cookie

Мы используем файлы cookie для улучшения сервиса. Нажав кнопку «Принять все», вы соглашаетесь с использованием cookies.

avatar

مفتی محمد تقی عثمانی صاحب

اس چینل کے ذریعے سے آپ شیخ الاسلام حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کے بیانات ، تحریریں اور کتابیں Pdf حاصل کرسکتے ہیں ـ رابطہ بوٹ ◀ @Muftitqichanal_Rabtabot

Больше
Рекламные посты
10 212
Подписчики
+3624 часа
+1807 дней
+64730 дней
Время активного постинга

Загрузка данных...

Find out who reads your channel

This graph will show you who besides your subscribers reads your channel and learn about other sources of traffic.
Views Sources
Анализ публикаций
ПостыПросмотры
Поделились
Динамика просмотров
01
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-4 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
6611Loading...
02
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-3 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
1 0911Loading...
03
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ  24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے  جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح  کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے  جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت  اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف،  تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد  کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ  اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے  ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو  کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
1 1936Loading...
04
Media files
1 0184Loading...
05
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ  24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے  جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح  کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے  جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت  اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف،  تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد  کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ  اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے  ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو  کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
10Loading...
06
Media files
10Loading...
07
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ 24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف، تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
10Loading...
08
ٹیلی گرام چینل ↶ https://t.me/MuftiTaqiUsmaniSahab
1 0718Loading...
09
Media files
1 1516Loading...
10
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-2 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
1 8025Loading...
11
اہلِ اسلام و اہلِ درد سے دردمندانہ و خیرخواہانہ ایک شکوہ! ---- کچھ دن پہلے یہیں کراچی میں ایک جنازے میں شرکت کے دوران ایک عام آدمی بڑی فکرمندی کے ساتھ غمزدہ لہجے میں بندہ سے مخاطب ہو کر کہنے لگے: ’’فلسطین میں جو کچھ ہورہا ہے،اس پر ہمارے علماء کیوں خاموش ہیں؟‘‘ بندہ نے حیرت سے پوچھا کہ آپ نے مفتی تقی عثمانی صاحب کا کوئی بیان نہیں سنا؟ انہوں نے کہا کہ میری نظر سے نہیں گزرا۔ مجھے شدید حیرت کا جھٹکا لگا،اس لیے کہ وہ دارالعلوم سے محض دس کلومیٹر کے فاصلے پر رہتے ہوں گے اور وٹس ایپ اور سوشل میڈیا بھی استعمال کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود بے خبری کا یہ عالم ہے۔ ان کی یہ بات سننے کے ساتھ ہی فوراً خیال بھی ذہن میں آیا کہ اس میں قصور ان کا نہیں ہمارے طبقے کا ہے، جو اس قسم کی خیر کی بات عام لوگوں تک نہیں پہچاتے، جو سوشل میڈیا کو خیر کی بات پہنچانے کا ایک مؤثر ذریعہ سمجھنے کے بجائے محض وقت گزاری کا ایک شغل سمجھتے ہوئے دینی واسلامی موضوعات کو اسکرول کرکے آگے بڑھ جاتے ہیں۔۔.... آپ تصور کیجیے کہ مفتی محمد تقی عثمانی صاحب عالمِ اسلام کی ایک معروف و مشہور اور مؤثر وسرکردہ شخصیت، ایک ایسے دورِ جفا میں جب بڑوں بڑوں کو چپ لگی ہوئی ہے، روزِ اول سے کس زور دار و گرجدار آواز اور جرات مندانہ انداز میں مختلف طریقوں سے فلس-طین کے قضیے کو امت کے سامنے اجاگر کررہے ہیں۔ کبھی ج-ہاد کی فرضیت کا فتویٰ، کبھی نفلی عمروں کے مقابلے میں فل-طین کی امداد افضل ہونے کا فتوی، کبھی قضیۂ فلس۔طین سے متعلق گمراہ کن غلط فہمیوں کا ازالہ، کبھی اسرائیلی کمپنیوں کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو غیرتِ ایمانی قرار دینے کی بات، کبھی اہلِ فلس-طین کیلئے مالی امداد کی مہم کی سرپرستی، کبھی فلس-طین سے متعلق منعقدہ کانفسرز و اجلاسوں میں شرکت، کبھی فل-سطینی نمائندوں سے ملاقاتیں، کبھی قنوتِ نازلہ کا اہتمام کرنے کی اپیل، کبھی مغربی منافقت اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے دوہرے معیارات کا پردہ چاک کرتے ہوئے امریکہ اور اس کے حواریوں پر کھل کر تنقید اور اس کے ساتھ ساتھ ہر موقع اور ہر بیان میں ظلم کی چکی میں پستے بھائیوں کیلئے رو رو کر اور گڑگڑا کر اس انداز سے دعائیں کہ بسا اوقات آواز بند ہو گئی،اور پھر مسلمانانِ عالم سے دعاؤں کی پردرد درخواستیں۔ ایک چوراسی سالہ بوڑھا اس درد کو اپنا درد بنائے ہوئے صبح و شام آوازیں لگا رہا ہے اور ہم جیسے سہل پسند نوجوان وقت کے اس شیخ الاسلام کے دلِ دردمند کے ساتھ کہے گئے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچانے سے بھی قاصر ہیں۔ یہ تو بندہ نے صرف حضرت مفتی تقی عثمانی صاحب کی مثال ذکر کی، ورنہ تمام مکاتبِ فکر کے نمائندہ و سرکردہ علمائے کرام اس مسئلے پر آواز اٹھا رہے ہیں..لیکن یہ ساری آوازیں دینی حلقے خود تک محدود کرکے بیٹھ جاتے ہیں، حالانکہ ان توانا آوازوں کو مزید توانائی فراہم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ہر ہر فردِ مسلم تک یہ پیغام اس انداز اور اہمیت سے پہنچے کہ ہر شخص اس درد کو اپنا درد سمجھنے لگ جائے۔ خدا کیلئے اپنا فرض ادا کیجیے اور حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب اور دیگر علمائے کرام کی آوازوں کو دنیا تک پہنچائیے تاکہ کل کو کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ علماء کیوں خاموش ہیں؟ یا ہمیں کسی نے متوجہ نہیں کیا۔ پس نوشت: خاص طور پر آج مورخہ 10 مئی 2024 کو حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظہ نے جمعہ کے خطبہ میں جس دردمندانہ انداز میں فل-سطین میں جاری تاریخ کے بدترین ظلم و ستم، سفاکیت و بربریت پر ایک بار پھر مسلمانانِ عالم کو خوابِ غفلت سے بیدار کرنے کی سعیٔ مشکور فرمائی ہے، اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ روزانہ دس منٹ نکال کر اہلِ فلس-طین کیلئے دعائیں اور آیتِ کریم کا ختم کریں،اس پیغام کو پوری دنیا میں عام کرنے کی ضرورت ہے۔ راشد حیسن۔ 10 مئی 2024.
3 50410Loading...
12
Media files
2 7933Loading...
13
Media files
2 8822Loading...
14
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-1 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
2 7113Loading...
15
فلسطین کے حالات پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ بیان جمعہ کا مختصر حصہ (جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی) بتاریخ : 2024-05-10 / یکم ذوالقعدہ 1445 https://youtu.be/F-H2yCzarY4 از : دارالعلوم میڈیا
3 05312Loading...
16
​​ابو عبداللہ البعلی الحنبلی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : ”میں رات کے پچھلے پہر جامع دمشق میں موجود تھا، شیخ نوَوِی رحمہ اللہ اندھیرے میں ایک ستون کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے اور انتہائی غم اور خشوع کے ساتھ بار بار یہی دہرا رہے تھے: ﴿وَقِفُوهُم إنَهُم مَسئولُونَ﴾ ، اور انہیں روک کر رکھو، کہ ان سے پوچھ گچھ کی جائے گی! یہاں تک مجھ پر ایسی کیفیت طاری ہوئی جسے اللہ ہی جانتا ہے!!“ (تحفة الطالبين لابن العطار : ٦٥)
2 8055Loading...
17
Follow this link to join my WhatsApp group: https://chat.whatsapp.com/JBXDxEoUNqXJGo9EsTOFhN
2 8401Loading...
