عمر ، حدير أبو فروہ ان حضرات سے اس طرح کی دعا چاندکےدیکھنےکےوقت پڑھنامنقول ہے ، نہ مہینہ نہ سال کا ذکر ہے ، اور دعا کا آغاز ( اللَّهُمَّ أهلَّه عَلينا ) سے ہوتا ہے ۔ رہی حضرت عبداللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ اورحضرت عبداللہ بن السائب رضی اللہ عنہ کی روایت ، تو ان میں عبداللہ بن ھشام والی روایت دو طرح کی اسانید سے مروی ہے ، ایک مضبوط اور دوسری ضعیف، اور عبد اللہ بن السائب کی روایت ایک ضعیف سندسے، جس کی تفصیل اس طرح سے ہے : پہلے صحابی (عبداللہ بن ہشام ) کی حدیث کی اسانید: ۱۔ مضبوط سندسے امام بغوی نے اپنی کتاب ’’ معجم الصحابہ ‘‘ میں روایت کیا ہے ، فرمایا : 1539 – حدثني إبراهيم بن هَانىء ،حدثنا أصبَغُ قال : أخبرني ابنُ وَهب ، عن حَيْوَة ، عن أبي عَقيل ، عن جدِّه عبدِ الله بن هشام قال : كان أصحابُ رسولِ الله صلى الله عليه وسلم يتعلَّمون هذا الدعاءَ كما يتعلَّمون القرآنَ إذا دخل الشهرُ أو السنةُ : اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ . ۲۔ ضعیف سند امام طبرانی کی ہے ’’ المعجم الاوسط ‘‘ میں ، فرمایا : 6241 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الصَّائِغُ قَالَ: نا مَهْدِيُّ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّمْلِيُّ قَالَ: نا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي عُقَيْلٍ زُهْرَةُ بْنُ مَعْبَدٍ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هِشَامٍ قَالَ : كَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، يَتَعَلَّمُونَ هَذَا الدُّعَاءَ إِذَا دَخَلَتِ السَّنَةُ أَوِ الشَّهْرُ : اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ ، وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ ، وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ . لَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ، تَفَرَّدَ بِهِ رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ . امام طبرانی کی سند میں مہدی بن جعفر اور رشدین بن سعد ،دونوں میں محدثین کا کلام ہے ۔اور ملاحظہ فرمائیں کے دونوں روایتوں کا مدار(مجمع الاسانید) : ابو عقیل زھرۃ بن معبد ہیں، ان سےدو راویوں نے روایت کی ہے : ۱۔حیوہ بن شریح نے (بغوی کی معجم الصحابہ میں برقم 1539)۔ ۲۔ رشدین بن سعد نے ( طبرانی کے معجم اوسط میں برقم 6241)۔ حیوہ بن شریح کی ثقاہت پر اتفاق ہے ، تو ان کی متابعت سےرشدین بن سعد کی سند کو تقویت مل گئی ، امام بغوی کی سند کے بقیہ تمام راوی بھی ثقات ہیں،اس لئےحافظ ابن حجر نے (اصابہ ) میں امام بغوی کی سند پر صحت کا حکم لگاتے ہوئےکہا : ( موقوف علی شرط الصحیح ) ۔ لیکن امام بغوی کی سند میں مجھے تامل ہے ، دو باتوں کی وجہ سے : ایک تو امام طبرانی کی صراحت : (لَا يُرْوَى هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ هِشَامٍ إِلَّا بِهَذَا الْإِسْنَادِ، تَفَرَّدَ بِهِ رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ)۔ دوسری بات وہ جو امام ابن حبان نے ابوعقیل زھرہ بن معبد کے بارے میں کتاب ’’ الثقات ‘‘ میں کہی : ( يخطئ ويخطأ عليه ، وَقد قيل إِنَّه من التَّابِعين ، وهو ممن أستخير الله تعالى فيه ) دوسرے صحابی حضرت عبداللہ بن السائب کی روایت امام خطیب بغدادی کی کتاب ’’ المتفق والمفترق ‘‘میں ، اور امام قوام السنہ اصبہانی کی ’’ الترغیب ‘‘ میں وارد ہے : ۱۔ خطیب بغدادی کی سند : 776- (5) وعبد الله بن السائب أُرَاه الغفاري : (862) أخبرنا أبو حازم عمر بن أحمد بن إبراهيم الحافظ بنيسابور،أخبرنا أبو عمرو محمد بن جعفر بن محمد بن مطر المعدل،حدثنا إبراهيم بن علي الذهلي، حدثنا يحيى بن يحيى،أخبرنا عبد الله بن لهيعة،عن زهرة بن معبد،عن عبد الله بن السائب- وكان أدرك النبي صلى الله عليه وسلم - قال : كان أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم يتعلمون هذا الدعاء كما يتعلمون القرآن إذا دخل الشهر والسنة :
Hammasini ko'rsatish...
👍 1
Boshqa reja tanlang

Joriy rejangiz faqat 5 ta kanal uchun analitika imkoniyatini beradi. Ko'proq olish uchun, iltimos, boshqa reja tanlang.