cookie

Utilizamos cookies para mejorar tu experiencia de navegación. Al hacer clic en "Aceptar todo", aceptas el uso de cookies.

avatar

Faizan-e-Muhabbat | فيضانِ محبت

اللّٰهﷻ💖 بن کے دیوانہ کریں گے خلق کو دیوانہ ہم بر سر منبر سنائیں گے تیرا افسانہ ہم @faizanemuhabbat_bot

Mostrar más
Publicaciones publicitarias
404
Suscriptores
-224 horas
+27 días
+230 días

Carga de datos en curso...

Tasa de crecimiento de suscriptores

Carga de datos en curso...

جبر کی رات کٹے گی نئی سحر ہوگی سر سے تلوار ہٹے گی نئی سحر ہوگی ہوا کے مدِ مقابل جہان دیکھے گا کیسے قندیل ڈٹے گی نئی سحر ہوگی ہمیں مسلنے چلے ہیں مگر یقیں ہے ہمیں اُن کی طاقت بھی گھٹے گی نئی سحر ہوگی ناتواں ہو کے بھی دَجّالِ وقت کے آگے یہی اُمت ہی اٹھے گی نئی سحر ہوگی خیر والوں سے الجھنے چلے ہو اے حاکم تیری تدبیر مٹے گی نئی سحر ہوگی دین کے غم کو سمجھتے ہوئے پیاری اُمت پھر اُسی غم میں جُٹے گی نئی سحر گی ہدہد الہ آبادی
Mostrar todo...
👍 3
موبائل کی نحوست ہے خدا ناراض ہے ہم سے سبب عشق و محبت ہے خدا ناراض ہے ہم سے تلاوت چُھٹ گئی اذکار کی نعمت سے محرومی یہی واضح علامت ہے خدا ناراض ہے ہم سے نگاہیں غیرمحرم کے لئے بے چین رہتی ہیں توجہ ہے نہ حیرت ہے خدا ناراض ہے ہم سے کبھی حالات کا شکوہ کبھی شکوہ ہے قسمت سے اذیت ہی اذیت ہے خدا ناراض ہے ہم سے شہہِ ابرار کی اُمت مریضِ غیر محرم ہے وبائے مرضِ چاہت ہے خدا ناراض ہے ہم سے موبائل جیب میں رکھ کر کبھی اِس بات کا سوچو فسانہ یا حقیقت ہے خدا ناراض ہے ہم سے ہدہد
Mostrar todo...
😢 4👍 1
00:30
Video unavailableShow in Telegram
4.60 MB
پس پردہ تجھے ہر بزم میں شامل سمجھتے ہیں کوئی محفل ہو ہم اس کو تری محفل سمجھتے ہیں بڑے ہشیار ہیں وہ جن کو سب غافل سمجھتے ہیں نظر پہچانتے ہیں وہ مزاج دل سمجھتے ہیں وہ خود کامل ہیں مجھ ناقص کو جو کامل سمجھتے ہیں وہ حسن ظن سے اپنا ہی سا میرا دل سمجھتے ہیں سمجھتا ہے گنہ رندی کو تو اے زاہد خود بیں اور ایسے زہد کو ہم کفر میں داخل سمجھتے ہیں سمجھتا ہے غلط لیلیٰ کو لیلیٰ قیس دیوانہ نظر والے تو لیلیٰ کو بھی اک محمل سمجھتے ہیں سڑی دیوانہ سودائی جو چاہے سو کہے دنیا حقیقت بیں مگر مجذوبؔ کو عاقل سمجھتے ہیں ~حضرت خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمہ اللہ
Mostrar todo...
05:30
Video unavailableShow in Telegram
17.71 MB
کبھی اِس نگر تجھے دیکھنا، کبھی اُس نگر تجھے ڈھونڈنا کبھی رات بھر تجھے سوچنا، کبھی رات بھر تجھے ڈھونڈنا مجھے جا بجا تری جسُتجُو، تجھے ڈھونڈتا ہوں میں کوُبکو کہاں کھل سکا ترے رو بُرو ،مرا اِس قدر تجھے ڈھونڈنا مرا خواب تھا کہ خیال تھا، وہ عروج تھا کہ زوال تھا کبھی عرش پر تجھے دیکھنا ،کبھی فرش پر تجھے ڈھونڈنا یہاں ہر کسی سے ہی بیر ہے ، ترا شہر قریہء غیر ہے یہاں سہل بھی تو نہں کوئی ،مرے بے خبر تجھے ڈھونڈنا تری یاد آئی تو رو دیا ، جو توُ مل گیا تجھے کھو دیا میرے سلسلے بھی عجیب ہیں ، تجھے چھوڑ کر تجھے ڈھونڈنا یہ مری غزل کا کمال ہے کہ تری نظر کا جمال ہے تجھے شعر شعر میں سوچنا، سر بام ودر تجھے ڈھونڈنا تابش کمال
Mostrar todo...
کیسہ دل میں چھپا لو گوہرؔ توحید کو زندگانی کا اثاثہ یہ امانت آپﷺ کی گوہر ملسیانی
Mostrar todo...
سہولت ہو تو آجانا محبت ہو تو آجانا کھلا ہے دل کا دروازہ ندامت ہو تو آجانا تجھے محفل مجھے گوشہ نشینی سے محبت تھی نئی دنیا نئی باتوں سے فرصت ہو تو آجانا دِکھا کر باغ صحرأ بانٹنے والوں کی بستی میں کبھی ہمدرد سائے کی ضرورت ہو تو آجانا ترقی یافتہ دنیا تری منزل مگر میں تو غریبوں کا محلہ ہوں طبعیت ہو تو آجانا ہوس کو پیار بتلا کر تعلق جوڑنے والے لٹیروں کے مزاجوں سے نصیحت ہو تو آجانا امیدوں کی سواری سے اگر تھک کر اتر جاؤ کسی لمحہ تمنائے حقیقت ہو تو آجانا اگر خوش ہو مٹادو میری باتیں کاغذِ دل سے اگر ناخوش ہو محرومِ رفاقت ہو تو آجانا ہدہد الہ آبادی
Mostrar todo...
1
11:53
Video unavailableShow in Telegram
نعتیہ اشعار از شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم
Mostrar todo...
81.98 MB
نگاہِ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے خراج کی جو گدا ہو وہ قیصری کیا ہے بتوں سے تجھ کو امیدیں خدا سے نومیدی مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے فلک نے ان کو عطا کی ہے خواجگی کہ جنہیں خبر نہیں روش بندہ پروری کیا ہے فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے اسی خطا سے عتاب ملوک ہے مجھ پر کہ جانتا ہوں مآل سکندری کیا ہے کسے نہیں ہے تمنائے سروری لیکن خودی کی موت ہو جس میں وہ سروری کیا ہے خوش آ گئی ہے جہاں کو قلندری میری وگرنہ شعر مرا کیا ہے شاعری کیا ہے علامہ اقبالؔ
Mostrar todo...
1
Elige un Plan Diferente

Tu plan actual sólo permite el análisis de 5 canales. Para obtener más, elige otro plan.