18
جہـــــــاد فی سبیل اللہ؛ ایک بھولے ہوئے سبق کی یاددہانی ------------- شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالی فلسیطـــــــــــین پر جاری ظلم و ستم کے خلاف حسبِ سابق آواز اٹھاتے ہوئے سابقہ بیانات کے تسلسل میں ایک نیا اضافہ فرماتے ہوئے آج جمعۃ المبارک کے بیان میں امتِ مسلمہ کے خفتہ ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے بھرپور اور مجاہدانہ انداز اور دو ٹوک و واضح الفاظ میں جہــــــاد فی سبیل اللہ جیسے اہم فریضے کی یاددہانی کروائی ہے۔.... حضرت والا نے آج کے بیان میں درج ٰذیل موضوعات پر جامع گفتگو فرمائی: 1. جہــــــاد فی سبیل اللہ کی اہمیت اور ہماری غفلت 2. جہــــــاد و مجاہدین کی عظیم فضیلت اور جہاد کا خیال نہ آنے پر وعید 3. امتِ مسلمہ سے جہــــــاد کا تصور مٹنے کی وجوہات 4. امن کے علمبرداروں کی فلسطین میں دہشت گردی 5. غـــــــزہ کی پکار اور میڈیا و مسلم حکمرانوں کی بے حسی 6. فلسطـــــــین کی موجودہ دردناک والمناک صورتحال 7. اہل فلســـــطین کا ایمانی جذبہ اور حماس کی کارروائیاں 8. فلسطـــــــین کے حالات ،عالمِ اسلام اور جہــــــاد کا فریضہ 9. فلسطــــــین کی صورتحال اور عام مسلمانوں کی غفلت 10. مسلم حکمرانوں کیلئے امتِ مسلمہ کا حق ادا کرنے کا بہترین وقت 11. قضیۂ فلسطـــــین؛عام مسلمانوں کیلئے وقت کا سب سے اہم تقاضہ 12. فلسطـــــین سے متعلق عام مسلمانوں کے فریضے 13. اہلِ فلسطـــــــین کیلئے دس منٹ ضرور نکالیں آج کا بیان ظلمتوں کے اس دور میں روشنی کے منارے کی مانند انشاء اللہ امتِ مسلمہ کو اپنا بھولا ہوا راستہ دکھانے میں معاون ثانت ہوگا، بشرطیکہ ہم یہ پیغام ہر ہر فرد تک پہنچانے کی ذمہ داری اٹھائیں۔ انشاء اللہ یہ بیان دارالعلوم میڈیا کی طرف سے جلد ہی یوٹیوب پر اپلوڈ کردیا جائے گا، جزاکم اللہ راشد حسین۔ 17 مئی 2024.
2 9046Loading...
19
* *اب ہمارے سامنے اس وقت جو صورتحال ہے وہ یہ ہے کہ اس وقت ایک ایسا جہاد ہو رہا ہے جس میں بیت المقدس خطرے میں خطرے میں کیا ہے بلکہ اس پر تسلط قائم ہو چکا ہے اور اس کے نتیجے میں دشمن اور آگے بڑھ کر پوری امت مسلمہ کے اوپر حملہ آور ہونے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ آیتیں ہمیں یاد دلا رہی ہیں کہ ہم پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ اگر یہ سب واقعہ ہماری انکھوں کے سامنے ہو رہا ہو اور ہم اس کو بس ٹھنڈے پیٹوں برداشت کر کے گزر جائیں کہ ٹھیک ہے ان کے ساتھ ہو رہا ہے، تو مجھے اندیشہ ہے کہ جن ’’مخلّفین‘‘ یعنی پیچھے رہ جانے والوں کا ذکر ان آیات میں آیا ہے، کہیں ان میں ہمارا شمار نہ ہو جائے۔ العیاذباللہ۔ یہ آیات محض ایک داستان بیان نہیں کر رہیں،بلکہ ایک سبق دے رہی ہے اور ہر موقع پر ہر مسلمان کا فریضہ ہے کہ ان سے اپنے موجودہ حالات کے مطابق سبق لے۔ اللہ تعالی ہم سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔آمین* طالبِ دعا:راشد حسین آج کا یہ درس اس لنک پر سنا جا سکتا ہے: https://www.youtube.com/watch?v=7BvdHfBLpfI*
2 42810Loading...
