cookie

ما از کوکی‌ها برای بهبود تجربه مرور شما استفاده می‌کنیم. با کلیک کردن بر روی «پذیرش همه»، شما با استفاده از کوکی‌ها موافقت می‌کنید.

avatar

📑المسائل الاسلامیة📒

زیر نگرانی ۔مفتی محمدثاقب القاسمی السیدھولوی تحقیقی مسائل اور فقہ حنفی کا مدلل مجموعہ جس میں آپ حضرات کو الحمدللہ فقہاء کی عبارت سے مزین مسائل روزانہ بطور استفادہ حاصل ہونگے۔۔ لنک شیئر کرکے صدقہ جاریہ حاصل کریں۔

نمایش بیشتر
پست‌های تبلیغاتی
596
مشترکین
-124 ساعت
اطلاعاتی وجود ندارد7 روز
-530 روز

در حال بارگیری داده...

معدل نمو المشتركين

در حال بارگیری داده...

♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :6: محرم الحرام ●1446●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :13: جولائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز   ‌ سنیچر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمــــول باتیــــں🎋 🖌۔ *مجاھد کا گھوڑا* ایک دوست پوچھ رہے تھے: اسلامی ممالک کے پاس اتنے ٹینک ، توپیں ، میزائل ، بارود اور جہاز ہیں ؛ پھر بھی میدان جہاد کی طرف رُخ کیوں نہیں کرتے ؟؟ میں نے انھیں کہا ، غالباً حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے لکھا ہے : سلطان رکن الدین بیبرس کے زمانے میں کسی مجاہد کے پاس ایک گھوڑا تھا ، جو میدان جنگ میں خوب بھاگ دوڑ  کرتا ۔ ایک دفعہ لڑائی کے دوران وہ سُست پڑ گیا تو مجاہد نے اسے آگےبڑھنے کے لیے مارا ، لیکن وہ آگے نہ بڑھا ، پیچھے ہی پیچھے ہٹتا گیا ۔ مجاہد کو اس کی حرکت پر بہت غصہ آیا اور حیرانگی بھی  ہوئی ۔ وہ رات کو سویا تو اس نے خواب میں اپنے گھوڑے کو دیکھا اور اُسے  میدان جہاد میں سستی کرنے پر ملامت کرنے لگا ۔ اِس پر گھوڑے نے کہا: ” میں دشمن پر کیسے چڑھائی کرتا ، جب کہ تم نے میرے لیےکھوٹے پیسے سے چارہ خریدا تھا ! “ مجاہد صبح اٹھ کر چارہ بیچنے والے کے پاس گیا ، تو چارہ فروش نے اسے دیکھتے ہی کہا: کل تم مجھے کھوٹا درہم دے گئے تھے!! اب آپ خود ہی غور کرلیں کہ: جس گھوڑے کو ایک بار کھوٹے پیسے کا چارہ کھلایا جائے جب وہ بھی میدانِ جہاد میں آگے نہیں بڑھتا تو وہ ٹینک ، گاڑیاں ، اور جہاز کیسے آگے بڑھیں گے جن کی پرورش میں سود کا پیسہ بھی شامل ہے! اِنھیں ” جہاد فی سبیل اللہ “ کی طرف لے جانا ہے تو اِن کی پرورش پاکیزہ مال سے کرنی ہوگی ، نیز انھیں میدان جہاد میں لے جانے والے فوجیوں کی غذا بھی سود وغیرہ سے پاک کرنی ہوگی ۔ یہ عِلم ، یہ حِکمت ، یہ تَدَبُّر ، یہ حکومت پیتے ہیں لَہو ، دیتے ہیں تعلیمِ مساوات ظاہِر میں تجارت ہے ، حقیقت میں جُوَا ہے سُود ایک کا ، لاکھوں کے لیے مرگِ مَفاجات وہ قوم کہ فیضانِ سَماوِی سے ہو محروم حَد اُس کے کمالات کی ہے بَرق و بخارات ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
