cookie

نحن نستخدم ملفات تعريف الارتباط لتحسين تجربة التصفح الخاصة بك. بالنقر على "قبول الكل"، أنت توافق على استخدام ملفات تعريف الارتباط.

avatar

🌍دیوان لوح وقلم🌎

. فکر انگیزاسلامی,تحقیقی,تاریخی,سیاسیی,سماجی ومعاشی مضامین ومقالات,خطبات جمعہ اور سنی ماہناموں کا خزانہ.

إظهار المزيد
مشاركات الإعلانات
1 480
المشتركون
+224 ساعات
+137 أيام
+6230 أيام

جاري تحميل البيانات...

معدل نمو المشترك

جاري تحميل البيانات...

الملفوظ پر اعتراضات کا محاسبہ امام اہل سنت قدس سرہ العزیز کے ملفوظات ووصایا پر دیوبندیوں کے سوالوں کے جوابات از: طارق انور مصباحی صفحات:138
إظهار الكل...
الملفوظ پر اعتراضات کا محاسبہ.pdf2.41 MB
عالم اہل سنت اعلی حضرت رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں: شرع نے جس طرح بُرے کام سے منع فرمایا بُرے نام سے بھی منع فرمایا، اور اپنے آپ کو بلاضرورت شرعیہ مطعون کرنا مسلمانون کو اپنی غیبت وبدگوئی میں مبتلا کرنا شرعا منع ہے۔ فتاوی رضویہ کتاب المزارعہ
إظهار الكل...
Document from Tarique Anwer
إظهار الكل...
Daur_e_hazir_ka_fikri_ilhad_درر_حاضر_کا_فکری_الحاد.pdf15.16 MB
مفتی اعظم ہند:حیات وخدمات حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمۃ والرضوان کے حالات از: طارق انور مصباحی صفحات:26
إظهار الكل...
مفتي اعظم هند=حيات وخدمات.pdf1.22 MB
Document from Tarique Anwer
إظهار الكل...
فلسفہ قربانی اور ملحدین .pdf4.15 MB
مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما انصار اللہ سے ہارے۔حزب اللہ کو للکارے (1)امریکہ،برطانیہ،جرمنی ودیگر یورپی ممالک لال ساگر میں یمن کے حوثیوں (انصار اللہ)سے مقابلہ آرائی کرنے جنگی بیڑے لے کر آئے تھے،پھر تھک ہار کر لال ساگر سے سب بھاگ کھڑے ہوئے۔ اب یورپی یونین نے کہا ہے کہ اگر حزب اللہ نے سائپرس پر حملہ کیا تو یورپی ممالک لبنان پر حملہ کر دیں گے۔ حزب اللہ گرچہ کسی ملک کی فوج نہیں پے،لیکن یہ دنیا کی سب سے طاقتور فوجی ملیشیا ہے جو کسی طاقت ور ملک کی فوج سے کم نہیں ہے۔اس کے پاس زمینی،فضائی اور سمندری جنگ لڑنے کی قوی صلاحیت موجود ہے اور حزب اللہ آج کل اسرائیل پر جتنے سخت حملے کر رہا ہے،اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو چند ماہ بعد اسرائیل کی حالت وہی ہو گی جو اسرائیل نے غزہ کی حالت کر دی ہے۔ (2)روس و چین وایران نے برکس کو مضبوط کرنے کی مستحکم منصوبہ بندی کر لی ہے اور تیز رفتاری کے ساتھ کام جاری ہے۔بہت سے ممالک اس میں شریک ہو چکے ہیں۔ برکس کو اقوام متحدہ کے بالمقابل لانے کی کوشش ہو رہی ہے۔یوکرین جنگ میں روس کی مکمل فتح یابی کے بعد دنیا کے سیاسی حالات بدلنے کی امید ہے۔ طارق انور مصباحی جاری کردہ:21:جون 2024
