cookie

Ми використовуємо файли cookie для покращення вашого досвіду перегляду. Натиснувши «Прийняти все», ви погоджуєтеся на використання файлів cookie.

avatar

Takbeer Media

نبايع أمير المؤمنين الشيخ ھبتہ اللہ حفظه الله على السمع والطاعة في المنشط والمكره والعسر واليسر وعلى أثرة علينا وأن لا ننازع الأمر أهله إلا أن نرى كفراً بواحا عندنا فيه من الله برهان والله على ما نقول شھید A Call to Armed Forces of Pakistan

Більше
Країна не вказанаУрду167Релігія і духовність47 061
Рекламні дописи
1 786
Підписники
-124 години
+197 днів
+1930 днів

Триває завантаження даних...

Приріст підписників

Триває завантаження даних...

جنرل پرویز مشرف کا درد ناک زوال بقلم صحافی جاوید چوہدری "جنرل بول نہیں سکتا" نرس نے مسکرا کر جواب دیا اور ملاقاتی حیرت سے بیڈ کی طرف دیکھنے لگا، سامنے بیڈ پر ہڈیوں کا ڈھانچہ رکھا ہوا تھا، آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئی تھیں، رنگ پیلا زرد تھا، پورے جسم کی جلد لٹک رہی تھی، بال الجھے ہوئے اور گندے تھے اور سیاہ ہونٹوں پر پپڑیاں جمی ہوئی تھیں، وہ ڈھانچہ کسی بھی طرح جنرل پرویز مشرف دکھائی نہیں دیتا تھا، آنکھوں کی چمک ماند پڑ چکی تھی۔ لہجے کی کھنک اور چہرے کا اعتماد دم توڑ چکا تھا اور کسرتی جسم کو بچھڑے ہوئے صدیاں گزر چکی تھیں، وہ اب آئی سی یو کے ایک وی وی آئی پی مریض کے سوا کچھ نہیں تھے، ملاقاتی کے تخیل کو جھٹکا لگا، اس نے آنکھیں صاف کیں اور ٹکٹکی باندھ کر دیکھتی آنکھوں کو سلام کر کے باہر آ گیا لیکن دروازہ بند ہونے سے پہلے اس نے نرس کی دوسری سرگوشی سن لی "بے چارہ جنرل اٹھ، بیٹھ اور کھا پی بھی نہیں سکتا۔ "میں جنرل پرویز مشرف کے عروج وزوال کا عینی شاہد ہوں، والد سید مشرف الدین وزارت خارجہ میں کام کرتے تھے اور والدہ بیگم زرین مشرف اسکول ٹیچر تھیں، پرویز مشرف اپنے دونوں بھائیوں کے مقابلے میں نالائق تھے لیکن قسمت کی دیوی صرف ان پر عاشق تھی، یہ کم زور جسم اور چھوٹے قد کے باوجود فوج میں بھرتی ہو گئے اور نشیب و فراز سے گزر کر لیفٹیننٹ جنرل بن گئے۔ ان کی پروموشن میں مولانا فضل الرحمن اور بے نظیر بھٹو نے اہم کردار ادا کیا تھا، جنرل مشرف نے 1993 میں واشنگٹن میں بے نظیر بھٹو کی اسرائیلی ایجنسی موساد کے اہم آفیسر اور اسرائیلی وزیراعظم کے ایلچی سے ملاقات کرائی تھی، شوکت عزیز سے ان کی پہلی ملاقات بھی 1993 میں واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ہوئی تھی، وہ اس وقت سٹی بینک میں کام کرتے تھے، دونوں نے ایک دوسرے کا مستقبل بھانپ لیا اور دونوں دوست بن گئے۔ یہ 1995 میں کور کمانڈر منگلا تعینات ہو گئے اور ان کا خیال تھا یہ یہاں سے ریٹائر ہو جائیں گے، 1998میں انھوں نے اپنا سامان بھی پیک کر لیا تھا اور یہ ریٹائرمنٹ کے بعد اپنا ٹھکانہ بھی تلاش کر رہے تھے لیکن پھر اچانک قسمت کی دیوی ان پر مزید مہربان ہوئی اور میاں نواز شریف نے سینئر جرنیلوں کو مسترد کر کے جنرل پرویز مشرف کو ساتواں آرمی چیف بنا دیا، چوہدری نثار علی خان نے اس تقرری میں اہم کردار ادا کیا تھا، ان کا خیال تھا جنرل مشرف کی جڑیں نہیں ہیں، یہ ن لیگ کی حکومت کو بھی ڈسٹرب نہیں کریں گے اور انڈیا اور پاکستان کے تعلقات کے راستے میں رکاوٹ بھی کھڑی نہیں کریں گے لیکن آپ قسمت کا ہیر پھیر دیکھیے، جنرل مشرف نے کارگل پر قبضہ بھی کیا۔ انڈیا اور پاکستان کے تعلقات کو بھی ریورس گیئر لگایا، ن لیگ کی دو تہائی اکثریت بھی لپیٹ دی، باوردی صدر بھی بن گئے اور اپنے دونوں محسنوں بے نظیر بھٹو اور میاں نوازشریف کو جلاوطن بھی کر دیا، جنرل پرویز مشرف کو بعدازاں نائین الیون کا کیچ ملا اور یہ پوری مغربی دنیا کی ڈارلنگ بن گئے، صدر جارج ڈبلیو بش انھیں اپنے کندھوں پر اٹھانے لگے، یہ دنیا کے تمام بڑے ٹیلی ویژن چینلز پر بھی آئے اور دنیا جہاں کے صدور اور وزراء اعظم نے کھڑے ہو کر ان کے لیے تالی بھی بجائی، یہ درجن مرتبہ خانہ کعبہ اور حجرہ رسولؐ میں داخل ہوئے اور انھیں کعبے کی چھت پر عین اس جگہ کھڑے ہونے کی سعادت بھی نصیب ہوئی جہاں سے حضرت بلال حبشیؓ نے فتح مکہ کے بعد اذان دی تھی۔ جنرل مشرف نے سیکڑوں طالبان اور القاعدہ کے لیڈرز پکڑ کر امریکا کے حوالے بھی کیے اور کروڑوں ڈالر معاوضہ بھی وصول کیا، یہ ملک کے اندر بھی بادشاہ گر تھے، میجر جنرل احتشام ضمیر نے ان کے لیے ق لیگ بھی بنائی اور پیپلز پارٹی کے بطن سے پیٹریاٹ بھی نکالی، جنرل مشرف اپنے دور میں اس قدر تگڑے تھے کہ اگر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ان کے ارادوں میں مزاحم ہونے کی غلطی کی توجنرل نے ان کی گاڑی سے جھنڈا بھی اتروا دیا اور انھیں آرمی چیف ہاؤس سے معزول کر کے گھر واپس بھی بھجوا دیا۔ اگر جامعہ حفصہ خالی کرانے کے لیے فوجی آپریشن کرنا پڑا تو جنرل پرویز مشرف وہ بھی کر گزرے اور اگر معزول چیف جسٹس نے کراچی میں قدم رکھا تو جنرل نے ایم کیو ایم کی مدد سے شہر میں آگ بھی لگوا دی اور 50لوگ بھی مروا دیے، یہ تکبر، یہ غلطیاں اور یہ اتھارٹی بہرحال جنرل پرویز مشرف کے زوال کی وجہ بنی، بے نظیر بھٹو امریکا کی مدد سے واپس آئیں، پیپلز پارٹی کی حکومت بنی اور جنرل پرویز مشرف جلاوطن ہونے پر مجبور ہو گئے، یہ 24 مارچ 2013 کو واپس آئے لیکن طویل خواری اور آرٹیکل چھ کا طوق لے کر 17 مارچ 2016ء کو دبئی واپس چلے گئے، جنرل راحیل شریف نے انھیں باہر بھجوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
Показати все...
👍 4