نمایش همه...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :4: محرم الحرام ●1446●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :11: جولائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز   ‌ جمعرات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمــــول باتیــــں🎋 🖌۔‏"الماعون" اسٹور __!! چند روز قبل ایک دوست کے گھر جانا ہوا ۔ میں انکے باغیچے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس دوران بیل بجی۔ ایک بچہ آیا اس نے بیلچہ مانگا، دوست نے ایک چھوٹا سا الماری نما کمرہ کھولا، جس کے دروازے پر بڑے حروف میں ”الماعون“ لکھا ہوا تھا۔ بیلچہ نکالا اور دے دیا۔ ساتھ ہی ایک چھوٹی سی نوٹ بک نکالی اسمیں تاریخ، وقت لکھ کر پھر  بچے کا نام اور ولدیت لکھ لی۔ کچھ دیر ہی گزری تھی پھر بیل بجی، ایک پڑوسی آۓ انہوں نے پانی والا پاٸپ مانگا، دوست نے کمرہ کھولا پاٸپ نکالا، دے دیا اور نوٹ بک پر اس صاحب کا نام لکھ لیا۔ میں یہ سارا منظر دیکھتا رہا۔ پھر ہم ظہر کی نماز پڑھنے چلے گٸے۔ جب نماز پڑھ کر واپس آٸے تو ایک لڑکا کلہاڑی اور ”ترینگل“ لئے منتظر تھا۔ انکل نے دونوں چیزیں لیں، نوٹ بک نکالی، اس لڑکے کا نام تلاش کرکے ”وصول“ لکھا اور تاریخ ڈال دی۔ اب مجھ سے رہا نہیں گیا۔ میں نے ان سے پوچھا ”آپ یہ چیزیں کراۓ پر دیتے ہیں“۔ وہ مسکراٸے اور بولے ”یہ سب چیزیں سارے محلے والوں کو ضرورت پڑنے پر دے دیتا ہوں۔  لیکن یہ سب کچھ اللہ کی رضا کیلئے ثواب کی امید پر کرتا ھوں۔ کیا تم نے سورہ ماعون نہیں پڑھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ھے کہ  بربادی ہے ان کیلئے جو وَيَمۡنَعُونَ ٱلۡمَاعُونَ عام استعمال کی چیزیں مانگنے پر دوسروں کو نہیں دیتے۔ تو جب سے مجھے یہ آیت سمجھ آٸی ہے میں نے یہ اسٹور ”الماعون“ بنادیا ہے۔ اور ساری عام استعمال کی چیزیں، کلہاڑی، کدال، بیلچہ، کسی، ہتھوڑا، پاٸپ وغیرہ وغیرہ جو کہ پہلے سے میرے گھر موجود تھیں میں نے یہاں جمع کردی ہیں۔ اب محلے میں جس کو جو چیز چاہیے ہوتی ہے وہ آکر لے جاتا ہے، نوٹ بک پر اسکا نام اور تاریخ لکھ دیتا ہوں۔ جب چیز واپس آجاۓ وصولی ڈال دیتا ہوں۔۔“ میں خوشگوار حیرت سے انکی باتیں سن رہا تھا۔ انہوں نے چاۓ کا گھونٹ بھرا اور بولے ” کچھ چیزیں میں نے خریدی ہیں، جبکہ بہت سی چیزیں تو محلے والے بھی اب خود ہی مجھے دے گٸے ھیں کہ آپ انہیں ”الماعون“ میں رکھ لیں۔ جب ضرورت ہوگی لے جاٸیں گے، جب کسی اور کو ضرورت ہوگی وہ لے جاٸیں گے“ احباب گرامی! مجھے دوست کا یہ ”الماعون“ والا آٸیڈیا بہت پسند آیا۔ ہم بھی ھر روز ایک دوسرے سے چیزیں مانگتے ہیں لیکن اکثر ہم نہیں دیتے۔ ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ مالک کریم نے  تو خاص طور  اس بارے میں ارشاد فرمایا ھے اور نہ کرنے پر ”ویل“ یعنی جہنم کی آگ سے ڈرایا ھے ۔ چنانچہ آپس میں ایسی معمولی استعمال کی چیزیں ضرور ایک دوسرے کو  عاریتاً دے دینی چاہیں۔ البتہ ایک قومی بیماری ”چیز واپس نہ کرنا“ کا علاج کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اسکا ایک فوری حل تو ”نوٹ بک“ ہے۔ تاکہ یاد دہانی رھے چیز مانگ کر لے جانے والے کو بھی خیال کرنا چاہئیے اور وقت پر واپس کر دینی چاہیے ورنہ وہ وعدہ خلافی، ایذاۓ مسلم جیسے گناہوں کا مرتکب ہوگا۔ اور اس چیز کا بھی اسکو خیال رکھنا چاہئے کہ آئیندہ بھی اسکو کوئی چیز ضرورت پڑ سکتی ھے۔ دوسری اھم بات یہ ھے کہ اگر چیز ھمارے استعمال میں ہے۔ ھم نہیں دے سکتے تو کسی جھوٹے بہانے سے انکار نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہمیشہ سچ بولنا چاہیے۔ کاپی پیسٹ ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
نمایش همه...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

