cookie

ما از کوکی‌ها برای بهبود تجربه مرور شما استفاده می‌کنیم. با کلیک کردن بر روی «پذیرش همه»، شما با استفاده از کوکی‌ها موافقت می‌کنید.

avatar

📚حدیثِ رسـولﷺ🌴

🌴حــــــدیثِ رســــــولﷺ چـینــل📚 صحیحین، سنن اربعہ و دیگر کتبِ احادیث کا بہترین مجموعـہ جس کو آپکی خدمت میں خوبصورت مختصر پوسٹ کی شکل میں پیش کیا جارہا،چینل کو جوائن کریں https://t.me/HadeethERasool •°• ایڈمن ٹیم: حـدیثِ رسولﷺ 🌴°•°

نمایش بیشتر
کشور مشخص نشده استاردو89دین و مذهبی31 068
پست‌های تبلیغاتی
2 924
مشترکین
اطلاعاتی وجود ندارد24 ساعت
اطلاعاتی وجود ندارد7 روز
اطلاعاتی وجود ندارد30 روز

در حال بارگیری داده...

معدل نمو المشتركين

در حال بارگیری داده...

السلام علیکم https://whatsapp.com/channel/0029Va83aSP05MUgdbiDal36 📍اس چینل میں اسلام کا دفاع کیا جاتا ہے دیگر مذہبی عقائد جدیدی اور قدیمی کا رد قرآن اور صحیح حدیث کی روشنی میں کیا جائے گا نوٹ اس چینل میں ایسی بہت سے رد کی پوسٹس موجود ہیں
نمایش همه...
اسلام کا دفاع

WhatsApp Channel Invite

📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: جب خادم کھانا (تیار کرکے) لائے تو کچھ کھانا اسے بھی دینا چاہیے۔ حدیث نمبر: 3289 💞ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کے پاس اس کا خادم کھانا لے کر آئے تو اسے چاہیئے کہ وہ خادم کو اپنے ساتھ بیٹھائے اور اس کے ساتھ کھائے، اور اگر اپنے ساتھ کھلانا پسند نہ کرے تو اسے چاہیئے کہ وہ کھانے میں سے اسے بھی دے ١ ؎۔ 📚تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: ١٢٩٣٥)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الأطعمة ٥٥ (٥٤٦٠)، صحیح مسلم/الإیمان ١٠ (١٦٦٣)، سنن الترمذی/الأطعمة ٤٤ (١٨٥٣)، سنن ابی داود/الأطعمة ٥١ (٣٨٤٦)، مسند احمد (٢/٣١٦)، سنن الدارمی/الأطعمة ٣٣ (٢١١٧) (صحیح ) ✒️وضاحت: ١ ؎: یہ مروت اور احسان ہے اگرچہ اس خادم کے لئے کھانا مقرر نہ ہو، نقد ہو یا اس کا کھانا الگ ہو خادم سے عام مراد ہے لونڈی ہو یا غلام مزدور یا نوکر یا خدمت کرنے والا وغیرہ، سبحان اللہ، اسلام کے اور مسلمانوں کے مثل کس شریعت اور کس قوم میں اخلاق ہیں کہ مالک اور غلام دونوں ایک ساتھ مل کر کھائیں، اور دونوں ایک سا کپڑا پہنیں اگرچہ اب بعض مغرور متکبر مسلمان ان پر عمل نہ کرتے ہوں۔
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: کھانے کے بعد کی دعا حدیث نمبر: 3284 🌹ابوامامہ باہلی ؓ کہتے ہیں کہ جب کھانا یا جو کچھ سامنے ہوتا اٹھا لیا جاتا تو نبی اکرم ﷺ فرماتے: الحمد لله حمدا کثيرا طيبا مبارکا غير مكفي ولا مودع ولا مستغنى عنه ربنا اللہ تعالیٰ کی بہت بہت حمد وثناء ہے، وہ نہایت پاکیزہ اور برکت والا ہے، وہ سب کو کافی ہے اس کے لیے کوئی کافی نہیں، اسے نہ چھوڑا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس سے کوئی بےنیاز ہوسکتا ہے، اے ہمارے رب! (ہماری دعا سن لے) ۔ 📚تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأطعمة ٥٤ (٥٤٥٨)، سنن ابی داود/الأطعمة ٥٣ (٣٨٤٩)، سنن الترمذی/الدعوات ٥٧ (٣٤٥٦)، (تحفة الأشراف: ٤٨٥٦)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٥/٢٥٢، ٢٥٦، ٢٦١، ٢٦٧)، سنن الدارمی/الأطعمة ٣ (٢٠٦٦) (صحیح ) https://whatsapp.com/channel/0029VaD21nUGJP8PQyjATq1d/100
نمایش همه...
ISLAMIC social STATUS