20
*موجودہ حالات کے تناظر ایک اہم ایک اہم و لطیف نکتہ اور فکر انگیز گفتگو* ---------- شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالی آج بروز جمعرات مؤرخہ 16 مئی 2024/ 7ذیقعدہ 1445ھ کو درسِ قرآنِ کریم کے دوران سورۃ التوبہ کی آیت 90 تا 93 (دسویں پارے کی آخری تین آیات) کی تفسیر بیان فرمائی۔ جن میں جھوٹے عذر کرکے غزوۂ تبوک سے پیچھے رہ جانے والے منافقین، جہاد سے معذور افراد اور سواری موجود نہ ہونے کی وجہ سے جہاد میں شریک نہ ہوپانے والے افراد کی غمزدہ کیفیت کو بیان فرمایا ہے۔ ان آیات کی دلنشیں تفسیر بیان کرنے کے بعد حضرت والا دامت برکاتہم نے فلســـــــطین میں جاری موجودہ معرکے کے تناظر میں بڑی اہم اور فکر انگیز و جامع گفتگو فرمائی اور بڑا لطیف نکتہ ارشاد فرمایا۔یہ گفتگو ہر صاحبِ ایمان کو پڑھنی اور سننی چاہیے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ قرآنِ کریم ایک زندۂ جاوید کتاب ہے اور انسانی زندگی سے متعلق سارے معاملات میں جامع رہنمائی فراہم کرتی ہے۔لیکن بسا اوقات کوئی بات ایسے وقت میں سامنے آتی ہے جو حالات و واقعات پر اس طرح صادق آرہی ہوتی ہے کہ انسان عش عش کر اٹھے۔ ایسا ہی کچھ حضرت والا نے آج کی تشریح میں ذکر فرمایا، اور گفتگو کے آخر میں فرمایا کہ :’’مجھے اندیشہ ہے کہ جن ’’مخلّفین‘‘ یعنی جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں کا ذکر ان آیات میں آیا ہے، کہیں ان میں ہمارا شمار نہ ہو جائے۔ -العیاذباللہ العظیم-۔۔‘‘ -------------- حضرت والا نے فرمایا: * *’’.......یہ سارا سیاق جو چل رہا ہے ، یہ غزوہ ٔتبوک سے متعلق ہے۔ یہاں قابلِ غور بات یہ ہے کہ رسول کریم سرورِ دو عالم ﷺ کی حیاتِ طیبہ میں بہت سے غزوات ہوئے ہیں، مثلاً بدر ہوا ہے، احد ہوا ہے، احزاب ہوا ہے، خیبر ہوا ہے، فتحِ مکہ ہوا ہے، غرض بہت سے غزوات ہوئے ہیں اور ان غزوات میں بھی منافقین کی ریشہ دوانیاں جاری رہی ہیں۔ بدر کے لوگوں کو بہت طعنے دیے گئے کہ ہمارے ساتھ ہوتے تو قتل نہ ہوتے۔ احد والوں کو کہا گیا ہماری بات مانی جاتی تو شکست نہ ہوتی۔ اس کا تھوڑا تھوڑا ذکر قران کریم نے مختلف جگہوں پر فرمایا ہے، لیکن منافقین کا تذکرہ اور جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں پر نکیر، جس تفصیل کے ساتھ ، جس وضاحت کے ساتھ اور جن شدید الفاظ میں غزوہ تبوک سے کے سلسلے میں سورۂ توبہ میں ہے ، وہ اور کہیں نہیں ملتی یعنی کسی غزوے میں شامل نہ ہونے پر، کسی کے اوپر اتنی سخت پکڑ کی گئی ہو اور اتنی وعیدیں سنائی گئی ہو ،یہ بات اور کسی غزوے میں مجھے یاد نہیں پڑتی۔* * *شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ تبوک کا یہ غزوہ پہلی بار جزیرۂ عرب سے باہر نکل کر ایک بڑی طاقت کے مقابلے کے لیے برپا ہوا تھا۔ وہ بڑی طاقت جس کا اگراس طرح مقابلہ نہ کیا جاتا جیسے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ،تو وہ بڑی طاقت آکر پورے جزیرۂ عرب پر غالب آسکتی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ جزیرہ ٔ عرب سے باہر کی طاقتوں کے اوپر نبی کریم سرور دو عالم ﷺ کی دھاک بٹھانی مقصود تھی۔