cookie

Sizning foydalanuvchi tajribangizni yaxshilash uchun cookie-lardan foydalanamiz. Barchasini qabul qiling», bosing, cookie-lardan foydalanilishiga rozilik bildirishingiz talab qilinadi.

avatar

🌏Al Quran can change your life🕋القرآن کین چینج یور لائف🛣

ذالک الکتاب لا ریب فیہ ۔اس گروپ کا مقصد قرآن تلاوت ،تفسیر،دعاء،درود،شان نزل،مختلف قراء کی تلاوت،قرآنِ معلومات کو عام کرنا ⚜️

Ko'proq ko'rsatish
Reklama postlari
194
Obunachilar
Ma'lumot yo'q24 soatlar
Ma'lumot yo'q7 kunlar
Ma'lumot yo'q30 kunlar

Ma'lumot yuklanmoqda...

Obunachilar o'sish tezligi

Ma'lumot yuklanmoqda...

Rasool-Allah Sallallahu Alahih Wasallam ne farmaya Allah subhanahu ne momeen ke liye ek faisla kiya hai mujhe us par bada tajjub hai agar usko koi khair pauchti hai to wo apne Rabb ki tareef karta hai aur shukar adaa karta hai aur agar wo kisi museebat mein mubtala ho jata hai to wo apne RABB ki tareef karta hai aur sabr karta hai momeen ko har cheez mein ajar milta hai yaha tak ke us luqme mein bhi jo wo apni biwi ke muh mein dalta hai Musnad Ahmed-9353-Sahih
Hammasini ko'rsatish...
بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کی کوئی قیمت نہیں دینی پڑتی، لیکن وہ بذاتِ خود بہت قیمتی ہوتی ہیں، مثلاً اچھی بات، حُسنِ اخلاق، مسکرانا، خندہ پیشانی سے ملنا بھٹکے ہوؤں کو رستہ دِکھانا، کسی مسلمان کی پریشانی دور کرنا وغیرہ وغیرہ، اور اگر اِن میں نیک نیتی بھی شامل ہو ‏جائے تو اجر و ثواب بھی ہاتھ آتا ہے. اللہ ہمیں اچھے خصائل و اعمال کی توفیق سے مالامال فرمائے، آمین. (نقل وچسپاں) ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Hammasini ko'rsatish...
بہت کم لوگ ساتھ چلتے ہیں۔ بچپن سے پچپن تک کا ساتھ بہت کم لوگ نبھا پاتے ہیں۔ ساٹھ کا ساتھ شاذ و نادر ملا کرتا ہے۔ تعلیم ختم ہوئی، غمِ روزگار شروع ہوا تو دورانِ تعلیم کے بہت اچھے دوست بھی چھوٹ جایا کرتے ہیں۔ کوئی نئے ماحول کی رفاقت میں ڈھل گیا۔ کوئی ازدواجی زندگی کے پیچ و خم میں کھو گیا۔ کوئی نفسیاتی الجھنوں کا شکار ہوا اور دور ہوگیا۔ کوئی مخلصین کی پہچان کھو بیٹھا۔ کچھ لوگ چند کلومیٹر دور رہتے ہوئے بھی ملنا نہیں پسند کرتے، کچھ ہزاروں کلومیٹر دور رہتے ہوئے بھی تعلق نبھا لیتے ہیں۔ اگر مفاد، ضرورت سے ماورا ہوکر کوئی شخص میسر ہے تو قدر کیجیے۔ مخلصی تو پہلے ہی عنقا ہے، ایسے نادر جواہر رکھنے والے ہیرے سے محروم نہ ہوں۔ ہیرے چھوڑ دیے جائیں تو کوئلے ہی ہاتھ آیا کرتے ہیں۔ کوئلے کی چنگاری کی چمک اُسے ہرگز ہیرے کے مقابل نہیں کھڑا کرسکتی۔ 🖊️آفاق احمد ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ انتخاب: محمد بن نذر