جنرل پرویز مشرف سیاست سے ہٹ کر ایک شان دار انسان تھے، ورزش، اسپورٹس، تیراکی اور برج کے شیدائی تھے، یہ 2018 تک کھیلتے اور دوڑتے بھاگتے تھے، آواز میں بہت جان اور گفتگو میں استدلال تھا، یہ بڑے سے بڑے جغادری کو بھی چند لمحوں میں چت کر دیتے تھے، جسم میں جذبہ اور گرمائش تھی، ہاتھ کی گرفت تگڑی اور یادداشت لاجواب تھی، روز دوستوں کی محفل لگاتے تھے اور انھیں زندگی کے لاتعداد واقعات سنا کر حیران کر دیتے تھے، انگریزی اور اردو دونوں لاجواب بولتے تھے، ترکی زبان بھی آتی تھی اور یہ ریٹائرمنٹ کے باوجود بھی دنیا میں ٹھیک ٹھاک مشہور تھے۔ ان کی زندگی بھی اچھی چل رہی تھی، یو اے ای کے شاہی خاندان نے لندن میں بھی اپارٹمنٹ لے دیا تھا اور دبئی میں بھی لیکن پھر 2018کے آخر میں اچانک ان کا وزن گرنا شروع ہو گیا، جسم کے مختلف حصوں میں دردیں بھی ہونے لگیں اور معدے اور پیشاب کا نظام بھی بگڑ گیا، درجنوں ڈاکٹرز نے معائنہ کیا لیکن ان کے مرض کی تشخیص نہ ہو سکی، 2019کے آخری ماہ آ گئے لیکن بیماری کا سرا نہ مل سکا یہاں تک کہ امریکا کے ایک ڈاکٹر نے رپورٹوں کی بنیاد پر اعلان کیا جنرل پرویز مشرف کو امولوئی ڈوسیس (Amyloidosis)نام کی بیماری ہے، یہ بیماری انتہائی کم ہوتی ہے۔ دنیا میں اس وقت اس کے صرف 25 مریض ہیں اور علاج ابھی تک دریافت نہیں ہوا، تین چار ادویات کا ٹرائل چل رہا ہے لیکن یہ بھی حتمی نہیں ہیں، ڈاکٹر نے انھیں ٹرائل ادویات دینے کے لیے امریکا آنے کی دعوت دے دی لیکن آپ جنرل پرویز مشرف کا زوال اور امریکا کی طوطا چشمی دیکھیے، اس امریکا نے انھیں ویزہ دینے سے انکار کر دیا جس کی پوری کابینہ ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا کرتی تھی، یہ جس کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا کرتے تھے اور یہ جس کے لیے افغانوں سے بھڑ گئے تھے، بہرحال قصہ مختصر جنرل پرویز مشرف کا علاج لندن اور دبئی میں شروع ہوگیا۔ یہ ایک انتہائی تکلیف دہ عمل تھا، ان کے بون میرو میں انجکشن لگایا جاتا تھا اور یہ درد سے تڑپتے تھے اور دیکھنے والوں کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے تھے، یہ سلسلہ بھی سال بھر تک چلتا رہا مگر یہ دوا بھی کام نہ آئی اور یہ آہستہ آہستہ اسپتال کے بیڈ تک محدود ہو کر رہ گئے، کھانا پینا معطل ہو گیا، چلنا پھرنا بھی مفقود ہو گیا اور آخر میں بول چال بھی بند ہو گئی، انھیں اب نلکیوں کے ذریعے خوراک اور آکسیجن دی جا رہی ہے، یہ پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں، حکومت بھی انھیں لانا چاہتی ہے مگر یہ سفر کے قابل نہیں ہیں اور انھیں جو بھی اس حالت میں دیکھتا ہے وہ اپنی آنکھیں خشک کرنے لگتا ہے اور جنرل مشرف کے عروج کا زمانہ اس کی نظروں کے سامنے آ جاتا ہے۔ بے شک خدائی صرف خدا کی قائم رہتی ہے، لاریب ہم سب محض انسان ہیں، ہڈیوں، گوشت اور خون کا بدبودار مغلوبہ اور بے شک ہم اور ہمارا غرور، ہم اور ہمارے عہدے اور ہم اور ہمارا عروج و زوال یہ سب قدرت کے اس کارخانے کے فرش کی میل بھی نہیں ہیں۔ ہم بس آوارہ دستک کی طرح آتے ہیں اور ہوا کے جھونکوں کی طرح چلے جاتے ہیں اور ہمارے پیچھے صرف ہماری عبرت کی کہانیاں رہ جاتی ہیں اور وہ بھی کتنی دیر، دو چار پانچ دس سال اور اس کے بعد طویل اندھیرا اور نہ ختم ہونے والا سکوت ہوتا ہے، یا میرے پروردگار ہمیں معاف کر دے، ہم عصر کے بیٹے ہیں، ہم اس دنیا سے خسارے کے سوا کچھ بھی نہیں سمیٹ پاتے، صرف تو ہی ابد ہے اور صرف تو ہی آخر ہے بس ہمیں معاف کر دے، ہم اپنی اپنی جانوں کے سب سے بڑے ظالم ہیں۔ روزنامہ ایکسپریس 5 جولائی 2022