اس دھاک بٹھانے کے لیے ضروری تھا کہ ایک ایک فرد جانثاری کا معاملہ کرے اور جانثاری کے ساتھ شریک ہو تو اس لیے اللہ تبارک و تعالی نے اس موقع پر جو پیچھے رہ گئے، ان کی جو گرفت فرمائی ہے وہ اور کسی غزوے میں پیچھے رہنے والوں کی نہیں فرمائی۔ ایک بات تو یہاں یہ سمجھ یہاں سمجھ میں آتی ہے ۔* * *دوسری بات یہ ہے کہ یہ جو غزوہ تبوک سے پیچھے رہ جانے والوں کے لیے قرآن کریم کی ان آیات میں وعیدیں بیان فرمائی گئی ہیں اور جن کا سلسلہ آگے بھی چل رہا ہے، کیا یہ صرف ایک داستان کے طور پر ہمیں سنا دی گئی ہیں؟ کہ ایک ایسا غزوہ ہوا تھا اور اس میں کچھ لوگ شریک ہوئے تھے اور کچھ لوگ پیچھے رہ گئے تھے۔ کیا یہ محض ایک داستان ہے جو سنائی جا رہی ہے؟ ظاہر ہے کہ یہ محض ایک داستان نہیں، قرانِ کریم کی کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہے جو ہمارے لیے، خود ہمارے اپنے طرز عمل میں ہدایت کا سبب نہ ہو۔چنانچہ یہ ساری اس لیے تفصیل بیان فرمائی جا رہی ہے کہ ہم کان کھڑے کریں۔یوں کان کھڑے کریں کہ جب کبھی ایسا موقع آ جائے جہاں کفر و اسلام کا معرکہ ہو، اور جہاں مسلمانوں کو طاقت استعمال کرنے کی ضرورت ہو، تو اس موقع پر ہر انسان کا یہ فریضہ بنتا ہے، ہر مسلمان کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ جس طرح ممکن ہو، اس عظیم جہاد کے اندر اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کرے۔ جس طرح اس کے لیے مکن ہو۔ اگر بذات خود شریک ہونا ممکن ہو تو بذات خود شریک ہو، اگر وہ بذاتِ خود ممکن نہ ہو اور ان کو مال کی ضرورت ہو تو مال سے تعاون کریں اور ان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا ہر مسلمان کے ذمے فرض ہے۔ یہ بتانے کے لیے اللہ تبارک و تعالی تفصیل سے غزوۂ تبوک کے احکام تفصیل سے بیان فرما رہے ہیں۔*
2 3277Loading...
21
Media files
2 4905Loading...
22
Hazrat Hussainؓ aur Youm-e-Ashura | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
3 0513Loading...
23
جمعہ بیان موضوع : حج کی فرضیت کے احکام بمقام :جامع مسجد جامعہ دارالعلوم، کراچی بتاریخ : 2024-04-19 مقرر : #مفتی_محمد_تقی_عثمانی
2 6825Loading...
24
Islam mein Matam ki Haqeeqat | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
3 7753Loading...
25
Aik se Dosray ko Bemari lagna|ایک سے دوسرے کو بیماری لگنا|Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
4 2142Loading...
26
Media files
4 10112Loading...
27
Media files
4 0136Loading...
28
Allah Talah ko ham kis tarah Pukarain | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
3 2172Loading...
29
Ashab-e-Kaf ki dua say Aik Aham Sabaq | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
3 5075Loading...
30
*اصلاحی مجلس* _____ *آج بـــروزاتوار بتاریخ 26 شوال 1445ھ مطابق 5 مـــٸی 2024، بعد نماز مغرب پاکستانی معیاری وقت کے مطابق 7:30 pm کے بعد* *شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ کی مجلس ان شاء اللہ بـــراہ راست بھی نشر ہوگی۔* *نوٹ* *جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں مرد حضرات کا اور مدرسۃ البنات میں خواتین کا بیان سننے کا انتظام ہوگا* _______ *LIVE Link: https://youtube.com/live/DkLtsmG9Z6M* *از : دارالعلوم میڈیا*
3 6274Loading...