Hammasini ko'rsatish...
گوگل ٹریکنگ سے بچا کیسے جائے؟ کمپیوٹر پر گوگل ویب سائٹ کو کسی بھی براؤزر پر کھولیں اور سائن ان ہوجائیں۔ سائن ان ہونے کے بعد پیج کے اوپری دائیں کونے پر اپنے اکاؤنٹ کی پروفائل تصوپر پر کلک کریں اور ڈراپ ڈاؤن مینیو میں منیج یور گوگل اکاؤنٹ پر کلک کریں تو ایک الگ ٹیب میں وہ پیج اوپن ہوگا۔ وہاں پرائیویسی اینڈ پرسنلائزیشن باکس میں منیج یور ڈیٹا ایند پرسنلائزیشن کو سلیکٹ کریں۔ اس کے بعد نیچے اسکرول کرکے ایکٹیویٹی کنٹرول میں جائیں اور منیج یور ایکٹیویٹی کنٹرولز میں جائیں۔ وہاں آپ کو ایک باکس ویب اینڈ ایپ ایکٹیویٹی کے نام سے نظر آئے گا، جس کو سوئچ آف کردیں۔ ایسا کرنے پر تو گوگل کی جانب سے وارننگ دی جائے گی کہ ایسا کرنے سے وہ متعدد سروسز کو پرسنلائز کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجائے گا، تاہم پوز پر کلک کردیں۔ ایسا کرنے سے کیا تبدیلی آئے گی؟ اس سیٹںگ کو ٹرن آف کرنے سے گوگل لوکیشن مارکرز کو اسٹور نہیں کرسکے گا اور کمپنی سرچیز یا دیگر ایکٹیویٹی سے بھی تفصیلات اکٹھا نہیں کرسکے گی۔ سیٹنگ ٹرن آف کرنے سے نہ صرف کرنٹ لوکیشن پرائیویٹ ہوجاتی ہے بلکہ آپ کا آئی پی ایڈریس اور دیگر حساس تفصیلات تک بھی کمپنی کی رسائی رک جاتی ہے۔ مگر یہ خیال رہے کہ مخصوص فیچرز جیسے گوگل میپس کے لیے کمپنی کو آپ کی لوکیشن تک رسائی کی ضرورت ہوگی، تاہم وہ سیٹنگ ٹرن آف کرنا ایکٹیویٹی تفصیلات کو اسٹور کرنے سے روکے گی
Hammasini ko'rsatish...
آج سے تقریباً پانچ سال پہلے قندیل کی شادی اپنے خالہ زاد کے ساتھ ہوئی۔ شادی کے دوسال بعد ہی اس نے خلع کا کیس دائر کیا تو ایک بزرگ کے ہمراہ مجھے بھی اس کیس میں صلح صفائی کے لیے مدعو کیا گیا کیونکہ میرے اس گھرانے کے ساتھ پرانے تعلقات تھے۔ میں نے قندیل سے پوچھا کہ آپ خلع کیوں لینا چاہتی ہیں؟ اس نے بالکل سیدھی اور صاف بات کہی کہ شادی سے پہلے میری خالہ میری بلائیں لیتے نہیں تھکتی تھی۔ میرے گھر والے شادی تھوڑی لیٹ کرنا چاہتے تھے کیونکہ چند ماہ قبل ہی میری بڑی بہن کی شادی ہوئی تھی اور اب میرے جہیز کے لیے والدین کو کچھ وقت چاہیے تھا۔ لیکن میری خالہ نے ضد کی کہ قندیل کونسا پرائے گھر جا رہی۔ بس سادگی سے شادی کر دیں، ہمیں جہیز نہیں چاہیے۔ میرے خالہ کی بہت زیادہ ضد اور اصرار پر گھروالوں نے میری شادی سادگی سے بغیر جہیز کے ہی کر دی۔ بس ضرورت کی چند چیزیں اور کپڑے برتن وغیرہ ہی دے سکے۔ لیکن کے ایک دو ماہ بعد ہی اس بات پر خالہ اور میری نندوں کے ہلکے پھلکے طعنے شروع ہوئے جسے میں نے اگنور کیا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتے چلے گئے۔ میں نے کئی بار کہا کہ آپ لوگوں نے ہی جلدی مچائی تھی اس لیے جہیز نہیں لائی ورنہ کچھ وقت دیتے تو ہو جانا تھا۔ ان کا یہ طعنہ بھی ہوتا تھا کہ تمہاری بڑی بہن کو تو اتنا جہیز دیا لیکن تم شاید سوتیلی تھیں اس لیے خالی ہاتھ بھیج دیا۔ اس میں مجھے اتنا گلہ خالہ اور نندوں سے نہیں ہے جتنا اپنے شوہر عدیل سے ہے کیونکہ اس نے بھی کہا تھا کہ جہیز نہیں چاہیے لیکن ان طعنوں کے دوران وہ اکثر خاموش رہتا تھا بلکہ کبھی کبھار وہ بھی شامل ہو جاتا تھا۔ جب طعنے بہت زیادہ بڑھ گئے تو میں نے الگ رہنے کی بات کی تاکہ سکون سے رہ سکوں کیونکہ عدیل کی تنخواہ ماشاءاللہ اچھی ہے اور اللہ کا کرم ہے کہ گھر میں سب کچھ موجود ہے۔ وہ آدھی تنخواہ والدین کو بھی دے دے تب بھی ہمارا گزارا بہت اچھے سے ہو سکتا ہے۔ والدین کی اپنی آمدن بھی ہے جو زمینوں سے ، دکانوں کے کرایوں سے آتی ہے۔ لیکن اس پر بھی عدیل نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ اب مزید طعنے سہنا ممکن نہیں رہا اور کوئی بہتری کے بھی چانس نہیں کہ میں کچھ وقت ایسے طعنے سہہ کر گزار لوں۔ ۔۔۔۔۔۔ اس کی یہ بات اس کے شوہر کے سامنے رکھی اور اس سے پوچھا کہ اتنی تنخواہ ہے، دکانوں کا کرایہ، زمین کی آمدن پھر بھی جہیز نہ لانے کے طعنے کس لیے جب کہ اللہ کا دیا سب کچھ ہے؟ بجائے اس کے کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتا، اس کا یہی کہنا تھا کہ جہیز نہ لانے کا سب کہتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ تو نہیں ہوتا کہ والدین خالی ہاتھ ہی بیٹی کو رخصت کر دیں۔ میں نے اسے کہا کہ اسلامی لحاظ سے بھی شادی اور بیوی کے تمام اخراجات شوہر کے ذمہ ہیں۔ کہیں بھی نہیں ہے کہ بیوی جہیز لائے۔ جو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے جہیز کی مثال دی جاتی ہے اس میں بھی یہ ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی زرہ بیچ کر خریدا گیا تھا اور اس میں بھی صرف ضرورت کی چند ایک چیزیں تھیں۔ پھر اگر تم لوگوں نے طعنے ہی دینے تھے تو اس وقت اچھے بننے کے لیے کیوں کہا کہ جہیز نہ دیں، تب ہی بھکاری بن کر کہہ دیتے کہ ہمیں تو جہیز چاہیے ہے تاکہ اس بیچاری کی زندگی اجیرن تو نہ کرتے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چونکہ عدیل اور اس کے گھر والے اپنی غلطی تسلیم کرنے پر راضی ہی نہیں تھے تو اس علیحدگی کو نہ روکا جا سکا۔ عدت کے بعد قندیل کی بھی ایک جگہ شادی ہو گئی جس کی پہلی بیوی فوت ہو گئی تھی اور اس کی ایک چھوٹی بیٹی تھی اور عدیل نے بھی پھپھوکی بیٹی صبیحہ سے شادی کر لی جو ڈھیر سارا جہیز لائی۔ اب تقریباً خلع کے تین سال کے بعد کی صورت حال یہ ہے کہ قندیل کا گھر بہترین چل رہا۔ ایک بیٹا اس کا اپنا ہے اور شوہر کی پہلے والی بیٹی کو بھی وہ اپنی اولاد کی طرح سنبھال رہی۔ اس کے گھر جاؤ تو گھر میں ہر طرف خوشیوں کا راج نظر آتا ہے۔ جبکہ عدیل کی دوسری بیوی جو ڈھیر سارا جہیز لائی تھی اس نے اپنی ساس کو نوکرانیوں کی طرح رکھا ہوا ہے، اپنی نندوں کی بھی شادیاں کروا کر انکا گھر میں اثرورسوخ تقریباً ختم کر دیا ہے۔ عدیل کو صبیحہ کے والد نے کاروبار سیٹ کروا کر دیا ہے اس لیے وہ کوئی بھی چوں چراں نہیں کرتا۔ جہیز کے بل پر صبیحہ نے سب کو آگے لگا رکھا ہے لیکن ایسے لالچی لوگوں کے ساتھ یہی ہونا چاہیے تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🖊️ڈاکٹر عدنان خان نیازی نوٹ: شناخت چھپانے کے لیے نام وغیرہ تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ انتخاب: محمد بن نذر
Hammasini ko'rsatish...
00:14
Video unavailableShow in Telegram
جدید ٹیکنالوجی سے کیا کچھ نہیں ہوسکتا
Hammasini ko'rsatish...
1.08 MB
*چھینک کو روکنا نقصان دہ* کسی الرجی یا کوئی چیز جیسے کیڑا ناک میں چلے جانے پر جسم اس سے فوری نجات کے لیے چھینک کا سہارا لیتا ہے۔ایسا ہونے پر پسلیوں کے درمیان مسلز کی حرکت اور پردہ شکم حرکت میں آکر ناک میں سے ہر چیز کو خارج کردیتے ہیں۔بنیادی طور پر یہ ایک خودکار اور انسان کے کنٹرول سے باہر ردعمل ہے جو کہ سانس کی نالی کو کھلی رکھنے کے لیے ہے۔ایک چھینک بہت طاقتور ہوتی ہے جس کی رفتار سو سے پانچ سو میل فی گھنٹہ ہوسکتی ہے مگر اس کے آنے سے پہلے ناک کو دبانا یا منہ کو بند کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ہوا نکل نہ سکے جو پھر باہر کی بجائے جسم کے اندر جاتی ہے جو کہ غیر متوقع نقصان پہنچا سکتی ہے۔ یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔ای این ٹی انسٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق جب پھیپھڑوں سے آنے والی تیز رفتار ہوا کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے و اس کے نتیجے میں کان کے درمیانی حصے کو نقصان پہنچ سکتا ہے جہاں سننے والی ہڈی ہوتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس ہوا کی طاقت کو دبانے کے نتیجے میں کان کا پردہ اور ان چھوٹی ہڈیوں پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جو آواز کو سننے میں مدد دیتی ہیں۔ تاہم محققین کا کہنا تھا کہ چھینک روکنے سے سنگین زخموں کا امکان نہیں ہوتا اور یہ محض شبہات ہیں۔تاہم ان کا مشورہ تھا کہ چھینک کو دبانے یا روکنے کی کوشش نہ کریں بلکہ رومال یا ہاتھ میں منہ چھپا لیں جس کے بعد ہاتھوں کو دھو کر جراثیموں سے نجات پالیں۔
Hammasini ko'rsatish...
Boshqa reja tanlang

Joriy rejangiz faqat 5 ta kanal uchun analitika imkoniyatini beradi. Ko'proq olish uchun, iltimos, boshqa reja tanlang.