Показати все...
4
01:48
Відео недоступнеДивитись в Telegram
https://youtube.com/watch?v=uRvXHk0JfcA&si=BI5d4sQ7GrHrU3nN شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار کے انکسافات اللہ پاک سے دعاھے کہ اللہ پاک ان دین دشمن جواسیس کو عبرتناک سزا دے اور مجاھدین کو ان کے شر سے بچائے۔ آمین
Показати все...
15.48 MB
🔥 5 4👍 1
Фото недоступнеДивитись в Telegram
8
Фото недоступнеДивитись в Telegram
جونئیر ٹیکنیشن ظہیر پاکستان ائیرفورس کے بیسٹ شوٹر اور باکسنگ چیمپیئن تھے۔انڈین آرمی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم نے آپ کو مجاہدین کی صفوں میں جانے پر مجبور کیا اور آپ نے نائن الیون کے واقعہ سے پہلے ہی فوج کو خیرآباد کہہ دیا تھا۔آپ نے مقبوضہ کشمیر کے کئی محاذوں پر وقت گذارا۔جب افواج پاکستان میں موجود خفیہ جہادی تنظیم کی دعوت آپ تک پہنچی تو آپ نے لبیک کہہ کر اس میں شمولیت اختیار کی۔ 2003 میں آپ نے پرویز مشرف پر قاتلانہ حملے میں مرکزی کردار ادا کیا اور ہائی سیکورٹی کے باوجودجھنڈا چیچی پل راولپنڈی کے نیچے کامیابی سےبارود نصب کیا۔ 2005-2006 میں آپ نے سوات میں جہادی تحریک اٹھانے کا فیصلہ کیا اور وہاں پر موجود پرانے مجاہدین کو منظم کیا اور سوات میں عملی کاروائیوں کا آغاز کیا۔ آپ وہاں پر بہت سے مظلوموں کی داد رسی کی اور کئی ڈاکوؤں اور راہزنوں کو کیفرکردار تک پہنچایا۔ 2007 میں ایک جہادی مشن پر جاتے ہوئے آپ کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور آپ نے جام شہادت نوش کیا۔ نحسبہ کذالک ولا نزکی علی اللہ احدا Please Join and Share TakbeerMedia @takbeermedia A CALL TO ARMED FORCES OF PAKISTAN
Показати все...
28👍 2🤬 2😁 1
Фото недоступнеДивитись в Telegram
تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ھے۔جن کی بدولت آج ہماری کتاب " افواج پاکستان اسلامی یا غیراسلامی ۔ فیصلہ آپ پر" کے 17 ھزار ڈاون لوڈز تکبیر میڈیا کے آفیشل چینل سے مکمل ہوئے۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا و احسن الجزا فی الدارین
Показати все...
31👍 3😍 2
Фото недоступнеДивитись в Telegram
تکبیر میڈیا کی طرف سے اپنے تمام قارئین کو مبارک باد
Показати все...
12👍 3🥰 1
Фото недоступнеДивитись в Telegram
اعلان لا تعلقی تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ سوشل میڈیا پر جناب عدنان رشید صاحب کے حوالے سے جو خبر گردش کر رہی ھے کہ وہ دراصل نئی پاکستانی جہادی جماعت "انصارالجہاد" کے بانی و موءسس ھیں۔اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ھے۔ معلوم نہیں کہ آئے دن ایسی افواہوں کا مقصد آخر کار کیا ھے؟ اس کو کمی علمی یا بے علمی سے تعبیر کیا جائے یا پھر سازشوں سے؟ اللہ رب العزت سے دعا ھے کہ وہ دنیا بھر میں تمام مسلمانوں اور مجاھدین کا حامی و ناصر ھو اور ان کو دشمنوں پر فتح یاب کرے -آمین