إظهار الكل...
مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما اللہ ورسول کی جانب متوجہ ہونا لازم (1)آج سے تیس سال قبل عام طور پر جلسوں اور تقریروں میں اللہ ورسول(عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کے گستاخوں سے نفرت دلائی جاتی تھی اور محبت خداوندی وعشق نبوی کا درس دیا جاتا تھا۔اس کا اثر یہ تھا کہ خواص و عوام اللہ ورسول (عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کی جانب متوجہ تھے۔لوگوں کے اندر خوف خدا بھی تھا اور وہ عشق نبوی سے بھی حصہ یاب ہوتے۔ (2)اب تقریری ماحول بدلا،ساتھ ہی لوگوں کا مزاج بھی بدل گیا۔لوگ بدمذہبوں سے نفرت کی بجائے اتحاد کی بات کرنے لگے۔جب اللہ ورسول(عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کے بے ادبوں سے اتحاد کی بات ہو گی تو لا محالہ گستاخوں سے نفرت ختم ہو جائے گی اور اللہ ورسول (جل مجدہ وعلیہ الصلوۃ والسلام)کی محبت کم ہو جائے گی اور یہی سب کچھ ہوا۔ (3)محبت الہی اور عشق نبوی مدھم ہوتے ہی لوگ شخصیت سازی میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔وہ خود کو عظیم ہستی سمجھنے لگتے ہیں۔ایسوں کی صحبت سے دور رہنے میں بھلائی ہے،ورنہ آپ کے اندر ایسوں کے فکری اثرات سرایت کر جانے کا قوی خطرہ موجود ہے۔ اللہ تعالی سے محبت کرنے والے اپنی ذات کو فنا فی اللہ کر دینا چاہتے ہیں اور عشاق دربار رسالت خود کو فنا فی الرسول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کر دینے کی آرزو رکھتے ہیں۔یہ نفوس قدسیہ اپنی شخصیت کو بھلا بیٹھتے ہیں،پھر یہ حضرات شخصیت سازی میں کیوں کر مبتلا ہو سکتے ہیں۔ (4)مذہبی قائدین کا اللہ ورسول (عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کی جانب کم متوجہ ہونا مذہب کے لئے نقصان دہ ہے۔ اگر مذہبی قائدین اللہ ورسول(عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم)کی طرف متوجہ ہوں گے تو وہ شخصیت سازی کی بجائے دین ومذہب کی بھلائی کو پیش نظر رکھیں گے اور اپنے نفع ونقصان کی پرواہ کئے بغیر دین و سنیت کی خدمات انجام دیں گے۔ (5)قریبا 35:سال قبل مذہب اہل سنت وجماعت میں ذیلی گروہ بندی ہوئی اور پھر ہر گروہ میں متعدد گروپ ہو گئے۔یہ افسوس ناک صورت حال ہے،لیکن اس گروہ بندی کا ملیا میٹ ہو جانا آسان نہیں۔گروہ بندیوں کے پس منظر میں شخصیت پرستی کا جذبہ کار فرما ہے۔ایسے مضبوط سبب کی موجودگی میں گروہ بندی کا خاتمہ مشکل ہے۔ عہد حاضر میں بہت سے لوگ مذہب اہل سنت وجماعت کے فوائد کی بجائے گروہی مفادات کے تحفظ کی طرف زیادہ متوجہ ہیں۔یہ طریق کار زیر قاتل سے زیادہ خطرناک ہے۔ طارق انور مصباحی جاری کردہ:21:جون 2024
إظهار الكل...
ہند و پاک اور مذبذبین قسط دوم از۔ طارق انور مصباحی کیرلا صفحات۔۲۲
