cookie

ما از کوکی‌ها برای بهبود تجربه مرور شما استفاده می‌کنیم. با کلیک کردن بر روی «پذیرش همه»، شما با استفاده از کوکی‌ها موافقت می‌کنید.

avatar

Ehsanullah Ehsan

یہاں پر آپ کو میرے خیالات اور موقف سے آگاہی ملے گی ۔

نمایش بیشتر
پست‌های تبلیغاتی
434
مشترکین
-124 ساعت
-37 روز
+330 روز

در حال بارگیری داده...

معدل نمو المشتركين

در حال بارگیری داده...

لوہا لوہے کو کاٹتا ہے ۔ تحریر: احسان اللہ احسان دو دن پہلے برطانوی اخبار " دی گارڈین " نے اپنے ایک رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ بھارت نے پاکستان کے اندر اپنے دشمنوں یا ان مطلوب افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی ہے جو بھارت کے خلاف شدت پسندانہ کاروائیوں میں ملوث تھے اور بھارت کو مطلوب تھے ۔ اس رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے اندر نشانہ بنائے گئے افراد کا تعلق پاکستانی خفیہ اداروں کی نگرانی میں چلنے والی تنظیموں لشکرِ طیبہ، حزب المجاہدین، جیشِ محمد وغیرہ جنہیں سرکاری جہادی تنظیمیں بھی کہی جاتی ہے سے ہیں ، جس میں ان کے سرکردہ رہنما ، لشکرِ طیبہ کے ضیاء الرحمن اور حافط سعید کے قریبی مفتی قیصر فاروق ، جیشِ محمد کے شاہد لطیف سمیت خواجہ شاہد، اکرم خان غازی، عبد السلام بھٹاوی، داؤد ملک، ریاض احمد اور رحیم اللہ طارق شامل ہے۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد پاکستان کے وزارت خارجہ اور وزارت دفاع نے واویلا شروع کر دیا اور بھارت کے اس عمل تمام بین الاقوامی اصولوں کے خلاف اور دھشت گردی قرار دیا اور عالمی دنیا سے بھارت کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کر ڈالا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کا اس معاملے پر رد عمل کو دیکھتے ہوئے مجھے پاکستان کی ڈھٹائی پر حیرت ہوئی کیونکہ پاکستان وہی ملک ہے جس نے انتہائی بے شرمی کیساتھ اپنے مخالفین کو دنیا کے ہر کونے میں نشانہ بنایا اور اس عمل کو اپنا حق اور جائز قرار دیا مگر انہیں بھارت کے اپنے مخالفین کو پاکستان کے اندر گھس کر مارنے پر اعتراض ہے۔ اگر ہم حالیہ کچھ برسوں کی ہی بات کریں تو درجنوں واقعات ہے جس میں پاکستانی اداروں نے براہ راست یا اپنے کرایہ داروں کے ذریعے دیگر ممالک میں اپنے مخالفین کو نشانہ بنایا ۔ کیا پاکستانی اداروں کے پاس کینیڈا کے شہر ٹورانٹو میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی کارکن کریمہ بلوچ کو قتل کرنے کا کوئی جواز ہے ؟ کیا معروف صحافی ارشد شریف کو کینیا میں نشانہ بنانا اور انہیں بے دردی سے صرف اختلاف رائے کی بنیاد پر قتل کرنا آپ کے لیے جائز ہے ؟ مگر کسی دوسرے ملک کے لیے انہیں مطلوب افراد کو نشانہ بنانا دہشتگردی ہے ۔ کیا پاکستانی اداروں کے پاس افغانستان اور ایران کے اندر بلوچ قوم پرست نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر کوئی جواب ہے ؟ اگر بھارت کا کسی دوسرے ملک میں اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کا جواز نہیں تو حالیہ دنوں میں ایران اور افغانستان کے اندر پاکستانی طیاروں کی بمباری کا کیا جواز ہے جس میں معصوم بچوں اور خواتین کو شھید کردیا گیا ؟ اس کے علاوہ افغانستان میں مذاکرات کی غرض سے جانے والے عمر خالد خراسانی شھید رحمہ اللہ سمیت دیگر جہادی مشران کی ٹارگٹ کلنگ کا فخریہ اعتراف کیا دوسرے ممالک کے سرزمین کی خلاف ورزی نہیں ہے؟ دوسرے بالخصوص ہمسایہ ممالک کی سرزمین پر اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے اور وہاں کے معاملات میں مداخلت کی پاکستانی روش بہت پرانی ہے اور اب تو یہ کام انہوں نے عادت ہی بنا لی ہے مگر اب جب انہیں بھارت نے " جیسے کو تیسا " کے پالیسی کے تحت انہیں جواب دیا ہے تو انہیں بین الاقوامی اصول اور سرحدوں کا احترام یاد آگیا ہے ۔ پاکستانی جرنیلوں نے ملک کو اپنی دہشتگردانہ پالیسیوں کے ذریعے تنہاء کر دیا ہے اس خطے میں ان کا کوئی دوست نہیں بچا، افغانستان کیساتھ ان کے تعلقات تاریخ کے خراب ترین موڑ پر ہے ، ایران کے اندر ائیر سٹرائیک کرکے ان کے ساتھ بھی اپنے تعلقات خراب کر چکا ہے ، بھارت کیساتھ تو ان کے تعلقات کھبی تھے ہی نہیں ، ایسے میں دوسروں کو الزام دینے سے بہتر ہے کہ اپنے اعمال پر غور کیا جائے ۔ بھارت نے " لوہا لوہے کو کاٹتا ہے " کے مصداق پالیسی اپنا کر پاکستان کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے ، ویسے اگر یہی پالیسی ایران اور افغانستان بھی آپنائیں تو یہ پاکستان کے لیے نیک شگون نہیں ہوگا بلکہ یہ مکافات عمل اور پاکستان کی دہائیوں پر مبنی مداخلت اور دہشتگردانہ پالیسیوں کا ۱۹۰ ڈگری پلٹ ہوگا ۔ اگلی دفعہ ایسی کوئی پالیسی اپنانے سے پہلے پاکستان کو نیوٹن کے اس قانون کو مدنظر رکھنا چاہیئے کہ ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے اور عمل جتنا شدید ہوگا رد عمل بھی اتنی ہی شدت سے آئیگا ۔
نمایش همه...
7😁 3
01:43
Video unavailableShow in Telegram
یہ شمالی وزیرستان کے گلی کوچے ہیں، جہاں مجاہدین مسلح ہوکر ، ہاتھوں میں سفید جھنڈے اٹھا کر ، موٹرسائیکلوں پر آزادانہ گشت کر رہے ہیں، وہاں کے عوام اور دکانداروں سے مل رہے ہیں مگر پاکستان کی فوج انہیں افغانستان میں تلاش کر رہی ہے ۔ یہ حقیقت سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے ۔ #پشتو دا د شمالی وزیرستان لاری او کوڅی دی چرته چی وسلوالو مجاهدینو سپین بیرغونه په لاسو کښی نیولی او ګزمې کوی ، د هغه ځای د خلکو او دوکاندارانو سره وینی خو د پاکستان فوج بیا مجاہدین په افغانستان کښی لټوی . دا د حقیقت نه د سترګو د پټولو په معنا ده.
نمایش همه...
7.89 MB
6😁 1
نمایش همه...
Almirsad Pashto (@Almirsad_Pashto) on X