سوال نمبر: 155439 عنوان:شراب چھڑانے کی دعا سوال:حضرت، میری چھوٹی بہن کے شوہر جن کو شراب پینے کی عادت ہے، ان کو کچھ دماغی طور پر بھی سکون نہیں ہے۔ گھر پر رہ کر طرح طرح کی حرکتیں کرتے ہیں۔ (۱) ہر آدھے گھنٹے میں پانی کے ساتھ روٹی کھاتے ہیں۔ (۲) بار بار اپنا خود بی پی (BP) چیک کرتے ہیں۔ (۳) گھر سے باہر نہیں نکلتے۔ گھر سے باہر نکلنے پر گھبراہٹ ہو جاتی ہے۔ (۴) بیوی اور بچوں سے ہمیشہ غصہ کرتے ہیں۔ (۵) کاروبار بھی ٹھپ ہوگیا ہے، کیا اِن پر جادو کا اثر ہے؟ برائے مہربانی کوئی دعا یا وظیفہ بتائیں کہ جس سے شراب کی عادت بھی چھوٹ جائے اور دماغی طور سے بھی صحیح ہو جائیں۔ جلد از جلد جواب دیں، میری بہن بہت پریشان ہے۔ جواب نمبر: 155439 بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa : 123-100/M=1/1439 کسی اچھے ماہر ڈاکٹر سے چیک اَپ کرالیں اگر بیماری ہے تو اس کا علاج کرائیں، شراب کی عادت چھڑانے کی ہر جائز تدبیر جوممکن ہو اختیار کریں چاہے تدریجاً ہو۔ اس کی جگہ کوئی جائز مشروب متبادل کے طور پر پلانے کی کوشش کریں، صبح وشام یہ آیت کریمہ: قُلْ لَا یَسْتَوِی الْخَبِیْثُ وَالطَّیِّبُ وَلَو اَعْجَبَکَ کَثْرَةُ الْخَبِیْثِ، فَاتَّقُوا اللّٰہَ یٰاُولِی الألْبَابِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ (مائدہ: ۱۰۰) چائے یا پانی وغیرہ پر دم کرکے یا طشتری وغیرہ پر لکھ کر اور اس کو چائے وغیرہ میں گھول کر پلا دیا کریں۔ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند محمدمرغوب الرحمٰن القاسمی غفرلہ
نمایش همه...
♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :34 محرم الحرام ●1446●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :11: جولائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز   ‌ جمعرات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمــــول باتیــــں🎋 🖌۔‏"الماعون" اسٹور __!! چند روز قبل ایک دوست کے گھر جانا ہوا ۔ میں انکے باغیچے میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس دوران بیل بجی۔ ایک بچہ آیا اس نے بیلچہ مانگا، دوست نے ایک چھوٹا سا الماری نما کمرہ کھولا، جس کے دروازے پر بڑے حروف میں ”الماعون“ لکھا ہوا تھا۔ بیلچہ نکالا اور دے دیا۔ ساتھ ہی ایک چھوٹی سی نوٹ بک نکالی اسمیں تاریخ، وقت لکھ کر پھر  بچے کا نام اور ولدیت لکھ لی۔ کچھ دیر ہی گزری تھی پھر بیل بجی، ایک پڑوسی آۓ انہوں نے پانی والا پاٸپ مانگا، دوست نے کمرہ کھولا پاٸپ نکالا، دے دیا اور نوٹ بک پر اس صاحب کا نام لکھ لیا۔ میں یہ سارا منظر دیکھتا رہا۔ پھر ہم ظہر کی نماز پڑھنے چلے گٸے۔ جب نماز پڑھ کر واپس آٸے تو ایک لڑکا کلہاڑی اور ”ترینگل“ لئے منتظر تھا۔ انکل نے دونوں چیزیں لیں، نوٹ بک نکالی، اس لڑکے کا نام تلاش کرکے ”وصول“ لکھا اور تاریخ ڈال دی۔ اب مجھ سے رہا نہیں گیا۔ میں نے ان سے پوچھا ”آپ یہ چیزیں کراۓ پر دیتے ہیں“۔ وہ مسکراٸے اور بولے ”یہ سب چیزیں سارے محلے والوں کو ضرورت پڑنے پر دے دیتا ہوں۔  لیکن یہ سب کچھ اللہ کی رضا کیلئے ثواب کی امید پر کرتا ھوں۔ کیا تم نے سورہ ماعون نہیں پڑھی۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ھے کہ  بربادی ہے ان کیلئے جو وَيَمۡنَعُونَ ٱلۡمَاعُونَ عام استعمال کی چیزیں مانگنے پر دوسروں کو نہیں دیتے۔ تو جب سے مجھے یہ آیت سمجھ آٸی ہے میں نے یہ اسٹور ”الماعون“ بنادیا ہے۔ اور ساری عام استعمال کی چیزیں، کلہاڑی، کدال، بیلچہ، کسی، ہتھوڑا، پاٸپ وغیرہ وغیرہ جو کہ پہلے سے میرے گھر موجود تھیں میں نے یہاں جمع کردی ہیں۔ اب محلے میں جس کو جو چیز چاہیے ہوتی ہے وہ آکر لے جاتا ہے، نوٹ بک پر اسکا نام اور تاریخ لکھ دیتا ہوں۔ جب چیز واپس آجاۓ وصولی ڈال دیتا ہوں۔۔“ میں خوشگوار حیرت سے انکی باتیں سن رہا تھا۔ انہوں نے چاۓ کا گھونٹ بھرا اور بولے ” کچھ چیزیں میں نے خریدی ہیں، جبکہ بہت سی چیزیں تو محلے والے بھی اب خود ہی مجھے دے گٸے ھیں کہ آپ انہیں ”الماعون“ میں رکھ لیں۔ جب ضرورت ہوگی لے جاٸیں گے، جب کسی اور کو ضرورت ہوگی وہ لے جاٸیں گے“ احباب گرامی! مجھے دوست کا یہ ”الماعون“ والا آٸیڈیا بہت پسند آیا۔ ہم بھی ھر روز ایک دوسرے سے چیزیں مانگتے ہیں لیکن اکثر ہم نہیں دیتے۔ ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ مالک کریم نے  تو خاص طور  اس بارے میں ارشاد فرمایا ھے اور نہ کرنے پر ”ویل“ یعنی جہنم کی آگ سے ڈرایا ھے ۔ چنانچہ آپس میں ایسی معمولی استعمال کی چیزیں ضرور ایک دوسرے کو  عاریتاً دے دینی چاہیں۔ البتہ ایک قومی بیماری ”چیز واپس نہ کرنا“ کا علاج کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ اسکا ایک فوری حل تو ”نوٹ بک“ ہے۔ تاکہ یاد دہانی رھے چیز مانگ کر لے جانے والے کو بھی خیال کرنا چاہئیے اور وقت پر واپس کر دینی چاہیے ورنہ وہ وعدہ خلافی، ایذاۓ مسلم جیسے گناہوں کا مرتکب ہوگا۔ اور اس چیز کا بھی اسکو خیال رکھنا چاہئے کہ آئیندہ بھی اسکو کوئی چیز ضرورت پڑ سکتی ھے۔ دوسری اھم بات یہ ھے کہ اگر چیز ھمارے استعمال میں ہے۔ ھم نہیں دے سکتے تو کسی جھوٹے بہانے سے انکار نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہمیشہ سچ بولنا چاہیے۔ کاپی پیسٹ ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
نمایش همه...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