WhatsApp Channel Invite

السلام علیکم ورحمته اللہ وبرکاته Whatsapp channel جہاں آپ کو اسلامک سٹیٹس سوشل سٹوری ویڈیو اور تصویریں حاصل ہوگی اس Whatsapp channel میں کسی کا کوئی نمبر نہیں دیکھ سکے گا خاص کر females کے لیے یہ چینل محفوظ ہے Share ,آگے کریں https://whatsapp.com/channel/0029VaD21nUGJP8PQyjATq1d
نمایش همه...

📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: کھانے کے بعد ہاتھ پونچھنا حدیث نمبر: 3282 🌹جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ہمیں کھانا کم ہی میسر ہوتا تھا، اور جب ہمیں کھانا میسر ہوجاتا تو ہمارے پاس رومال اور تو لیے نہیں ہوتے تھے، سوائے اپنی ہتھیلیوں، بازوؤں اور پاؤں کے، پھر ہم نماز پڑھتے، اور دوبارہ وضو نہیں کرتے۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، یہ صرف محمد بن سلمہ سے مروی ہے۔ 📚 تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأطعمة ٥٣ (٥٤٥٧)، (تحفة الأشراف: ٢٢٥١)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطہارة ٧٥ (١٩١)، سنن الترمذی/الطہارة ٥٩ (٨٠) (صحیح) (ابن ماجہ کے سند کی البانی صاحب نے تضعیف کی ہے، ملاحظہ ہو: ضعیف ابن ماجہ، و سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: ٥٦٧٥ ، اور ابن حجر نے محمد بن ابی یحییٰ کی تعیین فرمائی ہے کہ وہ ابن فلیح ہیں، اور ان فلیح کی کنیت ابو یحییٰ ہے، کیونکہ دونوں روایتوں کا سیاق ایک ہی ہے، فتح الباری ٩ /٥٧٩ )
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: ثرید باقی کھانوں سے افضل ہے حدیث نمبر: 3280 💞ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: مردوں میں بہت سے لوگ کامل ہوئے لیکن عورتوں میں سوائے مریم بنت عمران اور فرعون کی بیوی آسیہ کے کوئی کامل نہیں ہوئی، اور عائشہ ؓ کی فضیلت دوسری عورتوں پر ایسے ہی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر ١ ؎۔ 📚تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأنبیاء ٣٢ (٣٤١١)، ٤٦ (٣٤٣٣)، فضائل الصحابة ٣٠ (٤٧٦٩)، الأطعمة ٢٥ (٥٤١٨)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة ١٢ (٢٤٣١)، سنن الترمذی/الأطعمة ٣١ (١٨٣٤)، سنن النسائی/عشرة النساء ٣ (٣٣٩٩)، (تحفة الأشراف: ٩٠٢٩)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٤/٣٩٤، ٤٠٩) (صحیح ) ✒️وضاحت: ١ ؎: ثرید بلا دقت بن جاتا ہے، اور اس کے ساتھ جلدی ہضم ہونے والا، خوش ذائقہ، مقوی، اور بےحد نفع بخش ہے، ایسے ہی ام المؤمنین عائشہ ؓ سے مسلمانوں کو بہت فوائد حاصل ہوئے، اور سیکڑوں مسئلے معلوم ہوئے۔