دې راپور ته په کتلو سره دا په اسانۍ مالوميږي چې دا راپور یوازې د تعصب پر بنسټ یوه افسانوي کیسه ده ځکه چې په دې راپور کې د سرچینو نومونه نه دي اخیستل شوي او نه هم د دوی د اعتبار لپاره کوم شواهد وړاندې شوي، فقط دومره ويل شوي چې هغوی د نوم... 🔗 پاته ولولئ

https://t.co/w0ApEvjdvQ

😁 5👍 4👏 1
نمایش همه...
Almirsad Urdu (@Almirsad_Urdu) on X

*قندھار حملے کے بارے میں نئے انکشافات* المرصاد کو سکیورٹی ذرائع سے تازہ معلومات وصول ہوئی ہیں کہ کندھار حملہ مادیاروف اسدبیک نامی ایک شخص نے کیا جو وسطی ایشیا کے ایک ملک کا شہری تھا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے ایک اور ساتھی کے ساتھ دو ماہ قبل پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں داعش

😁 8 3👍 2
نمایش همه...
Almirsad English (@AlmirsadEnglish) on X

The Terrorist Approach of Pakistani Generals Ehsanullah Ehsan Pakistan, a country known for its interference in the affairs of neighboring nations, causing widespread chaos. Its military leaders have historically prioritized their own interests over those of other countries. 1

👍 5😁 5
نمایش همه...
د پاکستاني جنرالانو ترهګریز روش

احسان الله احسان د ګاونډیو هېوادونو په چارو کې لاسوهونکي او ګډوډي خپروونکي هيواد پاکستان او د هغه جنرالانو تل

👍 4 4😁 4
https://shamshadnews.com/2024/03/19/%d8%a7%d8%ad%d8%b3%d8%a7%d9%86-%d8%a7%d9%84%d9%84%d9%87-%d8%a7%d8%ad%d8%b3%d8%a7%d9%86-%d8%aa%d8%a7%d8%ac%da%ab%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d8%a7%d9%88-%d9%be%d8%a7%da%a9%d8%b3%d8%aa%d8%a7%d9%86-%d9%be/ احسان الله احسان: تاجکستان او پاکستان په افغانستان کې د اوسني حکومت ضد ډلو د تقویه کولو هوکړه کړې
نمایش همه...
احسان الله احسان: تاجکستان او پاکستان په افغانستان کې د اوسني حکومت ضد ډلو د تقویه کولو هوکړه کړې

د تحریک طالبان پاکستان یا ټي ټي پي پخواني ویاند احسان الله احسان هندۍ "د سنډي ګارډین "ورځپاڼې ته په

10😁 5👍 1
Photo unavailableShow in Telegram
پاکستانی فوج کے ترجمان ادارے ائی ایس پی آر نے شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران میرعلی حملے کے ماسٹر مائنڈ کو مارنے کا دعوی کیا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر میر علی حملے کا ماسٹر مائنڈ شمالی وزیرستان میں تھا اور وہاں مارا گیا تو پھر افغانستان میں بمباری کس بنیاد پر کی ؟ لگتا ہے افغانستان میں بمباری کا ھدف کوئی مجاہد نہیں تھا بلکہ اس حملے کا مقصد ایک نئے سہارے کی تلاش اور دنیا کی توجہ حاصل کرنی تھی ۔ https://t.me/EhsanullahEhsan1
نمایش همه...
😁 3 2
Photo unavailableShow in Telegram
پاکستانی اداروں کی معصوم بچوں پر بمباری اور ناکام حملے کے بعد شرمندگی سے بچنے کے لیے فیک اکاونٹس بنا کر جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں تاکہ اپنے وحشت کو جواز فراہم کر سکیں۔
نمایش همه...
👍 3😁 3 2
یک طرح متفاوت انتخاب کنید

طرح فعلی شما تنها برای 5 کانال تجزیه و تحلیل را مجاز می کند. برای بیشتر، لطفا یک طرح دیگر انتخاب کنید.