cookie

Мы используем файлы cookie для улучшения сервиса. Нажав кнопку «Принять все», вы соглашаетесь с использованием cookies.

avatar

آئیں اپنا محاسبہ کریں

قرآن وحدیث کی روشنی میں سبق آموز باتیں،دین اور احکام دین سے متعلق غلط فہمیوں کا ازالہ اور جدید مسائل کی تشریحات و تفصیلات اس official telegram channel پر پیش کی جائیں گی

Больше
Страна не указанаУрду445Религия и духовность94 424
Рекламные посты
194
Подписчики
Нет данных24 часа
-17 дней
-530 дней

Загрузка данных...

Прирост подписчиков

Загрузка данных...

Document from ابو حمزه ندوي
Показать все...
DOC-20231117-WA0009..pdf6.66 MB
Фото недоступноПоказать в Telegram
*🎯 حالات کا تقاضہ* موجودہ حالات ہمیں اپنے اندر تبدیلی کی دعوت دے رہے ہیں۔ ہمیں اپنے معاشرتی بگاڑ کو دور کرنا چاہیے، غفلت دور کرکے اپنی اور اپنی نسلوں کی اصلاح کے لیے فکرمند ہونا چاہیے، جائز ذرائع آمدنی پر محنت کرکے معاشی مضبوطی حاصل کرنی چاہیے، سودی قرض سے پوری طرح پیچھا چھڑانا چاہیے، غیرضروری اخراجات پر روک لگاکر بچت کا مزاج بنانا چاہیے، شادی بیاہ کو آسان بنانا چاہیے، بچوں کی نگرانی اور ان کو بری صحبت سے بچانے کی فکر کرنی چاہیے، نشہ اور جوا سٹا، مسلم معاشرے سے پوری طرح ختم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، آپس کے اختلاف کو کم سے کم سطح پر لانا یا بالکل ختم کردینا چاہیے. اپنے معاملات کو شریعت کی روشنی میں حل کرنے کی عادت بنانی چاہیے، حتی الامکان پولیس کیس اور عدالتوں کے چکر سے دور رہنا چاہیے، اپنے تعلیمی نظام کو مضبوط بنانا چاہیے، مدارس کے علاوہ اسکول، کالج اور لڑکیوں کے لیے باپردہ تعلیمی ادارے قائم کرنے کی فکر کرنی چاہیے. خلاصہ یہ کہ اپنی خامیاں خود دور کرنے کی فکر کرنی چاہیے. ان تمام باتوں کے ساتھ یہ بات ہر وقت ذہن میں رہنی چاہیے کہ ہمارا اصل وجود ایمانی وجود ہے، ہمیں اپنے اور اپنی نسلوں کے ایمان کی اور اس کے تمام تقاضوں اور تفصیلات کی حفاظت کے ساتھ ہی اس ملک میں رہنا ہے ان شاء اللّٰہ تعالیٰ. اور یہ حق ہمارے تمام حقوق سے بڑھ کر ہے اور یہ حق ہمیں قدرت نے بھی دیا ہے اور ہمارے ملک کے آئین نے بھی اس کو تسلیم کیاہے، اس لیے اس باب میں کسی خوف ومایوسی یا سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے. ✍🏻 *مولانا محمد سلمان بجنوری صاحب*
Показать все...
Document from ابو حمزه ندوي
Показать все...
DOC-20231103-WA0004..pdf9.96 MB
اس کتاب میں تصویری شکل میں اسرائیل یا اسرائیل نواز کمپنیوں کے ممنوعہ پروڈکٹس اور ان کی متبادل انڈین مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے، حسب استطاعت اسے عام کرنا چاہئے، ہوسکے تو پرنٹ نکلوا کر کم از کم اپنے ہم خیال متوسط دوکانداروں کو دے کر ممنوع مصنوعات کی خرید و فروخت کی مذمت بیان کرنا چاہئے. بحمد اللّٰہ ہم نے دوکانداروں سے بات کرنی شروع کردی ہے، اللّٰہ تعالیٰ کامیابی عطاء فرمائے.
Показать все...
حضرت امام حسن ؓ فرماتے ہیں کہ مجھ سے (میرے چھوٹے بھائی) حضرت امام حسین ؓ نے کہا کہ میں نے اپنے والد حضرت علی ؓ سے حضور اکرم ﷺ کا اپنے اہلِ مجلس کے ساتھ کا طرز پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ آپ ﷺ ہمیشہ خندہ پیشانی اور خوش خلقی کے ساتھ متصف رہتے تھے (یعنی چہرہ انور پر تبسم اور بشاشت کا اثر نمایاں ہوتا تھا) آپ ﷺ نرم مزاج تھے (یعنی کسی صحیح بات میں لوگوں کو آپ ﷺ کی موافقت کی ضرورت ہوتی تھی تو آپ ﷺ سہولت سے موافق ہوجاتے تھے) نہ آپ سخت گو تھے اور نہ سخت دل تھے. نہ آپ چلا کر بولتے تھے نہ فحش گوئی