Показати все...
😁 11👍 10 8
Фото недоступнеДивитись в Telegram
اعالان شہادت تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ پاکستان ائیر فورس کے سابق سنئیر ٹیکنیشن محترم کرم دین صاحب ستمبر 2023 کے دوسرے ہفتے میں ساھیوال جیل میں 20 سال قید و بند کی صعوبتیں جھلینے کے بعد حضرت امام ابوحنیفہ کی سنت کی یاد تازہ کرتے ہوئے اس دار فانی سے رحلت فرما چکے ہیں مرحوم نے سن 2001 میں جناب وارنٹ افسر ڈاکٹر خالد محمود اعوان کے ہاتھ پر جہاد کی بیعت کی۔ پرویز مشرف کیس میں آپ کو ناحق عمر قید کی سزا سنائی گئ۔ کورٹ مارشل ہونے کی وجہ سے مرحوم کی سزا کے بارے میں اعلی سول عدالتوں میں بھی اپیل نہ ہوسکی۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق مرحوم کی شہادت بجلی کا کرنٹ لگانے سے ہوئی او جسم پر کرنٹ کے نشانات پائے گئے۔ مرحوم لواحقین میں ایک بیٹی اور ایک بیوہ چھوڑ گئے ہیں۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ رب العزت شہید کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔ آمین یا رب الشہداء و المجاھدین منجانب تکبیر میڈیا ٹیم
Показати все...
😢 32💔 10 5👍 1🔥 1
تکبیر میڈیا اپنے تمام قارئین کو اطلاع دیتا ھے کہ سوشل میڈیا پر اج 4 نومبر 2023 کو ایم ایم عالم ائیر بیس میانوالی پر ہونے والے حملے کے بارے میں جناب عدنان رشید صاحب کے نام سے اکاونٹس سے اپڈیٹس دی جارہی ہیں اور یہ تائثر دیا جارہاھے کہ جیسے جناب عدنان رشید صاحب اس حملے کے منصوبہ سازوں میں سے ہیں۔ تکبیر میڈیا پہلے ہی اپنے تمام قارئین پر واضح کرچکا کہ جناب عدنان رشید صاحب 2018 میں تحریک طالبان پاکستان سے مستعفی ہوکر امارت اسلامی افغانستان( افغان طالبان) میں شامل ہوچکے ہیں۔ امیرالمومنین اور امارت اسلامی افغانستان کی خارجہ پالیسی کے مطابق امارت اسلامی کا کوئی رکن پڑوسی ممالک کے خلاف افغانستان کی سرزمین استعمال نہیں کرسکتا۔ اس لئے موصوف کے نام اور شہرت سے ناجائز فائدہ اٹھاکر پاکستان میں عسکری کاروائیاں ان کے نام کرنے سے گریز کیا جائے۔ تکبیر میڈیا ایک دعوتی میڈیا ھے نہ کہ ایک عسکری میڈیا۔ اس میڈیا کا کام افواج پاکستان کو اللہ کی طرف بلانا ھے۔ تاکہ افواج پاکستان صحیح معنوں میں ایمان،تقوی اور جہاد فی سبیل اللہ والی فوج بن جائے اور یہ کام تب ہی ممکن ہوگا جب افواج پاکستان کے تمام افراد اپنی عسکری زندگی کے حلال و حرام کو جان سکیں اور حرام کاموں کو ترک کرکے حلال کاموں کو آگے بڑھایں۔ ہمارا کام صرف حق بات کا پہنچانا ھے اور ہدایت دینا اللہ کا کام ھے۔ وما علینا الا البلاغ المبین۔
Показати все...
11
Оберіть інший тариф

На вашому тарифі доступна аналітика тільки для 5 каналів. Щоб отримати більше — оберіть інший тариф.