31
ایک قیتمی نصیحت حضرت والا مدظلہ کے ایک شعر کے ساتھ دوستوں کی نذر: آسی یہ غمینت ہیں تری عمر کے لمحے وہ کام کر اب تجھ کو کرنا ہے یہاں آج گوشۂ تنہائی،ص ۹۸ از:شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی
3 1826Loading...
32
Aamal ki Qabuliat | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
3 0362Loading...
09:05
Видео недоступноПоказать в Telegram
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-4 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
Показать все...
👍 2 1
13:41
Видео недоступноПоказать в Telegram
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-3 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
Показать все...
💔 5
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ  24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے  جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح  کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے  جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت  اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف،  تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد  کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ  اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے  ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو  کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
Показать все...
5👍 2
Фото недоступноПоказать в Telegram
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ  24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے  جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح  کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے  جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت  اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف،  تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد  کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ  اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے  ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو  کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
Показать все...
Фото недоступноПоказать в Telegram
ہر سانس ایک نعمت ہے....! --------- مؤرخہ 24 شوال المکرم45ھ(3 اپریل 24ش)شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ نے جامع مسجد جامعہ دارالعلوم کراچی میں ’’آخرت کی تیاری اور اس کا طریقہ‘‘ کے موضوع پر ہفتہ وار خطاب فرمایا۔اور اسی کے ذیل میں مشہور حدیث :’’پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ کی تشریح کے دوران’’ اپنی زندگی کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو‘‘ پر بات کرتے ہوئے فرمایا: ’’سرکارِ دوعالم صﷺ فرماتے ہیں کہ:’’ حَياتَكَ قَبلَ مَوتِكَ‘‘ اپنی زندگی کو غنیمت سمجھو موت سے پہلے۔جو لمحاتِ زندگی بھی ملے ہوئے ہیں، ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے زندگی کے لمحات کو ایک ایسی دولت بنایا ہے کہ اگر انسان چاہے تو ایک لمحے کو استعمال کرکے اپنے لیے جنت کے خزانےتیار کرلے۔’’ سبحان اللہ‘‘ کا ایک کلمہ، یہ انسان کے نامۂ اعمال کو بھر دیتا ہے، وزنی کردیتا ہے۔ اب چلتے پھرتے خیالات ہیں، ادھر کے ادھر کے، دنیا بھر کے۔ان میں مست ہیں چلے جارہے ہیں، وہی وقت اگر آپ اللہ کے ذکر میں استعمال کرلیں :سبحان اللہ، الحمدللہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر، درود شریف، تو زندگی کا یہ لمحہ کام آجائے گا۔ ہمارے والدِ قدس سرہ کا ایک شعر ہے: لب پر دمِ اخیر ترا نام آگیا رکتا ہوا یہ سانس بہت کام آگیا یعنی آدمی کا اگر ایک لمحہ بھی اگر غفلت سے نکل کر اللہ کے ذکر کی طرف متوجہ ہو جائے تو یہ بڑا کام آگیا۔یہ جو سانس آرہے ہیں نہ ہمارے۔ ہر سانس ایک نعمت ہے،ہر سانس میں ایک موقع فراہم کیا جارہا ہے کہ مجھے یاد کرلو۔ ہر سانس یہ مطالبہ کررہا ہے کہ اللہ کو یاد کرلو۔لہذا اپنی حیات کو موت سے پہلے غنیمت سمجھو۔سانس کے بند ہوجانے سے پہلے اس سانس کو غنیمت سمجھو کہ اس سانس سے تم ذکر کر سکتے ہو، اللہ کا نام لے سکتے ہو، اللہ کا پیغام دوسروں تک پہنچا سکتے ہو، اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت لوگوں تک پہنچا سکتے ہو،اس میں ان سانسوں کو کام میں لگا دو اور اپنے دل کو اللہ کیلئے فارغ کرلو۔‘‘ طالبِ دعا: راشد حسین 20 مئی 2024. کراچی
Показать все...
ٹیلی گرام چینل ↶ https://t.me/MuftiTaqiUsmaniSahab
Показать все...
Фото недоступноПоказать в Telegram
06:56
Видео недоступноПоказать в Telegram
Basat-e-Rasool ﷺ ke Maqasid P-2 |بعث رسول ﷺ کے مقاصد | Short Clip | by Mufti Muhammad Taqi Usmani
Показать все...
7