اور بدکلامی فرماتے تھے نہ عیب گیر تھے کہ دوسروں کے عیوب پکڑیں نہ زیادہ مبالغہ سے تعریف کرنے والے نہ زیادہ مذاق کرنے والے نہ بخیل. آپ ﷺ ناپسندیدہ بات سے اعراض فرماتے تھے. یعنی ادھر التفات نہ فرماتے گویا سنی ہی نہیں. دوسرے کی کوئی خواہش اگر آپ کو پسند نہ آتی تو اس کو مایوس بھی نہ فرماتے تھے اور اس کا وعدہ بھی نہ فرماتے تھے. آپ نے تین باتوں سے اپنے آپ کو بالکل علیحدہ فرما رکھا تھا: جھگڑے سے اور تکبر سے اور بیکار بات سے اور تین باتوں سے لوگوں کو بچا رکھا تھا، نہ کسی کی مذمت فرماتے تھے، نہ کسی کو عیب لگاتے تھے، نہ کسی کے عیوب تلاش فرماتے تھے. آپ ﷺ صرف وہی کلام فرماتے تھے جو باعث اجر وثواب ہو جب آپ ﷺ گفتگو فرماتے تو حاضرین مجلس اس طرح گردن جھکا کر بیٹھتے جیسے ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں ( کہ ذرا بھی حرکت ان میں ہوتی تھی کہ پرندہ ذرا سی حرکت سے اڑجاتا ہے) جب آپ ﷺ چپ ہوجاتے تب وہ حضرات کلام کرتے (یعنی حضور اقدس ﷺ کی گفتگو کے درمیان کوئی شخص نہ بولتا تھا جو کچھ کہنا ہوتا حضور ﷺ کے چپ ہونے کے بعد کہتا تھا) آپ ﷺ کے سامنے کسی بات میں نزاع نہ کرتے تھے. آپ ﷺ سے جب کوئی شخص بات کرتا تو اس کے خاموش ہونے تک سب ساکت رہتے. ہر شخص کی بات (توجہ سے سننے میں) ایسی ہوتی جیسے پہلے شخص کی گفتگو یعنی بےقدری سے کسی کی بات نہیں سنی جاتی تھی، ورنہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ مجلس کی ابتداء میں تو توجہ تام ہوتی ہے پھر کچھ دیر ہونے سے اکتانا شروع کردیتے ہیں اور کچھ بےتوجہی سی ہوجایا کرتی ہے) جس بات سے سب ہنستے اور آپ ﷺ بھی تبسم فرماتے اور جس سے سب لوگ تعجب کرتے تو آپ ﷺ بھی تعجب میں شریک رہتے یہ نہیں کہ سب سے الگ چپ چاپ بیٹھے رہیں بلکہ معاشرت اور طرز کلام میں شرکاء مجلس کے شریک حال رہتے) اجنبی مسافر آدمی کی سخت گفتگو اور بےتمیزی کے سوال پر صبر فرماتے (یعنی گاؤں کے لوگ جا بےجا سوالات کرتے آداب کی رعایت نہ کر کے ہر قسم کے سوالات کرتے۔ حضور اکرم ﷺ ان پر گرفت نہ فرماتے ان پر صبر کرتے) اور اس وجہ سے وہ لوگ ہر قسم کے سوالات کرلیتے تھے. بعض صحابہ ؓ آپ ﷺ کی مجلس اقدس تک مسافروں کو لے کر آیا کرتے تھے (تاکہ ان کے ہر قسم کے سوالات سے خود بھی منتفع ہوں اور ایسی باتیں جن کو ادب کی وجہ سے یہ حضرات خود نہ پوچھ سکتے تھے وہ بھی معلوم ہوجائیں) آپ یہ بھی تاکید فرماتے رہتے تھے کہ جب کسی طالب حاجت کو دیکھو تو اس کی امداد کیا کرو ( اگر آپ کی کوئی تعریف کرتا تو آپ ﷺ اس کو گوارا نہ فرماتے البتہ) بطور شکریہ اور ادائے احسان کے کوئی آپ ﷺ کی تعریف کرتا تو آپ ﷺ سکوت فرماتے۔ یعنی حد سے تجاوز کرتا تو روک دیتے. کسی کی گفتگو قطع نہ فرماتے تھے کہ دوسرے کی بات کاٹ کر اپنی شروع نہ فرمائیں. البتہ اگر کوئی حد سے تجاوز لگتا تو اسے روک دیتے تھے یا مجلس سے تشریف لے جاتے تاکہ وہ خود رک جائے. ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ شمائل ترمذی:٣٢٩
Показать все...
📌 *‏جنگ ہی بہت سے مسائل کا حل ہے، اسی لئے نبی الملاحم ﷺ نے 27 جنگیں لڑی ہیں*. اسرائیل سے موجودہ جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا اجمالی جائزہ: 1) جن اسلامی ممالک کے صیہونیوں سے برسوں کی محنتوں پر محیط تعلقات قائم ہوئے تھے اور قریب تھا کہ کچھ اسلامی ممالک بشمول سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرتے، ان تمام محنتوں پر پانی پھرگیا. 2) صہیونی اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر سمجھتے تھے، حماس نے اس گھمنڈ کو مٹی میں ملا دیا. 3) اس جنگ میں اب تک مردار ہونے والے اسرائیلوں کی تعداد 3000 سے زائد ہے ۔۔۔۔۔۔۔ الحمد للّٰہ 4) جو زخمی اپنے زخم چاٹ رہے ہیں وہ 6000 سے زائد ہیں. 5) اس وقت دشمن کے 300 سے زائد افسران اور سپاہی حماس کی قید میں ہیں. 6) شیکل (اسرائیلی کرنسی) اپنے اثاثوں کا %30 کھو چکی ہے. 7) 60 ایئر لائنز کمپنیز نے اسرائیل کے ہوائی اڈوں اور تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں. 8) غزہ کی پٹی کے اطراف کے مقبوضہ علاقوں سے 2 لاکھ سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوئے ہیں. 9) پہلی بار صیہونی خیموں میں پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں. 10) اسرائیل کے علاقوں میں سینکڑوں عمارتیں تباہ کی گئیں ہیں. 11) اسرائیل میں عام کالجز، اسکولز اور یونیورسٹیاں بند ہیں. 12) فیکٹریوں اور کمپنیوں کے تمام یونٹس میں بندش جاری ہے. 13) اسرائیلی معیشت کو اب تک 20 بلین ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے. 14) دشمن پر خوف ودہشت اس قدر چھایا ہوا ہے کہ ناجائز قابضین اپنے گھروں میں واپس جانے سے انکاری ہیں. 15) قابض فوج کے حوصلے پست ہیں، اس لیے غزہ پر زمینی حملہ تاخیر کا شکار ہے اور اگر ہو بھی جائے تو غزہ میں مجاہدین ان کے گلے کاٹنے کے لئے بے تاب ہیں. 16) طوفان الاقصیٰ آپریشن سے اسرائیل 50 سال پیچھے چلا گیا ہے. وغیرہ وغیرہ واللہ المستعان حسبنا الله و نعم الوکیل ✌🏻 🇵🇸
Показать все...
📌 *‏جنگ ہی اکثر مسائل کا حل ہے، اسی لئے نبی الملاحم ﷺ نے 27 جنگیں لڑی ہیں*. اسرائیل سے موجودہ جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کا اجمالی جائزہ: 1) جن اسلامی ممالک کے صیہونیوں سے برسوں کی محنتوں پر محیط تعلقات قائم ہوئے تھے اور قریب تھا کہ کچھ اسلامی ممالک بشمول سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرتے، ان تمام محنتوں پر پانی پھرگیا. 2) صہیونی اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر سمجھتے تھے، حماس نے اس گھمنڈ کو مٹی میں ملا دیا. 3) اس جنگ میں اب تک مردار ہونے والے اسرائیلوں کی تعداد 3000 سے زائد ہے ۔۔۔۔۔۔۔ الحمد للّٰہ 4) جو زخمی اپنے زخم چاٹ رہے ہیں وہ 6000 سے زائد ہیں. 5) اس وقت دشمن کے 300 سے زائد افسران اور سپاہی حماس کی قید میں ہیں. 6) شیکل (اسرائیلی کرنسی) اپنے اثاثوں کا %30 کھو چکی ہے. 7) 60 ایئر لائنز کمپنیز نے اسرائیل کے ہوائی اڈوں اور تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں. 8) غزہ کی پٹی کے اطراف کے مقبوضہ علاقوں سے 2 لاکھ سے زائد اسرائیلی بے گھر ہوئے ہیں. 9) پہلی بار صیہونی خیموں میں پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزار رہے ہیں. 10) اسرائیل کے علاقوں میں سینکڑوں عمارتیں تباہ کی گئیں ہیں. 11) اسرائیل میں عام کالجز، اسکولز اور یونیورسٹیاں بند ہیں. 12) فیکٹریوں اور کمپنیوں کے تمام یونٹس میں بندش جاری ہے. 13) اسرائیلی معیشت کو اب تک 20 بلین ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے. 14) دشمن پر خوف ودہشت اس قدر چھایا ہوا ہے کہ ناجائز قابضین اپنے گھروں میں واپس جانے سے انکاری ہیں. 15) قابض فوج کے حوصلے پست ہیں، اس لیے غزہ پر زمینی حملہ تاخیر کا شکار ہے اور اگر ہو بھی جائے تو غزہ میں مجاہدین ان کے گلے کاٹنے کے لئے بے تاب ہیں. 16) طوفان الاقصیٰ آپریشن سے اسرائیل 50 سال پیچھے چلا گیا ہے. وغیرہ وغیرہ واللہ المستعان حسبنا الله و نعم الوکیل ✌🏻 🇵🇸
Показать все...
Фото недоступноПоказать в Telegram
Выберите другой тариф

Ваш текущий тарифный план позволяет посмотреть аналитику только 5 каналов. Чтобы получить больше, выберите другой план.