إظهار الكل...
هند و باك اور مذبذبين=قسط اول.pdf2.14 MB
هند و باك اورمذبذبين=قسط دوم.pdf8.98 KB
مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما اہل دنیا سے رشتوں کا آغاز کب سے؟ (1)یہ حقیقت روز روشن کی طرح واضح ہے کہ جب کسی لڑکی سے آپ کا نکاح ہو گا،تب سے وہ آپ کی بیوی ہو گی۔اگر اس سے نکاح نہ ہو تو وہ آپ کی بیوی نہیں۔ جب آپ کسی سے مرید ہوئے،تب سے وہ آپ کے پیر ہوئے۔اگر آپ اس سے مرید نہ ہوتے تو وہ آپ کے پیر نہ ہوتے۔ جب کسی سے آپ نے تعلیم حاصل کی،تب سے وہ آپ کے استاد ہوئے۔اگر آپ اس سے تعلیم حاصل نہ کرتے تو وہ آپ کے استاد نہ ہوتے۔ جب کسی سے آپ نے دوستی کی،تب سے وہ آپ کے دوست ہوئے۔اگر آپ اس سے دوستی نہ کرتے تو وہ آپ کے دوست نہ ہوتے۔ (2)جس طرح نکاح ختم ہو جانے کے بعد میاں بیوی کا رشتہ ختم ہو جاتا ہے۔اسی طرح بیعت توڑ دینے کے بعد پیری مریدی کا رشتہ ختم ہو جاتا ہے۔دوستی بھی کسی مرحلہ میں دم توڑ دیتی ہے۔اسی طرح استاد و شاگرد کا رشتہ بھی ختم ہو جاتا ہے۔ (3)اللہ تعالیٰ سے بندوں کا رشتہ دائمی اور اٹوٹ ہے۔بندہ خدا تعالی کو اپنا رب مانے یا نہ مانے،بہر صورت وہ اس کا رب ہے۔اسے رزق عطا فرماتا ہے۔اسے صحت وتندرستی،آل اولاد اور وہ تمام نعمتیں اسے عطا فرماتا ہے جو دنیا میں اللہ تعالی نے اس کے لئے مقدر فرما دیا ہے۔ آخرت میں بھی اسی خداوند قدوس کا حکم نافذ ہو گا۔ بندہ اگر کہے کہ یا اللہ! ہم نے تو تجھ کو اپنا رب مانا ہی نہیں تھا تو تیرا حکم بھی ہم پر نافذ نہیں ہو گا تو یہ بات قابل قبول نہیں ہو گی،کیوں کہ خدا وبندہ کا تعلق دائمی اور اٹوٹ ہے اور کسی کے ختم کرنے سے یہ تعلق ختم نہیں ہوتا ہے۔ملحدین ومشرکین سب پر اللہ تعالی کا حکم نافذ ہوتا ہے۔ دنیا میں بھی اللہ تعالی جس سے چاہے،نعمتیں چھین لے۔صحت وتندرستی کی جگہ اسے مرض والم میں مبتلا فرما دے۔حیات کی جگہ موت دے۔دولت کی بجائے اسے غربت میں مبتلا فرما دے۔ (4)جب دنیا و آخرت ہر جگہ اللہ تعالی کا حکم ہی نافذ ہے تو پھر بندوں کو اللہ تعالیٰ کے حکم پر ہی عمل کرنے میں بھلائی ہے۔غیر دائمی رشتوں کا لحاظ کرتے ہوئے اللہ تعالی کے احکام کی نافرمانی کرنا غلط ہے۔ (5)بعض رشتے دائمی نظر آتے ہیں مگر وہ رشتے بھی اللہ تعالی کی مرضی ومشیت پر موقوف ہیں۔اگر اللہ تعالی اس ماں باپ کے علاوہ کسی دوسرے ماں باپ کے ذریعہ اسے پیدا فرماتا تو پھر موجودہ والدین اس کے والدین نہیں ہوتے،لہذا احکام خداوندی کے آگے سر جھکائیں۔حکم الہی کے خلاف جو کوئی کچھ کہے تو اسے قبول نہ کریں،بلکہ اس کو سمجھائیں۔نہ سمجھے تو آپ اس کی غلط بات نہ مانیں۔اسی میں بھلائی ہے۔ میدان حشر میں نہ باپ بیٹے کے کام آئے گا۔نہ بیٹا باپ کے کام آئے گا۔ماں بیٹی کے کام نہ آئے گی اور بیٹی ماں کے کام نہیں آئے گی،لہذا سوچ سمجھ کر کوئی کام کریں۔ طارق انور مصباحی جاری کردہ:21:جون 2024