حفاظتِ حمل کے لیے وظیفہ سوال میری شادی  کے پانچ سال بعد میری بیوی کو حمل ٹھہرا،پھر  آٹھویں مہینے پیٹ میں بچہ مر گیا،پھر دوسرے سال حمل ہوا،پھر نوماہ گزرنے کے بعد بچہ پیٹ میں مرگیا ،یعنی دو مرتبہ حمل ہو ا اور دونوں دفعہ بچہ پیٹ میں مرگیا زندہ نہیں بچا،ڈاکٹر حضرات کہتے ہیں کہ میڈیکل کے حساب سے سب رپورٹیں ٹھیک ہیں،ڈاکٹرز کو بھی سمجھ نہیں آرہا کہ یہ کیوں ہو رہا ہے،میں بہت پریشان ہوں، میری راہ نمائی کریں۔ جواب  حفاظت ِ حمل كے لیے اللہ تعالیٰ سے عافیت کی دعا مانگتے رہیں ،اور مندرجہ ذیل وظائف   کو معمول بنائیں۔ اشرف العملیات میں ہے: "حمل کی حفاظت کے لیے {وَالشَّمْسِ وَضُحٰها} (پوری سورت) اجوائن اور کالی مرچ پر اکتالیس بار پڑھیں اور ہر بار والشمس کے ساتھ درود شریف اوربسم اللہ پڑھیں، اور دودھ چھوٹنے تک تھوڑی تھوڑی روزانہ حاملہ کوکھلائیں۔ " (اشرف العملیات،ص:164،ط:مکتبہ خلیل) اعمال قرآنی میں ہے: " حفاظتِ حمل وبچہ: "وَالَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهَا مِنْ رُوحِنَا وَجَعَلْنَاهَا وَابْنَهَا آيَةً لِلْعَالَمِينَ () إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ () وَتَقَطَّعُوا أَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ كُلٌّ إِلَيْنَا رَاجِعُونَ."  حفاظتِ حمل اور بچہ صحیح وسالم پیدا ہونے کے لیے یہ آیتیں لکھ کر شروع حمل میں چالیس روز تک حاملہ عورت کے (پیٹ پر )باندھ دیں، پھر کھول کر نویں مہینے پھر (پیٹ پر)باندھ دیں، پھر بعد پیدائش وہ تعویذ کھول کر بچہ کے(گلے میں ) ڈال  دیں۔" (اعمال قرآنی،ص:87،ط:دارالاشاعت)  ایضاً: "حفاظتِ حمل: سورۃ الحاقہ، اس کو لکھ کر حاملہ کے(پیٹ پر) باندھنے سے بچہ ہر آفت سے محفوظ رہےگا۔" (اعمال قرآنی،ص:100،ط:دارالاشاعت) فقط واللہ اعلم فتوی نمبر : 144402100478 دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
نمایش همه...
♧ث   ﷽      ﷽ 🌹    اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ‎🥀                💐آج کاکلینڈر🌴             :3: محرم الحرام ●1446●........ھِجرِی                  مُطَابِق....... :10: جولائی۔۔۔۔۔۔۔۔۔           2024 ۔۔۔۔۔۔۔۔ بروز   ‌ بدھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔           🌷انمــــول باتیــــں🎋 🖌۔