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: نوالہ نیچے گر جائے تو؟ حدیث نمبر: 3279 💟جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کے ہاتھ سے لقمہ گرجائے، تو اسے چاہیئے کہ اس پر جو گندگی لگ گئی ہے اسے پونچھ لے اور اسے کھالے ۔ 📚 تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣٣)، سنن الترمذی/الأطعمة ١١ (١٨٠٢)، (تحفة الأشراف: ٢٣٠٥)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٣١٥) (صحیح )
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: ثرید کے درمیان سے کھانا منع ہے۔ حدیث نمبر: 3275 💟عبداللہ بن بسر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک پیالا لایا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: اس کے اطراف سے کھاؤ، اور اس کی چوٹی یعنی درمیان کو چھوڑ دو کہ اس میں برکت ہوتی ہے ۔ 📚تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأطعمة ١٨ (٣٧٧٣)، (تحفة الأشراف: ٥١٩٩) (صحیح )
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنا حدیث نمبر: 3270 💟جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے ہاتھ کو صاف نہ کرے یہاں تک کہ اسے چاٹ لے، اس لیے کہ اسے نہیں معلوم کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے ١ ؎۔ 📚 تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ١٨ (٢٠٣٣)، (تحفة الأشراف: ٢٧٤٥)، وقد أخرجہ: مسند احمد (٣/٣٠١، ٣٣١، ٣٣٧، ٣٦٥، ٣٩٣) (صحیح ) ✒️ وضاحت: ١ ؎: یہ سنت ہے گو اس زمانہ میں بعض متکبر دنیا دار اس کو تہذیب کے خلاف سمجھتے ہیں، وہ خود بےتہذیب ہیں، جب آدمی پاک صاف ہو، اور ہاتھ دھو کر کھانا کھائے، تو انگلیاں چاٹنے میں کیا قباحت ہے، البتہ ہاتھ نجس ہو اور چمچہ سے کھانا کھائے تو نہ چاٹے، اس سے پہلا ادب یہ بتلایا گیا ہے کہ بسم اللہ پڑھ کر کھانے یا پینے کا آغاز کیا جائے، دوسرا ادب یہ کہ داہنے ہاتھ سے کھایا جائے، اور تیسرا ادب یہ ہے کہ اپنے سامنے اور اپنے قریب سے کھایا جائے، اس صورت میں ہے کہ جب کھانا کسی بڑے برتن (طباق سینی یا تھالی وغیرہ) میں ہو اور بیک وقت کئی افراد مل کر کھا رہے ہوں، اور کھانا بھی ایک ہی قسم کا ہو اگر مختلف اقسام کی چیزیں ہوں، تو پھر دوسرے لوگوں کی طرف سے بھی ہاتھ بڑھا کر چیز لینا جائز ہوگا۔
نمایش همه...
📗سنن ابن ماجہ کتاب: کھانوں کے ابواب باب: دائیں ہاتھ سے کھانا حدیث نمبر: 3268 🩷جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بائیں ہاتھ سے مت کھاؤ، اس لیے کہ بائیں ہاتھ سے شیطان کھاتا ہے ۔ 📚تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الأشربة ١٣ (٢٠١٩)، اللباس ٢٠ (٢٠٩٩)، (تحفة الأشراف: ٢٩١٧)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/اللباس ٤٤ (٤١٣٧)، موطا امام مالک/صفة النبی ﷺ ٤ (٥)، مسند احمد (٣/٣٣٤، ٣٤٩) (صحیح )
نمایش همه...
یک طرح متفاوت انتخاب کنید

طرح فعلی شما تنها برای 5 کانال تجزیه و تحلیل را مجاز می کند. برای بیشتر، لطفا یک طرح دیگر انتخاب کنید.