إظهار الكل...
مبسملا وحامدا ومصلیا ومسلما لوک سبھا الیکشن:نتائج وحالات (1)لوک سبھا الیکشن:2024 کے نتائج بھی خوفناک ہیں اور موجودہ حکومتی حلات بھی خوف ناک ہیں۔ الیکشن میں کسی بھی پارٹی کو اتنی سیٹ نہ مل سکی کہ وہ خود سے حکومت سازی کر سکے تو ایسی صورت میں جو پارٹی بھی حکومت بنائے گی،اس کے لئے ہمیشہ خطرہ بنا رہے گا کہ کہیں اس کی اتحادی پارٹیاں حزب مخالف سے دوستی نہ کر لیں۔ (2)موجودہ حالات بھی خوف ناک ہیں۔بھاجپا نے گرچہ حکومت سازی کے لئے حلف برداری کر لی ہے،لیکن حلف برداری سے قبل ہی حالات خوف ناک ہو چکے تھے،کیوں کہ بھاجپا کی اتحادی پارٹیوں کو ان کی مطلوبہ وزارتیں اور عہدے نہ ملنے کا خطرہ منڈلا رہا تھا اور ابھی تک اتحادی پارٹیوں کو مطلوبہ وزارتیں اور مطلوبہ عہدے نہیں مل سکے ہیں۔کل کیا ہوگا،کوئی نہیں جانتا۔ اگر کانگریسی اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو وہ بھی مضبوط و مستحکم نہیں ہو گی۔ (3)بھاجپا نے نعرہ لگایا تھا۔ اب کی بار چار سو پار لیکن بھاجپا کو اتنی سیٹ بھی نہ مل سکی کہ وہ حکومت سازی کر سکے۔لوک سبھا کی کل 543 سیٹیں ہیں۔حکڈمت سازی کے لئے 272:سیٹ کی ضرورت ہے،جب کہ بھاجپا کو صرف 240 سیٹ مل سکی۔ (4)بھاجپا نے سوچا تھا کہ ہم نے رام مندر بنا دیا۔کشمیر سے دفعہ 370 ہٹا دیا۔بعض ریاستوں میں کامن سول کوڈ کا قانون بھی بنوا دیا۔مسلمانوں کو زوال کے دلدل میں بھی دھکیل دیا۔اب بھارت کے سارے ہندو رام کو چھوڑ کر ہماری پوجا کریں گے،لیکن ایودھیا میں بھی بھاجپا ہار گئی،حالاں کہ رام مندر ایودھیا ہی میں بنایا گیا ہے اور لوک سبھا الیکشن سے تین ماہ قبل رام مندر کا افتتاح کر دیا گیا تھا،،جب کہ رام مندر کی تعمیر بھی مکمل نہ ہوئی تھی۔ محض ہندؤں کے ووٹ بٹورنے کے واسطے بھاجپا نے رام مندر کا افتتاح کراہا۔نتیجہ برعکس آیا۔اب تو بھاجپا رام کا نام بھی نہیں لیتی ہے،کیوں کہ ملک بھر کی ان تمام سیٹوں سے بھاجپا کو شکست ملی ہے جہاں رام سے منسوب کوئی چیز یا کوئی کہانی ہے۔ (5)حالات حاضرہ کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اب رفتہ رفتہ بھاجپا کا نام ونشان مٹ جائے گا جیسے بابری مسجد کو منہدم کرنے میں جتنے سیاسی لیڈر شریک تھے،وہ لوگ بھاجپا کے ذریعہ ہی ذلیل وخوار ہوئے اور کس مپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے۔ واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب والیہ المرجع والمآب طارق انور مصباحی جاری کردہ:14:جون 2024
إظهار الكل...
اختر خطة مختلفة

تسمح خطتك الحالية بتحليلات لما لا يزيد عن 5 قنوات. للحصول على المزيد، يُرجى اختيار خطة مختلفة.