‏یتیموں کا غمخوار __!! غم کا مارا ایک بچہ رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی دربار میں پہنچا اور فریاد کرنے لگا؛ اس نے کہا، یا رسولَ اللہ ! فلاں شخص نے زبرستی میرے کھجور کے باغ پر قبضہ کر لیا ہے اور مجھے کچھ نہیں دیتا، بچے کی فریاد سن کر نبی علیہ السلام نے فوراً اس شخص کو دربارِ رسالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا، تھوڑی ہی دیر میں وہ شخص حاضر ہوا، اور دربارِ رسالت میں دونوں نے اپنا مقدمہ پیش کیا، خدا کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے غور سے دونوں کے بیانات سنے اور ہر طرح اطمینان کر لینے کے بعد آپ نے اپنا فیصلہ سنا دیا، رسولؐ کا فیصلہ یتیم بچے کے خلاف تھا، اپنے خلاف فیصلہ سن کر یتیم بچہ رونے لگا، مگر زبان سے کچھ نہ کہہ سکا، یتیم بچے کو روتا دیکھ کر خدا کے رسولؐ کا دل بھر آیا اور آپؐ بھی رونے لگے ، پھر آپؐ اس شخص سے کہا؛ بھائی واقعی باغ کا فیصلہ تو تمہارے ہی حق میں ہوا ہے اور باغ تمہارا ہی ہے، لیکن کیا ہی اچھا ہوتا اگر تم اپنا باغ اس یتیم بچے کو ہِبہ کر دو! خدا تمہیں اس کے بدلے جنت میں سدا باغ عطا فرمائے گا، اس وقت دربارِ رسالت میں حضرت ابو الدحداح رضی اللہ عنہ بھی تشریف رکھتے وہ فوراً اُٹھے اور اس شخص کو خاموشی سے ایک طرف لے جا کر اس سے کہا، اگر میں تمہیں اس باغ کے بدلے اپنا فلاں باغ دے دوں تو تم اپنا باغ میرے حوالے کر دو گے؟ اس نے کہا کیوں نہیں“۔ وہ شخص فوراً ہی راضی ہو گیا ، اس لئے کہ ابو الدحداح رضی اللہ عنہ کا باغ اس کے باغ سے کہیں زیادہ اچھا اور قیمتی تھا، ابوالدحداح رضی اللہ عنہ رسول اللہؐ کے قریب پہنچے اور بولے یا رسول اللہ میں آپ سے ایک بات معلوم کرنا چاہتا ہوں، خدا کے رسولؐ مسکرانے لگے اور فرمایا پوچھوا! ابوالد حداح رضی اللہ عنہ نے کہا، یا رسول اللہ ! آپ جو باغ اس یتیم بچے کو دلوانا چاہتے تھے، اگر وہ باغ میں اسے دیدوں تو مجھے اسکے بدلے جنت میں باغ ملے گا ؟ نبی کریمؐ کا چہرہ خوشی سے چمکنے لگا، اور مسکراتے ہوئے آپؐ نے یقین میں ڈوبی ہوئی بلند آواز سے کہا، ہاں ہاں ضرور ملے گا، ابوالد حداح رضی اللہ عنہ خوشی سے جھوم اُٹھے، اور کہا یا رسول اللہ ! میں نے وہ باغ اپنے ایک باغ کے بدلے اس شخص سے لے لیا ہے، اور اب میں وہ باغ اس یتیم بچے کو دے رہا ہوں ، خدا کے رسول ! آپ گواہ رہیں کہ میں نے صرف خدا کی رضا کے لئے ایسا کیا ہے، یتیم بچے کا کھلایا ہوا چہرہ کھل اُٹھا اور یتیم کے غم خوار خدا کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر چمک دوڑ گئی اور ابوالدحداح رضی اللہ عنہ جنت کے باغ کا سودہ کر کے خوشی سے سرشار در بارِ رسالت سے واپس ہوئے، صلی اللہ علیہ وعلی آلہ واصحابہ وسلم۔ بکھرے موتی 39/10 ایسی اچھی باتوں کے لیے ہمارا ٹیلی گرام چینل کچھ اچھی باتیں جوائن کیجئے https://t.me/saquibkuchachibaatein
نمایش همه...
♤♧کچھ اچھی باتیں♧♤

اس چینل میں قسط وار اچھی چیزیں چلتی ہیں 💐علماء احناف🌺 🌴کے مسلک کے مطابق 🌱 قسط وارآسانی سے مضامین پڑھنے کے لیئے اس چینل کو جوائین کریں ✒ اورفاٸدہ اٹھائیں📜 علماء وعوام سب کے لیئے بہت ہی زیادہ مفید ہے یہ چینل🌷

کیا نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا حدیث سے ثابت ہے؟ سوال:  (نماز میں) میں اپنا ہاتھ ناف کے نیچے باندھتا ہوں، لیکن میرے ایک دوست نے بتایا کہ یہ حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ لہٰذا از راہ کرم ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کا حدیث سے مستند ثبوت عنایت فرمائیں ۔ جزاک اللہ! والسلام جواب نمبر: 779 بسم الله الرحمن الرحيم (فتوى: 630/ج=630/ج)   آپ کے دوست کی بات صحیح نہیں، نماز میں قیام کی حالت میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا صحیح اور صریح حدیث سے ثابت ہے مصنف ابن ابی شیبہ مطبوعہ کراچی ۱/۱۳۹ پر ہے (حدثنا وکیع عن موسی بن عمیر عن علقمة بن وائل بن حجر عن أبیہ قال رأیت النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم وضع یمینہ علی شمالہ في الصلاة تحت السرة قال الحافظ قاسم بن قطلوبغا في تخریج أحادیث الاختیار شرح المختار: إن هذا السند جید، وقال الشیخ أبو الطیب ابن عبد القادر السندي فهذا حدیث صحیح قوي سندا ومتنا تقدم بہ الحجة وقال المحقق عابد السندي في طوالع الانوار: رجالہ ثقات، وقال العلامة ظفر أحمد التھانوی في إعلاء السنن ۱/۱۷۱/: قلت ورجالہ رجال مسلم إلا موسی بن عمیر وهو ثقة من رجال النسائي) اور جن روایتوں میں سینہ پر ہاتھ باندھنے کا تذکرہ ہے وہ محدثین اور فقہاء کے اصول کے مطابق ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی روایات کے مقابلہ میں مرجوح ہیں. نیز اس طرح کے مسائل پر ائمہ مجتہدین کے دور سے اب تک بہت بحثیں ہوچکی ہیں اور ان کے بارے میں بہت کچھ لکھا جاچکا ہے، اس لیے غیر مقلدین یا ان سے متاثر لوگوں کی باتوں سے شکوک وشبہات میں نہیں پڑنا چاہئے۔ واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
نمایش همه...
یک طرح متفاوت انتخاب کنید

طرح فعلی شما تنها برای 5 کانال تجزیه و تحلیل را مجاز می کند. برای بیشتر، لطفا یک طرح دیگر انتخاب کنید.